حج بہترین عبادت

حج - ایک روحانی سفر

حج - ایک روحانی سفر

حج اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے۔ ہر مسلمان مرد اور عورت پر زندگی میں ایک بار حج فرض ہے، بشرطیکہ وہ مالی اور جسمانی طور پر اس کی استطاعت رکھتے ہوں۔ حج نہ صرف ایک عبادت ہے بلکہ ایک ایسا عمل ہے جو بندے کو اللہ تعالیٰ کے قریب لے جاتا ہے اور گناہوں سے پاک کر دیتا ہے۔

قرآن مجید میں ارشاد ہے: "اور لوگوں میں حج کا اعلان کر دو، وہ تمہارے پاس پیدل اور دبلے اونٹوں پر دور دراز راستوں سے آئیں گے" (سورۃ الحج: 27)۔

حج کی عبادات میں طواف، سعی، عرفات میں وقوف، مزدلفہ میں قیام، رمی جمرات، قربانی اور حلق یا قصر شامل ہیں۔ یہ تمام ارکان حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے خاندان کی یاد دلاتے ہیں، جنہوں نے توحید کے پرچم کو بلند کیا۔

وقوف عرفات حج کا سب سے اہم رکن ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "الحج عرفہ" یعنی حج عرفہ ہے۔ اس دن حجاج میدان عرفات میں جمع ہو کر دعائیں کرتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ کی رحمت ان پر نازل ہوتی ہے۔

مزدلفہ میں قیام اور جمرات کو کنکریاں مارنا شیطان کے خلاف جدوجہد کی علامت ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں اپنی زندگی میں ہر برائی اور فتنہ کے خلاف لڑنا چاہیے۔

قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے، جنہوں نے اللہ کے حکم پر اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو قربان کرنے کا عزم کیا۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے اخلاص کو دیکھتے ہوئے ایک دنبہ بھیج دیا۔

حج کا ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ یہ تمام مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرتا ہے جہاں نہ کوئی عربی ہوتا ہے نہ عجمی، نہ کالا نہ گورا، سب سفید لباس میں برابر کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ اسلامی اخوت اور اتحاد کی عملی تصویر ہے۔

جو شخص حج ادا کر کے لوٹتا ہے، وہ گناہوں سے ایسا پاک ہو جاتا ہے جیسے ماں کے پیٹ سے ابھی پیدا ہوا ہو۔ اس لیے حج نہ صرف فرض عبادت ہے بلکہ روح کی پاکیزگی کا ذریعہ بھی ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں حج کی سعادت نصیب فرمائے اور اس کی برکات سے مستفید ہونے کی توفیق دے۔ آمین۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں:

Facebook | Twitter | WhatsApp

تبصرے

حج بہترین عبادت

نماز کی اہمیت و فضیلت

نماز کی اہمیت اور فضیلت

نماز اسلام کا دوسرا رکن اور ایمان کی علامت ہے۔ یہ اللہ سے قرب، روحانی سکون اور دنیا و آخرت کی کامیابی کا ذریعہ ہے۔ قرآن و حدیث میں نماز کی تاکید بار بار آئی ہے۔

نماز کی اہمیت و فضیلت
نماز 


قرآنی آیات نماز کے بارے میں

  • اقِمِ الصَّلَاةَ لِذِكْرِي — "میری یاد کے لیے نماز قائم کرو" (سورہ طہ: 14)
  • إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ — "بیشک نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے" (العنکبوت: 45)
  • وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ — "نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو" (البقرہ: 43)

احادیث مبارکہ

  • رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: نماز دین کا ستون ہے، جس نے اسے قائم رکھا اُس نے دین کو قائم رکھا۔ (بیہقی)
  • نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: سب سے پہلا سوال قیامت کے دن بندے سے نماز کے بارے میں ہوگا۔ اگر نماز درست نکلی تو باقی اعمال بھی درست ہوں گے۔ (ترمذی)
  • ایک اور حدیث میں ہے: نماز مؤمن کی معراج ہے۔ (طبرانی)

نماز کے فوائد

  • اللہ سے قرب حاصل ہوتا ہے
  • دل و دماغ کو سکون ملتا ہے
  • زندگی میں نظم و ضبط آتا ہے
  • گناہوں سے بچاؤ ہوتا ہے
  • آخرت میں کامیابی کی ضمانت بنتی ہے

نتیجہ

نماز نہ صرف فرض عبادت ہے بلکہ یہ مؤمن کی روح کی غذا بھی ہے۔ ہمیں اور ہماری نسلوں کو نماز کی پابندی کرنی چاہیے تاکہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہوں۔

دعا

رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِنْ ذُرِّيَّتِي، رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ — اے میرے رب! مجھے اور میری اولاد کو نماز قائم کرنے والا بنا، اور میری دعا قبول فرما۔ (سورہ ابراہیم: 40)

ذیقعدہ کا مہینہ اہم معلومات اور فضیلت

ذیقعدہ کا مہینہ - اہم معلومات اور فضیلت

ذیقعدہ اسلامی کیلنڈر کا گیارھواں مہینہ ہے جو حج سے ایک مہینہ قبل آتا ہے۔ یہ مہینہ ان چار مہینوں میں سے ہے جنہیں قرآن میں "حرمت والے مہینے" کہا گیا ہے۔

ذیقعدہ کی فضیلت

یہ مہینہ عبادت، صبر، اور تیاری کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے۔ اس مہینے میں جنگ کرنا ممنوع تھا، اور لوگ امن کے ساتھ اپنے معاملات سر انجام دیتے تھے۔

تصویر: ذیقعدہ کے اسلامی کیلنڈر میں مقام


اس مہینے کی عبادات

  • نفلی روزے رکھنا
  • کثرت سے ذکر و اذکار
  • استغفار اور توبہ
  • حج کی تیاری (اگر ارادہ ہو)
ذیقعدہ میں عبادات

تصویر: ذیقعدہ میں عبادات کا تصور

ذیقعدہ کے مشہور واقعات

تاریخی طور پر اس مہینے میں کئی اہم واقعات پیش آئے جن میں جنگوں کی بندش، صلح حدیبیہ کا پس منظر، اور حج کی تیاری شامل ہیں۔

ہمیں چاہیے کہ اس مہینے کو عبادت، نیکی، اور روحانی ترقی کے لیے استعمال کریں۔

رزق میں برکت کے اسلامی اصول

رزق میں برکت کے اسلامی اصول

رزق میں برکت کے اسلامی اصول

اللہ تعالیٰ ہر انسان کو رزق عطا فرماتا ہے۔ مگر رزق میں برکت حاصل کرنے کے کچھ اسلامی اصول ہیں جن پر عمل کرکے ہم اپنی دنیاوی اور اخروی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ آئیے قرآن و حدیث کی روشنی میں ان اصولوں کا مطالعہ کرتے ہیں۔

قرآنی ہدایت

"وَأْمُرْ أَهْلَكَ بِالصَّلَاةِ وَاصْطَبِرْ عَلَيْهَا ۖ لَا نَسْأَلُكَ رِزْقًا ۖ نَحْنُ نَرْزُقُكَ ۗ وَالْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوَىٰ" (سورۃ طٰہٰ، آیت 132)

ترجمہ: "اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو اور خود بھی اس پر ثابت قدم رہو۔ ہم تجھ سے رزق نہیں مانگتے، ہم خود تمہیں رزق دیتے ہیں۔ اور اچھا انجام تقویٰ والوں کا ہے۔"

حدیث مبارکہ

نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "جس نے چاہا کہ اس کے رزق میں وسعت ہو اور عمر میں برکت ہو، تو اسے چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔" (صحیح بخاری: 5986)

رزق میں برکت کے اہم اسلامی اصول

1. نماز کی پابندی

نماز دین کا ستون ہے۔ نماز میں غفلت انسان کی زندگی میں برکت کو ختم کر سکتی ہے۔ پابندی سے نماز ادا کرنا رزق میں کشادگی لاتا ہے۔

2. سچائی اور دیانت داری

کاروبار، نوکری یا کسی بھی لین دین میں ایمانداری اختیار کرنا رزق میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سچوں کو پسند فرماتا ہے۔

3. صلہ رحمی

رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک کرنا نہ صرف عمر میں اضافہ کرتا ہے بلکہ اللہ تعالیٰ رزق میں بھی وسعت عطا فرماتا ہے۔

4. صدقہ و خیرات

اللہ کے راستے میں خرچ کرنا رزق میں اضافہ کا ذریعہ ہے۔ حدیث میں ہے کہ صدقہ مال کو کم نہیں کرتا بلکہ بڑھاتا ہے۔

5. حلال روزی کمانا

حرام کمائی میں کبھی برکت نہیں ہو سکتی۔ حلال رزق کمانے والا شخص اللہ کی خاص رحمتوں کا مستحق بن جاتا ہے۔

دعا

اے اللہ! ہمارے رزق میں برکت عطا فرما، ہمیں حلال اور طیب روزی نصیب فرما، اور ہمیں اپنے فضل و کرم سے مالا مال فرما۔ آمین!

اختتامیہ

رزق میں برکت صرف دولت کے بڑھنے کا نام نہیں بلکہ اطمینان قلب، صحت، سعادت اور پاکیزہ زندگی کا حاصل ہونا بھی برکت میں شامل ہے۔ قرآن و سنت کے یہ اصول ہماری دنیا اور آخرت دونوں سنوار سکتے ہیں۔ آئیے آج ہی عمل کا عہد کریں!

رزق میں برکت, رزق بڑھانے کی دعائیں, حلال کمائی کے فوائد, رزق میں اضافہ کے اسلامی اصول, دعا سے رزق میں برکت, اسلام میں صدقہ کا مقام, صلہ رحمی 

"سچی توبہ کی اہمیت اور گناہوں کی معافی کا اسلامی طریقہ"

 توبہ: رب کی طرف واپسی کا دروازہ"


توبہ: گناہوں کی معافی اور اللہ کی رحمت حاصل کرنے کا اسلامی راستہ"

توبہ: گناہوں کی معافی اور اللہ کی رحمت حاصل کرنے کا اسلامی راستہ"














توبہ، گناہوں سے معافی مانگنے اور اللہ کی طرف رجوع کرنے کا نام ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے کہ اس نے اپنے بندوں کے لیے توبہ کا دروازہ ہمیشہ کھلا رکھا ہے۔

قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے:

"اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے! اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو، بے شک اللہ تمام گناہوں کو معاف فرما دیتا ہے۔" (الزمر 39:53)



توبہ کا مطلب اور اہمیت


گناہوں کی معافی کے لیے دعا


اللہ سے سچی توبہ کیسے کریں


استغفار کی فضیلت


سچی توبہ کے فوائد


اسلام میں توبہ کا مقام



ہم سب انسان ہیں، خطا ہماری فطرت ہے۔ لیکن خوش نصیب وہ ہے جو اپنی غلطیوں پر نادم ہو کر اللہ سے معافی مانگے اور آئندہ کے لیے عہد کرے کہ ان گناہوں کی طرف پلٹ کر نہیں جائے گا۔


نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"ہر ابن آدم خطاکار ہے، اور بہترین خطاکار وہ ہیں جو توبہ کرنے والے ہیں۔" (ترمذی)





"سچی توبہ کی اہمیت اور گناہوں کی معافی کا اسلامی طریقہ"


توبہ صرف الفاظ کا ادا کرنا نہیں بلکہ دل سے ندامت، زبان سے استغفار، اور عمل سے بہتری کا سفر ہے۔ جب بندہ سچے دل سے اللہ کی طرف پلٹتا ہے تو اللہ رب العزت اسے پاک صاف کر کے محبت کی نظر سے دیکھتا ہے۔


آئیے! آج ہم سب اللہ کے حضور جھک جائیں، اپنے گناہوں پر نادم ہو کر سچی توبہ کریں، اور اپنی زندگی کو نیکیوں سے مزین کر لیں۔ اللہ غفور الرحیم ہے، اور اس کی رحمت ہمارے تصور سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔


"بیشک اللہ بہت زیادہ توبہ قبول کرنے والا اور نہایت مہربان ہے۔" (البقرہ 2:222)



توبہ


استغفار


اللہ کی رحمت


گناہوں کی معافی


سچی توبہ


قرآن اور توبہ


ندامت اور واپسی


شکر کی اہمیت و فضیلت

 شکر کی اہمیت وفضیلت 

شکر کی اہمیت و فضیلت 





شکر کی اہمیت🌹


🌹قرآنی آیات کی روشنی میں🌹


فَاذۡكُرُوۡنِىۡٓ اَذۡكُرۡكُمۡ وَاشۡکُرُوۡا لِىۡ وَلَا تَكۡفُرُوۡنِ  ۞ 


(سورة البقرة آیت نمبر 152)


*"پس تم مجھے یاد رکھو، میں تمہیں یاد رکھوں گا اور میرا شکر ادا کرتے رہو، کفران نعمت نہ کرو"*


مَا يَفۡعَلُ اللّٰهُ بِعَذَابِكُمۡ اِنۡ شَكَرۡتُمۡ وَاٰمَنۡتُمۡ‌ ؕ وَكَانَ اللّٰهُ شَاكِرًا عَلِيۡمًا ۞ 

(سورة النساء آیات نمبر 147)


*"اگر تم لوگ اللہ کا شکر ادا کرو اور خلوص نیت سے ایمان لے آؤ تو اللہ کو کیا پڑی ہے کہ تمہیں عذاب دے (جبکہ) اللہ بڑا قدر دان اور سب کچھ جاننے والا ہے"*


وَاِذۡ تَاَذَّنَ رَبُّكُمۡ لَئِنۡ شَكَرۡتُمۡ لَاَزِيۡدَنَّـكُمۡ‌ وَلَئِنۡ كَفَرۡتُمۡ اِنَّ عَذَابِىۡ لَشَدِيۡدٌ‏ ۞ 

(سورة ابراھیم آیات نمبر 7)



*"اور جب تمہارے رب نے خبردار کر دیا تھا : اگر تم شکر کزار بنو گے تو میں تمہیں اور زیادہ دوں گا اور اگر ناشکری کرو گے تو پھر میرا عذاب بھی بڑا سخت ہے"*


وَاٰتٰٮكُمۡ مِّنۡ كُلِّ مَا سَاَلۡـتُمُوۡهُ‌ ؕ وَاِنۡ تَعُدُّوۡا نِعۡمَتَ اللّٰهِ لَا تُحۡصُوۡهَا ؕ اِنَّ الۡاِنۡسَانَ لَـظَلُوۡمٌ كَفَّارٌ  ۞ 

(سورة ابراھیم آیات نمبر 34)


شکر کی اہمیت و فضیلت 

*"اور جو کچھ بھی تم نے اللہ سے مانگا وہ اس نے تمہیں دیا۔ اور اگر اللہ کی نعمتیں گننا چاہو تو کبھی ان کا حساب نہ رکھ سکو گے۔ انسان تو ہے ہی بےانصاف اور ناشکرا"*


۔۔۔۔۔۔ وَسَيَجۡزِى اللّٰهُ الشّٰكِرِيۡنَ ۞ 

(سورة آل عمران آیات نمبر 144)


*"اور جو اللہ کے شکر گزار بندے بن کر رہیں گے اللہ تعالیٰ جلد ہی اچھا بدلہ عطا کرے گا"*


۔۔۔۔۔۔۔وَمَنۡ يَّشۡكُرۡ فَاِنَّمَا يَشۡكُرُ لِنَفۡسِهٖ‌ۚ وَمَنۡ كَفَرَ فَاِنَّ اللّٰهَ غَنِىٌّ حَمِيۡدٌ‏

(سورة لقمان آیات نمبر 12)


شکر کی اہمیت و فضیلت 


*"جو کوئی شکر ادا کرتا ہے وہ اپنے ہی (فائدہ کے) لئے کرتا ہے اور جو ناشکری کرے تو اللہ یقینا (اس کے شکر سے) بےنیاز ہے اور خود اپنی ذات میں محمود ہے"*


    •┈┈•┈┈•⊰✿•🌼•✿⊱•┈┈•┈┈•

الیکٹرک بائیکس کے فوائد اور نقصانات

 الیکٹرک بائیکس کے فوائد اور نقصانات 

الیکٹرک بائیکس کے فوائد اور نقصانات 







آجکل دوبارہ کچھ دوست الیکٹرک بائیکس کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔ 

الیکٹرک بائیکس کے بارے میں کلیمز تو بہت ہیں لیکن چند حقیقتیں بیان کرنا چاہوں گا۔

الیکٹرک  بائیکس میں اسکوٹر بھی available ہیے اور موٹر سائیکل بھی۔۔۔ 

لیکن یہاں ہم موٹر سائیکل ڈسکس کر لیتے ہیں۔

الیکٹرک موٹر سائیکل  کے مندرجہ ذیل پوائنٹ بہت اہمیت کے حامل ہیں

1) کس قسم کی بیٹری لگی ہے ۔؟؟

2) اگر لیتھیم بیٹری ہیے تو اس کا BMS یعنی بیٹری مینیجمینٹ سسٹم کس قسم کا ہیے ؟؟ 

3) بیٹری کتنے وولٹ اور کتنے AHr کی ہیے؟؟

4) کس قسم کی موٹر لگی ہیے ؟؟

5)کتنے واٹ کی موٹر ہیے؟؟

6) موٹر سائیکل کی ٹاپ اسپیڈ کتنی ہیے؟؟

7) موٹر سائیکل کی ٹاپ اسپیڈ کے کتنے آپشن ہیں ؟؟

8) موٹر کو چلانے والا کنٹرولر کس قسم کا لگا ھوا ھے۔؟؟

9) کیا پہیے Alloy rims ہیں یا spoke والے پہیے ہیں؟؟

ایکٹیو اور نان ایکٹو موبائل

الیکٹرک بائیکس کے فوائد اور نقصانات 


چلیں اب ایک ایک کر کے ہر چیز کو سمجھتے ہیں

1) بیٹری:- 

الیکٹرک موٹر سائیکل کی جان اس کی بیٹری ہے۔ اور بیٹری مختلف قسم کی ہو سکتی ہیں۔ 

سب سے پہلے لیڈ ایسڈ بیٹری ۔۔۔

یہ موٹر سائیکل کے لیے انتہائ گھٹیا بیٹری ہوتی ہیے کیونکہ اس کی زندگی صرف 300 سائیکل چارج ڈسچارج ہیے اور وہ بھی اگر 60 فیصد سے زیادہ ڈسچارج نہ کی جائے تو۔

دوسری بیٹری گرفین بیٹری ہیے۔۔۔ جو لیڈ ایسڈ سے بہتر ہیے لیکن اس کو بھی 80 فیصد سے زیادہ ڈسچارج نہیں کیا جا سکتا لیکن اس کی زندگی بھی 600 سائیکل تک محدود ہیے  اور یہ وزنی بھی ہوتی ھے۔

تیسری قسم اس سے اچھی Lithium batteries ہیں جن میں Lithium iron phosphate (جسے LiPO4 بھی کہتے ہیں) بہت اچھی بیٹری ، کم وزن اور کم جگہ گھیرنے والی ہیے ۔۔۔اسے پورا ڈسچارج کیا جا سکتا ہیے پھر بھی اس کی زندگی 1200 سائیکل سے زیادہ ہیے۔ 

 اس میں بھی دو قسم آتی ہیں ۔۔پہلی Pouch cells پر مشتمل ہیے اور دوسری قسم زیادہ بہتر ہیے جس کی زندگی 1500 سائیکل سے زیادہ ہیے اور یہ Prismatic cells پر مشتمل ہوتی ھے۔


2)دوسری اہم چیز یہ ہیے کہ اگر لیتھیم بیٹری ہیے تو اس میں لگا BMS (بیٹری مینیجمینٹ سسٹم) کس قسم کا ہیے ۔۔۔ چونکہ لیتھیم بیٹری کے سیل تھوڑے بہت فرق کے ساتھ ڈسچارج ہوتے ہیں اس لیے ان سیلز کے چارج کو برابر رکھنے کے لیے BMS لگاتے ہیں تا کہ کوئ بھی سیل بہت ڈاؤن ہو کر خراب نہ ہو جائے۔۔  یہ تین قسم کے ہوتے ہیں ۔۔سب سے بہتر Active  BMS ہوتا ہیے۔ یہ BMS جو بھی سیل زیادہ ڈسچارج ہو اس کو اسے بیٹری کے چارجڈ سیل سے چارج کر کے سب سیلوں کی وولٹیج برابر رکھتا ہیے ۔۔۔ 

دوسری قسم Passive BMS ہیے۔۔۔ جب بھی کسی سیل کی وولٹیج کم ہو جائے تو یہ ان تمام سیلوں کو جن کی وولٹیج زیادہ ہوتی ہیے انہیں ایک رزسٹر سے ڈسچارج کروا کر اسی وولٹیج پر لے آتا ہیے جو سب سے زیادہ ڈسچارج سیل کی ہوتی ہیے۔۔

تیسری قسم اصل میں ایسا BMS جو اگر کوئ سیل 2.4 وولٹ پر آ جائے تو پوری بیٹری کو ہی بند کروا دیتا ہیے۔ 

اچھی بیٹری میں ہمیشہ active BMS ہوتا ہیے کیونکہ یہ پاور ضائع نہیں کرتا اور زیادہ mileage  دیتا ہیے جسے عرف عام میں اچھی رینج کہتے ہیں اور اسی وجہ سے بیٹری کی زندگی بھی زیادہ ہوتی ہیے۔

 

الیکٹرک بائیکس کے فوائد اور نقصانات 


3) تیسری ضروری چیز بیٹری کی وولٹیج اور AHr ہیے ۔۔ آجکل الیکٹرک bikes میں 48 وولٹ ، 60 وولٹ اور 72 وولٹ کی بیٹریاں استعمال ہوتی ہیں ۔۔۔ 

چونکہ کل پاور وولٹیج اور کرنٹ کا حاصل ضرب ہوتی ہیے اس لیے 48 وولٹ پر بائیک کو چلانے کے لیے زیادہ کرنٹ چاہیے جس کی وجہ سے پاور کیبل موٹی ہوں گی۔۔ اس لیے سب سے اچھا 72 وولٹ سسٹم ہیے ۔۔دوسرے نمبر پر 60 وولٹ سسٹم ۔۔۔ 

دوسری طرف اگر 72 وولٹ سسٹم ہیے تو بیٹری 25 AHr کی ہونی چاہیے تا کہ کل پاور 1800 واٹ ہو۔۔۔ اسی طرح اگر 60 وولٹ سسٹم ہیے تو 30 AHr کی بیٹری ہونی چاہیے، یہ بھی 1800 واٹ ہوئے۔

 

4) موٹر Brushless DC موٹر ہونی چاہیے جسے عرف عام میں BLDC موٹر کہا جاتا ہیے۔


5) اگر acceleration ایسی ہی چاہیے جیسی کہ 70 CC پٹرول کی موٹر سائیکل کی ہیے تو کم از کم 1500 واٹ کی موٹر ہونی چاہیے۔


6) ٹاپ اسپیڈ بہت اہمیت کی حامل ہیے ۔۔1200 واٹ کی موٹر زیادہ سے زیادہ 50 کلومیٹر کی ٹاپ اسپیڈ دیتی ہیے اور 1500 واٹ کی موٹر 65 کلو میٹر کی اسپیڈ دے گی۔


اس سے زیادہ اسپیڈ کے لیے اور بڑی موٹر چاہیے ۔۔یہاں یہ عرض کر دوں کہ بد قسمتی سے کمپنیاں اور ڈیلر اپنے اسپیڈومیٹر میں گڑبڑ کر کے دس کلو میٹر تک extra speed show کر دیتے ہیں ۔۔اس کا بہتر طریقہ یہ ہیے کہ ایک reliable پٹرول بائیک اور الیکٹرک بائیک کو ساتھ ساتھ دوڑا کر چیک کر لیں کہ اصل ٹاپ اسپیڈ کتنی ہیے ۔


7) اچھی موٹر سائیکل میں ٹاپ اسپیڈ کے سلیکٹ کرنے کے 3 آپشن ہونے چاہیں ۔۔ 

جیسے۔۔۔1 نمبر پر وہ 35 کلو میٹر کی ٹاپ اسپیڈ ہو۔ 

2 نمبر پر 45 کلو میٹر ہو ۔۔۔

اور 3 نمبر پر 65 کلو میٹر کی ٹاپ اسپیڈ ہو۔ 

یہ اس لیے ضروری ہیے کہ جتنی زیادہ ٹاپ اسپیڈ ہوتی ہیے بیٹری اتنی ہی کم mileage دیتی ہیے۔


چنانچہ اگر صارف ایک چارج میں زیادہ دور جانا چاہتا ہیے تو وہ نمبر ایک پر رکھ کر 35 کلو میٹر کی اسپیڈ پر ایک بیٹری چارج میں زیادہ دور تک جا سکتا ہیے۔


8) کنٹرولر وہ پارٹ ہیے جو بیٹری سے کرنٹ لے کر موٹر کو چلاتا ہیے۔سب سے اچھا کنٹرولر sinusoidal output دینے والا کنٹرولر ہیے کیونکہ اس میں پاور کا ضیائع بہت کم ہیے ، یہ آسانی سے خراب نہیں ہوتا اور ساتھ ہی اس سے بائیک بہت smooth چلتی ہیے اور موٹر کی زندگی بڑھتی ہیے۔


9) آخری چیز کہ پہیے کون سے ہوں۔۔ کسی صورت میں spoke والے پہیے نہیں ہونے چاہیں بلکہ alloy rim ہوں اور ٹیوب لیس ٹائیر ہوں۔

کیونکہ ابھی تک ہمارے ملک میں الیکٹرک بائیک کے ٹائیر کو پنکچر لگانے والے اچھے trained کاریگر نہیں ہیں ۔

چونکہ موٹر پچھلے پہیے کے ساتھ لگی ہوتی ہیے اس لیے بہت کم ٹائیر پنکچر والے الیکٹرک بائیک کا پنکچر لگا سکتے ہیں۔۔۔ ٹیوب لیس ٹائیر کا فائیدہ یہ ہوتا ہیے کہ اس کو پنکچر حالت میں بھی چلا کر لے جایا جا سکتا ہیے اور پنکچر لگانے کے لیے اسے کھولنے کی ضرورت نہیں اسلیے ہر ٹائیر والا اس کو آسانی سے پنکچر لگا سکے گا۔


ایک بہت ضروری چیز کہ ایک دفعہ چارج میں بائیک کتنے کلومیٹر کرتی ہیے۔۔۔

یاد رکھیں گھٹیا کنٹرولر اور گھٹیا موٹر اور 1800 واٹ  کی بیٹری کےساتھ ایک 60 کلو میٹر ٹاپ اسپیڈ کی بائیک صرف 50 کلو میٹر دے گی جو کہ ایک چارج کے لیے دو یونٹ کھائے گی ۔۔

یعنی اگر 60 روپے یونٹ بجلی ہیے تو 120 روپے کی بجلی اور اگر گھٹیا بیٹری ہیے تو ایک سال میں بیٹری بھی ختم ہو جائے گی جس کی قیمت 70000 روپے کے قریب ہیے ۔۔اگر پورے سال میں دس ہزار کلو میٹر چلائ تو بجلی و بیٹری کا خرچ 9 روپے 40 پیسے فی کلومیٹر ہوا۔

دوسری طرف اچھی بیٹری، اچھا کنٹرولر و موٹر لگی ہیے تو یہ بائیک 80 کلو میٹر فی چارج کرے گی 60 کی اسپیڈ پر ۔۔ اور بیٹری بھی کم از کم چار سال چلے گی ۔۔۔ اس طرح ایوریج 2 روپے 75 پیسے فی کلومیٹر خرچ ہو گا ۔۔۔جو کہ پٹرول کی بائیک سے بہت سستا ہیے ۔۔


آخری بات۔۔ کسی بھی چھوٹے سے امپورٹر یا مارکیٹنگ والے سے بائیک نہ لیں بلکہ اچھی بڑی پاکستانی کمپنیاں جو بائیک بنا رہی ہیں ان سے خریدیں تا کہ آپ کو گارنٹی کے ساتھ اچھی چیز اور آفٹر سیلز سروس کی سہولت بھی ملے۔  


منقول

حج بہترین عبادت

حج - ایک روحانی سفر حج - ایک روحانی سفر حج اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے۔ ہر مسل...