🏹ایناگول کی تاریخ اور اسکے فاتح عثمان غازی اور
ترگت بے 🙌
(آفیشل Inegöl City & Inegöl چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ویب صفحات سے ترجمہ کیا گیا ہے اور ابتدائی تاریخ کے کچھ دستیاب ترجمے بھی ہیں)
اگر آپ چاہیں تو، آپ İnegöl کی قدیم تاریخ کے سیکشنز کو چھوڑ سکتے ہیں اور سیدھے ابتدائی عثمانی تاریخ پر جاسکتے ہیں [جو کہ #کورولش_عثمان سیزن 3 میں دکھایا جا رہا ہے] 🙂
🏹 ایناگول کے نام کے بارے میں 👍
بازنطینی دور میں İnegöl کا نام Angelacoma تھا۔ تاہم، ان دعوؤں کی تصدیق کے لیے ابھی تک کوئی ذریعہ نہیں ملا ہے کہ نام İnegöl Angelacoma کا بگڑا ہوا تلفظ ہے۔
ذرائع میں، یہ دیکھا گیا ہے کہ نام İnegöl مختلف شکلوں میں لکھا گیا تھا۔ تاہم، یہ معلوم ہوتا ہے کہ زیادہ تر عثمانی منابع میں اسے اینا گول یا اینی گول لکھا گیا تھا🤗
ایولیا(Evliya Çelebi) اپنی سفری کتاب میں بتاتی ہے
کہ İnegöl Ezinegöl سے ماخوذ ہے۔ اس نے بیان کیا ہے کہ İnegöl نے "Ezinegöl" کا نام اس لیے لیا کہ یہ جمعہ کے دن فتح ہوا تھا، یعنی ان دنوں کی زبان کے مطابق Ezine ڈے، اور وقت کے ساتھ ساتھ شروع میں موجود "Ez" کا حصہ ہٹا دیا گیا اور اسے صرف کہا گیا۔ İnegöl 😊
🏹 آثار قدیمہ کے سروے 🤩
1847 اور 1942 میں کیے گئے آثار قدیمہ کے سروے کے نتائج کے مطابق İnegöl کی تاریخ 3000 قبل مسیح کی ہے۔ İnegöl میں آثار قدیمہ کی دلچسپی کے 6 ٹیلے ہیں، Cumatepe, İnegöl 2, Şıbalı, Boğazköy Palangatepe اور Kurşunlu.....
آج، شہر کے وسط میں میونسپلٹی ہیڈکوارٹر کے ارد گرد ٹیلے کو Cumatepe کہتے ہیں۔
بورصہ آثار قدیمہ میوزیم کی طرف سے 1999 میں شہر کے وسط میں Cumatepe ٹیلے پر کی جانے والی کھدائی کے دوران، عثمانی کے آخری دور سے لے کر چلکولیتھک دور تک کی مخلوط پرانی اشیاء برآمد ہوئیں 🙃
🏹 قدیم میں انگول 🤗
قدیم زمانے سے ہی فوجی اور تجارتی راستوں پر اس کے اسٹریٹجک مقام کی وجہ سے İnegöl پر اکثر حملہ کیا جاتا رہا ہے🔥
اس بات کا تعین کیا گیا ہے کہ فریگین، لیڈیئن، فارسی اور macedonians نے اینا گول پر حکومت کی، جس کی تاریخ 5000 سال ہے۔ 74ء میں یہ رومی سلطنت کے زیر تسلط آگیا۔
اور 395 عیسوی میں رومی سلطنت کی تقسیم کے بعد، ایناگول مشرقی رومن سلطنت (بازنطینی) کے زیرِ اقتدار چلا گیا۔ عثمان غازی کے ذریعے عثمانی سلطنت کے قیام تک یہ ٹیکفورلک مرکز کے طور پر بازنطینی حکومت کے تحت
رہا☝️
🏹 عثمانی ریاست کا قیام اور اینا گول کی فتح ⚔️
عثمان بے، جو 1280/81میں اپنے والد ارطغرل بے کی وفات پر قبیلے کا سربراہ بنا، اس کے فوراً بعد بازنطین کے خلاف فتوحات کا آغاز کر دیا اور آگے چل کر 1299 میں سلطنت عثمانیہ بنائی😌
ایناگول چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا آفیشل ویب پیج یہ بھی کہتا ہے کہ عثمان بے نے ابتدائی طور پر بورصہ ، بیلیجک اور اردگرد میں جاگیردار زمینداروں کے ساتھ خوشگوار، اچھے کام کرنے، تعلقات برقرار رکھنے کی پالیسی پر عمل کیا سوائے آیا نکولا کے 😉
1284/85 میں عثمان غازی کی آرمینیائی جنگ آیا نکولا کے ساتھ ہوئی اور اس جنگ میں عثمان کو اور اس کے آدمیوں کو اپنے بھائی ساوچی بے کے بیٹے، بائیوجا کی شہادت کے بعد پیچھے ہٹنا پڑا جیسے سیزن ٢ میں بھی دکھایا گیا
تھا🙌
بائیوجا عثمان کے خاندان کا پہلا شہید تھا اور اس کی قبر İnegöl کے ضلع Hamzabey میں ہے۔
پسپائی (اور Bayhoca کی شہادت) کے باوجود، عثمانی تاریخ کا آغاز اس پہلے فوجی آپریشن سے ہوا۔
ایک ایسی ریاست کی بنیادیں جو چھ صدیوں تک حکمرانی کرے گی مختصر وقت میں Söğüt، Bilecik، Domaniç اور İnegöl کے چوکور میں ڈال دی گئیں۔
تھوڑی عرصے کے بعد، #عثمان_بیم نے ایناگل کے قریب کلاکا کیسل پر چھاپہ مارا اور قلعے کو فتح کر لیا۔ اس فتح کے واقعہ کا سال Aşıkpaşazade کی تاریخ میں ہجری، 684، گریگورین، 1285 کے طور پر درج کیا گیا ہے، اور کہا گیا ہے کہ یہ فتح عثمان غازی کی پہلی فتح تھی😇
[اس کا تذکرہ کچھ ابتدائی تاریخوں میں بھی ملتا ہے جو بائیوجا کی شہادت سے گہرا متاثر ہوا، عثمان بے نے تقریباً 14-15 سال تک کبھی بھی انجیلاکوما (İnegöl) اور گرد کا دورہ نہیں کیا، جبکہ دوسرے قلعوں کو فتح کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ قلعے انجیلاکوما کے جاگیردار کے بہت سے دوست اس طرح تاریخ سے مٹ گئے]
ان پیش رفت کے بارے میں فکر مند اینا گول کے گورنر آیا نکولا نے عثمان بے کو ختم کرنے کے لیے دوسرے ٹیکفوروں کے ساتھ اتحاد قائم کیا۔
عثمان بے نے، اس اتحاد سے آگاہ ہو کر، ایناگول کی فتح اپنے ساتھی، ترگت الپ کو سونپی۔
[بہت سے ابتدائی ذرائع میں، ترگت الپ کو عثمان بے کے عزیز دوست اور کامریڈ کے طور پر کہا جاتا ہے - جس سے یہ اندازہ لگانا مناسب ہے کہ عمر کے لحاظ سے، وہ 'شاید' عثمان بے کے ہم عصر تھے۔ یہ زیادہ وسیع فہم ہے اور یہی وجہ ہے کہ عثمان بے پر مبنی سیریز میں، انہیں عثمان بے کے ہم عصر اور دوست کے طور پر دکھایا گیا ہے لیکن کچھ جگہوں پر یہ بھی ملتا ہے کہ وہ ارتغرل کے دور کا تھا لیکن کسی قبیلے کا سردار تھا پہر آگے جاکر عثمان غازی کا وفادار دوست بن جاتا ہے]
ترگت الپ کی طرف سے نافذ کیے گئے محاصرے کے منصوبے کے ساتھ، آخرکار 1299 میں ایناگل فتح ہو گیا اور اسی سال سلطنت عثمانیہ بھی بنادی گئی 💪
[ابتدائی عثمانی ذرائع کے مطابق، ترگت الپ بھی 'یارِسار' کی فتح کے دوران عثمان بے کے ساتھ تھا اور پھر ایناگول کی فتح کے ساتھ اس کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ ان ذرائع میں یہ بھی مذکور ہے کہ ترگت الپ نے پہلے شہر کا محاصرہ کیا اور پھر عثمان بے اس کی مدد کو قلعے میں آئے۔ یہ بھی ذکر کیا گیا کہ ایناگول کی فتح کے دوران ایناگول شہر کے ٹیکفور آیا نکولا کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور اس کے بعد عثمان بے نے ایناگول اور اس کے آس پاس کے دیہاتوں کا انتظام ترگت الپ کو سونپ دیا🥰
وہ خطے جہاں:Inegol's Kirles (Paşaören)،
Süle،Genci(Turgutalp Village)، Gelene (Kayapınar) اور Kıran
کے پڑوس واقع ہیں انکو Turguteli-Turgutlar ضلع کہا جاتا تھا 🦋
ترگت الپ، جس نے سلطان اورہان کے ساتھ بھی بورصہ کی فتح میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا، کا انتقال گینسی (جس کو آجکل ترگت الپ کوئے محلسی) گاؤں میں ہوا، جہاں وہ اپنے بعد کے سالوں میں آباد ہوا تھا۔
اس کا مقبرہ ترگت الپکوئی محلیسی میں ایک بڑی پہاڑی پر ہے جس سے İnegöl نظر آتا ہے، اور ہر سال Hıdrellez کے دن مزار کے گرد ایک یادگاری تقریب منعقد کی جاتی ہے۔
کرولش عثمان سیزن 3 قسط 73 دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں
ترگت الپ کے نام پر ایک محلے، ایک گاؤں، ایک اناطولیہ ہائی اسکول اور ایک مسجد کا نام ایناگول میں رکھنا اس جگہ کا اشارہ ہے جو اس انتہائی کامیاب ابتدائی عثمانی کمانڈر نے اپنے بعد آنے والی نسلوں کی اجتماعی یاد میں رکھا ہے 🥀
واسلام ترک پرنس 🔥🔥
#Kurulus_Osman 🥀 #KuruluşOsman 🌼