Dastaan episode 23 in Urdu subtitles
Dastaan episode 23 in Urdu subtitles |
*پاکستانی روپیہ ہی نہیں پوری دنیا کی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں گر رہی ہیں کیونکہ امریکہ نے شرح سود بڑھا دیا ہے۔*
برطانیہ کینیڈا آسٹریلیا انڈیا سب ملکوں کی کرنسی گری ہے اور مسلسل گررہی ہیں.
اگلے چند دنوں میں پوری دنیا میں 2008/2009 والی معاشی صورتحال ہوگی. مہنگائی، روزگار کی کمی، خوراک کی قلت، بارشیں کم یا پھر سیلاب اور طوفان. شدید گرمی اور شدید سردی.
اس زمین کی ایسی تیسی ہم زمین زاد خود کررہے ہیں.
ورلڈ بینک نے اسی لئے بیالیس بلین ڈالر مختص کئے ہیں کہ انتہائی غریب ممالک اور دھکا اسٹارٹ ملکوں کی معاش کو ٹیک لگ سکے.
ایسے میں نا عمران خان سنبھال سکتا تھا نا شھباز شریف سنبھال سکتا ہے.
ہم نے اپنے آپ کو خود سنبھالنا ہے.
آج سے شروع کریں اور اگلے دو سال تک عیاشی ختم کریں اور صرف ضرورت کی چیزیں خریدیں.
مہنگا اور امپورڈ فون نہ خریدیں نہ ہم ایلون مسک ہیں اور نہ ہی جنت مرزا کہ ہمارا کام دھندہ ہی موبائل سے ہے.
بچوں کے ولایتی ڈائپرز بند کریں اور مقامی بنے ہوئے ڈائپرز استعمال کریں.
اندرون شہر موٹر سائیکل استعمال کریں ہمارا پیٹرول ہمارا نہیں ہے بلکہ باہر سے آتا ہے.
ائیر کنڈیشن 26 سے اوپر نہ جانے دیں.
ایک سال ماریہ بی، ثناء سفینہ، شنائر اور گل احمد وغیرہ کے کپڑے نہ خریدنے سے ہمارے تن کو کوئی فرق نہیں پڑے گا.
کھانے پینے اوڑنے پہننے اور رہنے میں ہر ولایتی شے کا استعمال ترک کردیں اور مقامی اشیاء استعمال کریں.
بچت کا قومی مزاج بنانا ہوگا.
وزرا اور ممبران اسمبلی کا مفت پیٹرول، بجلی، سفر رہائش اور علاج نہ عمران خان نے ختم کیا نہ یہ حکومت ختم کرے گی.
اربوں پتی صنعتکاروں اور رئیل اسٹیٹ ٹائیکونز کو ٹیکس سبسڈی نہ عمران خان نے ختم کیا نہ یہ حکومت ختم کرے گی.
جی او آر کالونیوں، باتھ آئی لینڈ اور اسلام آباد کے پوش علاقوں میں بیوروکریسی اور ججز کے اللے تللے نہ عمران خان نے ختم کئے نہ یہ حکومت کرے گی.
ڈیفنس کا non-combat بجٹ کم کرنے کا تو سوچا بھی نہیں جاسکتا.
اگر حکومت کیطرف سے شہروں کے بیچوں بیچ جیم خانہ، گالف کلبز اور اشرافیہ کے چونچلے بازی کے لئے قائم سینکڑوں کلبز کو نیلام کردیا جائے، وزراء اور ممبران اسمبلی کی مراعات 75 فیصد کم کردی جائیں، جائیداد کی وراثت اور تحائف والی منتقلی پر بھی ٹیکس لگایا جائے، درآمدات آدھی کردی جائیں.
تو ملک معاشی ایمرجنسی سے بچ سکتا ہے.
داستان قسط نمبر 23 اردو سبٹائٹل دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں
اور
ہم سب انفرادی حیثیت میں وہ کام کرلیں جن سے اجتماعی طور پر ہمارے معاشی بحران کو حل کرنے میں کوئی مدد مل سکے تو یہ ملک کی اس سے بڑی خدمت ہوگی جو ہم چودہ اگست کو جھنڈے لگانے ، باجے بجانے اور تیئیس مارچ کی پریڈ دیکھنے کو سمجھتے ہیں.
ذاتی گناہ و کوتاہیاں معافی تلافی اور توبہ سے حل کردی جاتی ہیں.
اجتماعی حرامی پن کا علاج پھر بھوک، خوف، طوفان اور جنگوں سے ہی ہوتا ہے.
اپنی خیر ہے اگلی نسل کا سوچیں.