الیکٹرک بائیکس کے فوائد اور نقصانات
![]() |
الیکٹرک بائیکس کے فوائد اور نقصانات |
آجکل دوبارہ کچھ دوست الیکٹرک بائیکس کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔
الیکٹرک بائیکس کے بارے میں کلیمز تو بہت ہیں لیکن چند حقیقتیں بیان کرنا چاہوں گا۔
الیکٹرک بائیکس میں اسکوٹر بھی available ہیے اور موٹر سائیکل بھی۔۔۔
لیکن یہاں ہم موٹر سائیکل ڈسکس کر لیتے ہیں۔
الیکٹرک موٹر سائیکل کے مندرجہ ذیل پوائنٹ بہت اہمیت کے حامل ہیں
1) کس قسم کی بیٹری لگی ہے ۔؟؟
2) اگر لیتھیم بیٹری ہیے تو اس کا BMS یعنی بیٹری مینیجمینٹ سسٹم کس قسم کا ہیے ؟؟
3) بیٹری کتنے وولٹ اور کتنے AHr کی ہیے؟؟
4) کس قسم کی موٹر لگی ہیے ؟؟
5)کتنے واٹ کی موٹر ہیے؟؟
6) موٹر سائیکل کی ٹاپ اسپیڈ کتنی ہیے؟؟
7) موٹر سائیکل کی ٹاپ اسپیڈ کے کتنے آپشن ہیں ؟؟
8) موٹر کو چلانے والا کنٹرولر کس قسم کا لگا ھوا ھے۔؟؟
9) کیا پہیے Alloy rims ہیں یا spoke والے پہیے ہیں؟؟
الیکٹرک بائیکس کے فوائد اور نقصانات
چلیں اب ایک ایک کر کے ہر چیز کو سمجھتے ہیں
1) بیٹری:-
الیکٹرک موٹر سائیکل کی جان اس کی بیٹری ہے۔ اور بیٹری مختلف قسم کی ہو سکتی ہیں۔
سب سے پہلے لیڈ ایسڈ بیٹری ۔۔۔
یہ موٹر سائیکل کے لیے انتہائ گھٹیا بیٹری ہوتی ہیے کیونکہ اس کی زندگی صرف 300 سائیکل چارج ڈسچارج ہیے اور وہ بھی اگر 60 فیصد سے زیادہ ڈسچارج نہ کی جائے تو۔
دوسری بیٹری گرفین بیٹری ہیے۔۔۔ جو لیڈ ایسڈ سے بہتر ہیے لیکن اس کو بھی 80 فیصد سے زیادہ ڈسچارج نہیں کیا جا سکتا لیکن اس کی زندگی بھی 600 سائیکل تک محدود ہیے اور یہ وزنی بھی ہوتی ھے۔
تیسری قسم اس سے اچھی Lithium batteries ہیں جن میں Lithium iron phosphate (جسے LiPO4 بھی کہتے ہیں) بہت اچھی بیٹری ، کم وزن اور کم جگہ گھیرنے والی ہیے ۔۔۔اسے پورا ڈسچارج کیا جا سکتا ہیے پھر بھی اس کی زندگی 1200 سائیکل سے زیادہ ہیے۔
اس میں بھی دو قسم آتی ہیں ۔۔پہلی Pouch cells پر مشتمل ہیے اور دوسری قسم زیادہ بہتر ہیے جس کی زندگی 1500 سائیکل سے زیادہ ہیے اور یہ Prismatic cells پر مشتمل ہوتی ھے۔
2)دوسری اہم چیز یہ ہیے کہ اگر لیتھیم بیٹری ہیے تو اس میں لگا BMS (بیٹری مینیجمینٹ سسٹم) کس قسم کا ہیے ۔۔۔ چونکہ لیتھیم بیٹری کے سیل تھوڑے بہت فرق کے ساتھ ڈسچارج ہوتے ہیں اس لیے ان سیلز کے چارج کو برابر رکھنے کے لیے BMS لگاتے ہیں تا کہ کوئ بھی سیل بہت ڈاؤن ہو کر خراب نہ ہو جائے۔۔ یہ تین قسم کے ہوتے ہیں ۔۔سب سے بہتر Active BMS ہوتا ہیے۔ یہ BMS جو بھی سیل زیادہ ڈسچارج ہو اس کو اسے بیٹری کے چارجڈ سیل سے چارج کر کے سب سیلوں کی وولٹیج برابر رکھتا ہیے ۔۔۔
دوسری قسم Passive BMS ہیے۔۔۔ جب بھی کسی سیل کی وولٹیج کم ہو جائے تو یہ ان تمام سیلوں کو جن کی وولٹیج زیادہ ہوتی ہیے انہیں ایک رزسٹر سے ڈسچارج کروا کر اسی وولٹیج پر لے آتا ہیے جو سب سے زیادہ ڈسچارج سیل کی ہوتی ہیے۔۔
تیسری قسم اصل میں ایسا BMS جو اگر کوئ سیل 2.4 وولٹ پر آ جائے تو پوری بیٹری کو ہی بند کروا دیتا ہیے۔
اچھی بیٹری میں ہمیشہ active BMS ہوتا ہیے کیونکہ یہ پاور ضائع نہیں کرتا اور زیادہ mileage دیتا ہیے جسے عرف عام میں اچھی رینج کہتے ہیں اور اسی وجہ سے بیٹری کی زندگی بھی زیادہ ہوتی ہیے۔
الیکٹرک بائیکس کے فوائد اور نقصانات
3) تیسری ضروری چیز بیٹری کی وولٹیج اور AHr ہیے ۔۔ آجکل الیکٹرک bikes میں 48 وولٹ ، 60 وولٹ اور 72 وولٹ کی بیٹریاں استعمال ہوتی ہیں ۔۔۔
چونکہ کل پاور وولٹیج اور کرنٹ کا حاصل ضرب ہوتی ہیے اس لیے 48 وولٹ پر بائیک کو چلانے کے لیے زیادہ کرنٹ چاہیے جس کی وجہ سے پاور کیبل موٹی ہوں گی۔۔ اس لیے سب سے اچھا 72 وولٹ سسٹم ہیے ۔۔دوسرے نمبر پر 60 وولٹ سسٹم ۔۔۔
دوسری طرف اگر 72 وولٹ سسٹم ہیے تو بیٹری 25 AHr کی ہونی چاہیے تا کہ کل پاور 1800 واٹ ہو۔۔۔ اسی طرح اگر 60 وولٹ سسٹم ہیے تو 30 AHr کی بیٹری ہونی چاہیے، یہ بھی 1800 واٹ ہوئے۔
4) موٹر Brushless DC موٹر ہونی چاہیے جسے عرف عام میں BLDC موٹر کہا جاتا ہیے۔
5) اگر acceleration ایسی ہی چاہیے جیسی کہ 70 CC پٹرول کی موٹر سائیکل کی ہیے تو کم از کم 1500 واٹ کی موٹر ہونی چاہیے۔
6) ٹاپ اسپیڈ بہت اہمیت کی حامل ہیے ۔۔1200 واٹ کی موٹر زیادہ سے زیادہ 50 کلومیٹر کی ٹاپ اسپیڈ دیتی ہیے اور 1500 واٹ کی موٹر 65 کلو میٹر کی اسپیڈ دے گی۔
اس سے زیادہ اسپیڈ کے لیے اور بڑی موٹر چاہیے ۔۔یہاں یہ عرض کر دوں کہ بد قسمتی سے کمپنیاں اور ڈیلر اپنے اسپیڈومیٹر میں گڑبڑ کر کے دس کلو میٹر تک extra speed show کر دیتے ہیں ۔۔اس کا بہتر طریقہ یہ ہیے کہ ایک reliable پٹرول بائیک اور الیکٹرک بائیک کو ساتھ ساتھ دوڑا کر چیک کر لیں کہ اصل ٹاپ اسپیڈ کتنی ہیے ۔
7) اچھی موٹر سائیکل میں ٹاپ اسپیڈ کے سلیکٹ کرنے کے 3 آپشن ہونے چاہیں ۔۔
جیسے۔۔۔1 نمبر پر وہ 35 کلو میٹر کی ٹاپ اسپیڈ ہو۔
2 نمبر پر 45 کلو میٹر ہو ۔۔۔
اور 3 نمبر پر 65 کلو میٹر کی ٹاپ اسپیڈ ہو۔
یہ اس لیے ضروری ہیے کہ جتنی زیادہ ٹاپ اسپیڈ ہوتی ہیے بیٹری اتنی ہی کم mileage دیتی ہیے۔
چنانچہ اگر صارف ایک چارج میں زیادہ دور جانا چاہتا ہیے تو وہ نمبر ایک پر رکھ کر 35 کلو میٹر کی اسپیڈ پر ایک بیٹری چارج میں زیادہ دور تک جا سکتا ہیے۔
8) کنٹرولر وہ پارٹ ہیے جو بیٹری سے کرنٹ لے کر موٹر کو چلاتا ہیے۔سب سے اچھا کنٹرولر sinusoidal output دینے والا کنٹرولر ہیے کیونکہ اس میں پاور کا ضیائع بہت کم ہیے ، یہ آسانی سے خراب نہیں ہوتا اور ساتھ ہی اس سے بائیک بہت smooth چلتی ہیے اور موٹر کی زندگی بڑھتی ہیے۔
9) آخری چیز کہ پہیے کون سے ہوں۔۔ کسی صورت میں spoke والے پہیے نہیں ہونے چاہیں بلکہ alloy rim ہوں اور ٹیوب لیس ٹائیر ہوں۔
کیونکہ ابھی تک ہمارے ملک میں الیکٹرک بائیک کے ٹائیر کو پنکچر لگانے والے اچھے trained کاریگر نہیں ہیں ۔
چونکہ موٹر پچھلے پہیے کے ساتھ لگی ہوتی ہیے اس لیے بہت کم ٹائیر پنکچر والے الیکٹرک بائیک کا پنکچر لگا سکتے ہیں۔۔۔ ٹیوب لیس ٹائیر کا فائیدہ یہ ہوتا ہیے کہ اس کو پنکچر حالت میں بھی چلا کر لے جایا جا سکتا ہیے اور پنکچر لگانے کے لیے اسے کھولنے کی ضرورت نہیں اسلیے ہر ٹائیر والا اس کو آسانی سے پنکچر لگا سکے گا۔
ایک بہت ضروری چیز کہ ایک دفعہ چارج میں بائیک کتنے کلومیٹر کرتی ہیے۔۔۔
یاد رکھیں گھٹیا کنٹرولر اور گھٹیا موٹر اور 1800 واٹ کی بیٹری کےساتھ ایک 60 کلو میٹر ٹاپ اسپیڈ کی بائیک صرف 50 کلو میٹر دے گی جو کہ ایک چارج کے لیے دو یونٹ کھائے گی ۔۔
یعنی اگر 60 روپے یونٹ بجلی ہیے تو 120 روپے کی بجلی اور اگر گھٹیا بیٹری ہیے تو ایک سال میں بیٹری بھی ختم ہو جائے گی جس کی قیمت 70000 روپے کے قریب ہیے ۔۔اگر پورے سال میں دس ہزار کلو میٹر چلائ تو بجلی و بیٹری کا خرچ 9 روپے 40 پیسے فی کلومیٹر ہوا۔
دوسری طرف اچھی بیٹری، اچھا کنٹرولر و موٹر لگی ہیے تو یہ بائیک 80 کلو میٹر فی چارج کرے گی 60 کی اسپیڈ پر ۔۔ اور بیٹری بھی کم از کم چار سال چلے گی ۔۔۔ اس طرح ایوریج 2 روپے 75 پیسے فی کلومیٹر خرچ ہو گا ۔۔۔جو کہ پٹرول کی بائیک سے بہت سستا ہیے ۔۔
آخری بات۔۔ کسی بھی چھوٹے سے امپورٹر یا مارکیٹنگ والے سے بائیک نہ لیں بلکہ اچھی بڑی پاکستانی کمپنیاں جو بائیک بنا رہی ہیں ان سے خریدیں تا کہ آپ کو گارنٹی کے ساتھ اچھی چیز اور آفٹر سیلز سروس کی سہولت بھی ملے۔
منقول