سامسا الپ/سامسا چاوش اصل کہانی

 #سامسا_الپ / سامسا چاوش – اصل کہانی


ایک بات تو ہمیں تسلیم کرنا ہی پڑے گی کہ ڈیرلیس ارطغرل اور کرولس عثمان بالآخر ایک ٹی وی سیریل اور فکشن ہے۔ 

اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ عثمانیوں کے عروج کی تاریخ کو پیش کرنے کی ایک بہترین کوشش ہے، لیکن بعض اوقات اس کے پروڈیوسروں کو اس میں کچھ ایڈجسٹمنٹ کرنا پڑتی ہیں۔

یہ ایڈجسٹمنٹ کیا ہوسکتی ہیں؟

ڈرامے کو طویل کرنا ، ڈرامے کے بارے میں ڈسکشن ریٹ بڑھانا ، ناظرین کی رغبت و دلچسپی کیلئے کچھ دلچسپ مصالحہ وغیرہ کی ملاوٹ کرنا، اور سب سے اہم یہ ہے کہ اداکاروں کی نجی ضروریات اور مجبوریوں کی پوری رعایت کرنا۔

لہذا ان کے پروڈیوسر اسی کے مطابق تبدیلیاں کرتے رہتے ہیں۔ جب یہ تبدیلی تاریخ پر مبنی ڈرامے میں کی جائے تو یہ تاریخ کے قاری کو یقینی طور تشویش میں مبتلا کر دیتی ہے۔


آج میری تشویش اس عظیم کردار کی وضاحت ہے۔ جس نے سلطنت عثمانیہ کے قیام میں سب سے اہم کردار ادا کیا۔

سامسا الپ/ سامسا چاوش


سب سے پہلے ، آپ کو یہ بات جان لیجئے کہ ڈیریلش ارطغرل والے سامسا الپ (جو سیزین 4 میں شہید ہوتا دکھایا گیا) کا کردار اور اب کرولش عثمان میں سامسا چاوش کا کردار در اصل تاریخ کے اعتبار سے ایک ہی شخص ہے۔ یہ تاریخ کا وہی اصلی ہیرو ہے جس نے سلطنت عثمانیہ کو قائم کرنے میں اہم اور کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ لیکن سامسا الپ ڈیریلس ارطغرل میں شہید ہوتے دکھائے گئے۔ اس کی وجہ؟ ...........

دراصل ، اس کی وجہ ڈیریلس ارطغرل کے پروڈیوسروں کی کچھ وجوہات ہیں ، کہ ڈیریلش میں سامسا کا کردار ادا کرنے والے اداکار کی کچھ نجی و ذاتی  معاملات تھے جس کی وجہ سے وہ آگے کام نہیں کرسکتے تھے۔ اسلئے سامسا الپ شہید ہوتے دکھانا پڑا۔  بالکل اسی طرح حلیمہ سلطان کے معاملے میں بھی پروڈیوسروں نے ایک ذاتی وجہ سے حلیمہ سلطان کی اداکارہ کو انہیں عثمان کی ولادت ہوتے ہی مرتا دکھانا پڑا۔

وگرنہ حقیقی تاریخ میں حلیمہ سلطان، ارطغرل غازی کی وفات کے ایک سال بعد انتقال کر گئیں اور انہیں "ترک قوم کی ماں" کا خطاب بھی دیا گیا۔


لیکن چونکہ سلطنت عثمانیہ کے قیام میں سامسا چاوش کا کلیدی کردار رہا ہے اس لئے سامسا (سامسا چاوش) کی اہمیت کی وجہ سے پروڈیوسر اس کے کردار کو نظر انداز اور فراموش نہیں کرسکتے تھے۔ لہذا کرولس عثمان میں سامسا چاوش کو دوبارہ متعارف کرایا گیا۔


کچھ افراد کہتے دیکھے گئے کہ سامسا الپ (ڈیریلس ارطغرل) ارطغرل کے دور میں نہیں تھا۔ ان کی اطلاح کے لیے عرض ہے کہ سامسا الپ/ سامسا چاوش ارطغرل غازی کے عظیم جنگجوؤں میں سے تھے اور انہی کے ساتھ سوگوت آنے والوں میں سے ایک تھے۔ ان کی تاریخ پیدائش اور مقام پیدائش ابھی تک معلوم نہیں ہے۔ البتہ سامسا الپ / سامسا چاوش ان الپ (ہیرو) میں سے ایک تھے جنہیں طویل زندگی نصیب ہوئی، ان کے ساتھ ترگت الپ ، عبد الرحمن الپ وغیرہ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے سلطنت عثمانیہ کی بنیاد میں کلیدی کردار ادا کرکے اپنے نام نقش کئے۔ سامسا الپ/ سامسا چاوش بھی انہی لوگوں میں شامل تھا، جنہوں نے اپنی طویل زندگی ارطغرل غازی ، پھر عثمان غازی اور پھر "اورہان غازی" کی قیادت میں صرف کی۔


جب ارطغرل غازی سوگوت آئے تو سامسا الپ / سامسا چاوش بھی اپنے قبیلے کے ہمراہ ان کے ساتھ تھے۔ انہوں نے قبیلے اور ریاست کے لئے بہت ساری لڑائیوں میں حصہ لیا۔ پھر عثمان غازی کے دور میں اسی ریاست کے قیام میں ان کی بھرپور مدد کی۔

آخر "اورہان غازی" کے دور میں انہوں نے عثمانی ریاست کے مجاز محافظ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ اور اونچے عہدوں پر فائز رہے۔

سامسا الپ/ سامسا چاوش پہلے فرد تھے، جنہیں "چاوش" (یعنی سرجنٹ) کا خطاب دیا گیا۔ لیکن انکی ذمہ داریاں اور مراعات ایک عام سرجنٹ سے کہیں زیادہ پیچیدہ اور مشکل تھیں۔

سامسا چاوش کا انتقال 1330 عیسوی کے بعد ہوا۔ انہیں مدورنو کے قریب گاؤں ہاکیمسالار میں سپرد خاک کیا گیا، جہاں آج بھی ان کی قبر موجود ہے۔


اس وقت کرولس عثمان میں سامسا چاوش کا کردار ادا کرنے والے اداکار  "اسماعیل ہاکی" ہے ۔۔ 

https://www.historypk.site/2021/01/blog-post_17.html

No comments:

حج بہترین عبادت

حج - ایک روحانی سفر حج - ایک روحانی سفر حج اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے۔ ہر مسل...