Type Here to Get Search Results !

معرکہ عین جالوت

معرکہ عین جالوت
‏منگولوں نے عباسی ریاستوں کو فتح کیا اور ایک کے بعد ایک مسلم شہر  گرانا شروع کیا  خوفناک قتل عام کیا اور 40دنوں میں بغداد میں اسی ہزار سے زیادہ مسلمانوں کو شہید کردیا
 کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ اسلام ختم ہوگیا
 تین سال بعد عین جالوت کی لڑائی میں مسلمانوں کو ایک عظیم فتح نصیب ہوئی
‏اس معرکے سے پہلے مسلمانوں کو منگولوں کے ہاتھوں پے در پے شکستیں ہو رہی تھی اور پوری مسلم دنیا پر منگولوں کا قبضہ ہو جانے کا ڈر پھیل چکا تھا
بلکہ یہ سوچا جارہا تھا کہ اب شائد مسلم دنیا کا نام و نشان بھی نا رہے
شام، عراق کو قبضہ کرنے کے بعد ‏منگول مصر کی طرف بڑھتے جارہے تھے
مگر فلسطین کے علاقے عین جالوت کے مقام پر 1260 کو مسلمانوں اور منگولوں کا آمنا سامنا ہوگیا
 مملوک سلطان سیف الدین قطز اور مسلم فوج نے بڑی بہادری سے منگولوں کے ساتھ جنگ کی اور آخر کار مسلمان سیف الدین قطز کی قیادت میں اللہ کی رحمت سے فتح یاب ہوئے
‏جس کے بعد مسلم دنیا میں ایک نئی لہر دوڑ گئی اور دوبارہ سے منگولوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی ہمت میں اضافہ ہوگیا
یہ فتح اللہ کی طرف سے بہت بڑی رحمت سمجھی جاتی ہے کیونکہ اس فتح سے پہلے یہود و نصاری بھی سوچنے لگ پڑے تھے کہ منگولوں کے ہاتھوں عنقریب مسلمانوں کی تباہی متوقع ہے

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area