السلام علیکم
اج ہم بات کریں گے پاکستان میں موجود ایک ایسے سٹیڈیم کی جس کی تعریف پاکستانی تو کر ہی رہے ہیں
لیکن ساتھ ہی ساتھ پاکستان سے باہر کئی ممالک نے اس سٹیڈیم کی بہت تعریف کی ہے۔
وہ شاندار سٹیڈیم واقع ہے گوادر میں۔
وہی گوادر جو پچھلے کافی عرصہ سے پریشانیوں اور مصیبتوں کا شکار رہا ہے۔
بہت سی جانیں اس وادی میں چلی گئیں لیکن اب اس حد تک اس خطے میں سکون ہے کہ وہاں دلکش سٹیڈیم تعمیر کیا گیا ہے۔
اس کی خاص بات یہ ہے کہ اس طرح کا بہترین نظارہ والا سٹیڈیم اج تک کسی ملک میں موجود نہیں ہے۔
بہت سے غیر ملکی کھلاڑیوں نے اس کو دیکھنے اور اس میں کھیلنے کا اظہار کیا ہے۔
اور یہ پاکستان کے لیے شاندار کامیابی ہے۔
پاکستان کا معیار بہت بہتر اور بلند ہو رہا ہے۔
حال ہی میں ائی جنوبی افریقہ کی ٹیم کے بہت زبردست سپن باؤلر نے یہ مطالبہ کر دیا ہے کہ جاری میچز میں سے جو میچ بچ گئے ہیں
وہ سب کے سب گوادر سٹیڈیم میں کروائے جائیں تاکہ ہمیں بہترین نظارہ دیکھنے کو ملے۔
وہ ٹیمیں جو پاکستان میں دہشت گردی کی وجہ سے کھیلنے پر آمادہ نہیں ہوتی تھیں وہ اب اس خوبصورت سٹیڈیم کو دیکھنے اور اس میں میچیز کھیلنے کا اظہار کر رہی ہیں۔
اور فخر عالم کی ٹوئٹ جب غیر ملکی کھلاڑیوں نے دیکھی تو جنوبی افریقہ کے مایہ ناز باولر ڈیل سٹین نے اس سٹیڈیم کی تعریف کر دی جو کہ گوادر میں ۔ موجود ہے۔
اور یہ سٹیڈیم شائقین کو بھی اپنی طرف راغب کر رہا ہے۔
سیاحوں نے بھی پاکستان کا رخ کر لیا ہے جو کہ پاکستان کے لیے اور باقی ممالک کے لئے بھی خوش آئند ہے۔
آئ سی سی کی ٹوئٹ کے بعد تو جیسے اس خطہ کو دیکھنے والوں کا تانتا ہی بندھ گیا۔