یہ کوئی تضاد یا نفاق نہیں بلکہ توبہ کی امید ہے

 یہ کوئی تضاد یا نفاق نہیں بلکہ توبہ کی امید ہے 

یہ کوئی تضاد یا نفاق نہیں بلکہ توبہ کی امید ہے 









یہ کوئی تضاد یا نفاق نہیں بلکہ توبہ کی امید ہے 




یہ کوئی تضاد یا نفاق نہیں ہے...


ایک ایسا گناہ جس سے چھٹکارا حاصل کرنا بظاہر آسان لگتا ہے، لیکن کرنے والے کے دل پر وہ بہت بھاری ہوتا ہے۔

مثلاً:


ایک شخص جو سگریٹ پیتا ہے لیکن قرآن بھی پڑھتا ہے۔


ایک سگریٹ نوش جو نماز کا پابند ہے۔


ایک خاتون جو بے پردہ ہے لیکن سفر میں قرآن سنتی ہے اور وقتِ نماز اسدال پہن کر نماز ادا کرتی ہے۔


ایک شخص جو پوشیدہ گناہوں کا عادی ہے لیکن سردی کے موسم میں بھی غسل کر کے فجر کی نماز پڑھتا ہے۔

ایک شخص 25 سال کی عمر میں ارب پتی کیسے بنا؟

یہ نفاق یا تضاد نہیں، بلکہ یہ وہ لوگ ہیں جن کے دل میں شیطان مایوسی پیدا نہیں کر سکا۔ وہ اللہ سے ہدایت اور توبہ کی امید رکھتے ہیں۔


لہٰذا، کبھی یہ نہ سوچیں کہ آپ کے کچھ گناہوں کی وجہ سے آپ اور اللہ کے درمیان تمام تعلقات ختم ہو گئے ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

"اور جو لوگ ہمارے راستے میں کوشش کرتے ہیں، ہم ضرور ان کو اپنے راستے دکھائیں گے۔"

(سورہ العنکبوت: 69)


اور فرمایا:

"اور کچھ اور لوگ ہیں جنہوں نے اپنے گناہوں کا اعتراف کیا۔ انہوں نے نیک عمل بھی کیے اور برے بھی۔ امید ہے کہ اللہ ان کی توبہ قبول کر لے۔ بے شک اللہ بخشنے والا اور مہربان ہے۔"

(سورہ التوبہ: 102)











یہ کوئی تضاد یا نفاق نہیں بلکہ توبہ کی امید ہے 

ریڈ انڈین کے اپاچی سردار کی پشین گوئی

 ریڈ انڈین کے اپاچی سردار کی پشین گوئی 

ریڈ انڈین کے اپاچی سردار کی پشین گوئی 






ریڈ انڈینز کے اپاچی قبیلے کا بزرگ سردار انتقال فرما گیا تو قبیلے کے ایک جدید یونیورسٹی سے پڑھے ایک نوجوان نے دیگر نوجوانوں کو ساتھ ملا کر سرداری پر قبضہ کر لیا۔ چند ماہ بعد خزاں کا موسم آیا تو قبیلے والے اس کے پاس آئے اور پوچھنے لگے کہ سردار اگلی سردیاں عام سردیوں جیسی ہوں گی یا زیادہ برف پڑے گی؟


اب اس نوجوان کے پاس قدیم بزرگوں کی دانش تو تھی نہیں جو زمین آسمان دیکھ کر بتا سکتے تھے کہ کیسا موسم آنے والا ہے۔ وہ تو شہر کی یونیورسٹی سے پڑھ کر آیا تھا۔ اس نے سوچا کہ اگر کہہ دیا کہ عام سی سردی ہوگی اور زیادہ برف پڑگئی تو قبیلہ مارا جائے گا۔ اس لئے اس نے ازراہ احتیاط کہہ دیا کہ کچھ سخت سردی ہوگی، لکڑیاں جمع کر لو۔ قبیلے کے جوان لکڑیاں اکٹھی کرنے میں جٹ گئے۔


ہفتہ بھر سردار بے چین رہا۔ قبیلے کی زندگی کا دار و مدار اس کے فیصلے پر تھا اور وہ تکا لگا کر فیصلہ کر چکا تھا۔ لیکن وہ یونیورسٹی کا اتنا زیادہ پڑھا لکھا تھا کہ بلکل امریکی لہجے میں انگریزی بول سکتا تھا، اسے جدید علوم کا خیال آ گیا۔ اس نے مقامی محکمہ موسمیات کو گمنام فون کر کے پوچھ لیا کہ ”موسم سرما کتنا سخت ہو گا؟ “ محکمہ موسمیات کے افسر نے جواب دیا ”بہت ٹھنڈ پڑے گی“۔


اپاچی سردار نے اپنے جوانوں کو مزید لکڑیاں اکٹھی کرنے پر لگا دیا۔ اگلے ہفتے اس نے پھر محکمہ موسمیات کو فون کر کے پوچھا ”یہ سرما کتنا سخت ہو گا؟ “ محکمہ موسمیات کے افسر نے جواب دیا ”ہمارے گزشتہ اندازے سے کہیں زیادہ سردی ہوگی۔ ہر چیز جم کر رہ جائے گی“۔


نوجوان سردار نے اپنے قبیلے والوں کو مزید لکڑیاں اکٹھی کرنے پر لگا دیا اور کہا کہ لکڑی کا جو چھوٹا بڑا ٹکڑا ملے، لے آؤ۔ ہفتے بھر بعد اس نے پھر محکمہ موسمیات کو فون کیا اور پوچھا ”کیا تمہیں یقین ہے کہ یہ بہت سخت موسم سرما ہو گا؟ “ محکمے کے افسر نے جواب دیا ”یہ معلوم تاریخ کا سرد ترین موسم سرما ہوگا۔ سارے اگلے پچھلے ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے“۔

ریڈ انڈین کے اپاچی سردار کی پشین گوئی 
سردار گھبرا گیا۔ اب تو مزید لکڑیاں بھی باقی نہیں بچی تھیں جو وہ کٹوا سکتا۔ اس نے ڈوبی ہوئی آواز میں پوچھا ”تم اتنے پریقین کیسے ہو کہ سردی اتنی زیادہ سخت ہوگی؟ “

محکمہ موسمیات کے افسر نے جواب دیا ”ہمیں یقین ہے کہ موسم بہت زیادہ سرد ہو گا کیونکہ اپاچی قبیلہ پاگلوں کی طرح لکڑی جمع کر رہا ہے اور اس کی پیش گوئی کبھی غلط نہیں نکلی۔


#منقول و ماخوذ



حج بہترین عبادت

حج - ایک روحانی سفر حج - ایک روحانی سفر حج اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے۔ ہر مسل...