باربروسہ قسط 3 ٹریلر 2 دیکھیں


 باربروس


‍ خیرالدین بارباروس پاشا 1478 میں میڈیلی میں پیدا ہوئے تھے ، جہاں اس کے والد صباحی یعقوب آغا نے اس جزیرے کو فتح کرنے کے بعد آباد کیا تھا۔


 اس کا اصل نام خدر بن یعقوب ہے ، اور سلطان یاز سلیم نے بعد میں انھیں "خیر الدین" کا نام دیا۔


 یورپ کے لوگوں نے خیرالدین کے بڑے بھائی اروج (اروج) کو اس کی داڑھی سرخ یا نارنگی ہونے کے رجحان کی وجہ سے "باربروسا" کہا تھا۔ اپنے بھائی کی وفات پر خیرالدین پاشا نے وہی نام لیا جو عثمانی زبان میں ان کے مطابق تھا ، "بارباروس"۔


 مرچنٹ سے لے کر سمندر کے شہزادہ


 خدر 4 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا ہے ، اور اس نے اپنی جوانی میں ایک بیوپاری کی حیثیت سے ، میڈیلی ، تھیسالونیکی اور ایگری بوس کے مابین کام کیا تھا۔


 سن 1502 میں ، اس نے اور اس کے بھائی اروج نے بحیرہ روم پر کنٹرول نافذ کرنے کی کوششیں شروع کیں ، جہاں انہوں نے اسپین ، جینوا (اب جنوبی اٹلی) اور فرانس میں حاصل ہونے والی فتوحات کی بدولت اس عرصے میں انھیں خاصی شہرت حاصل کی۔


 سن 1516 میں ، ان دونوں بھائیوں نے بحری غنیمت کا ایک بڑا حصہ تحفے کے طور پر سلطان یاوج سلیم کے پاس بھیجا تھا ، اور پھر اس نے سلطنت عثمانیہ کی حمایت حاصل کرنے کے بعد اس کی شروعات کی ،


 اس تناظر میں ، انہوں نے ہسپانوی اور جینیسی حملہ آوروں کے خلاف کئی لڑائیوں کے بعد ، 1516 اور 1517 کے درمیان الجیریا پر حکمرانی کی۔  الجیریا کے بعد مدد طلب کی،

محبت


 ایک عمدہ، خوبصورت رلا دینے والی تحریر۔۔۔۔۔


*محبت*


گورنمنٹ پرائمری اسکول میں آج اُردو کا پرچہ تھا ۔ اسکی ڈیوٹی پانچویں جماعت کےطلبہ پر تھی ۔

خلاف معمول آج کے پیپر میں ایک بچہ کم تھا ۔ دیوار کے ساتھ جُڑی پہلی قطار کی پہلی کُرسی خالی پڑی تھی ۔ یہ اویس کی کُرسی تھی ۔

آج اویس غیر حاضر نہیں تھا بلکہ اُس نے چُھٹی لے لی تھی ۔ اسکول سے نہیں !! دُنیا سے !! دائمی چُھٹی !!

وہ ایک دِن پہلے ہی اپنی گلی میں کھیلتے ہوئے گٹر کے کُھلے دھانے میں گِر کر مر چکا تھا ۔ بدقسمت تھا ورنہ اُس کی کمیونٹی کے بچوں میں بڑے ہو کر مخالف سیاسی پارٹی کے ہاتھوں شہید ہونے کی روایت تھی۔

بچے پُورے انہماک سے پیپر حل کرنے میں مصروف تھے ۔ پیپر کا دورانیہ ایک گھنٹہ تھا اور اب آخری دس منٹ چل رہے تھے ۔

 ٹہلتے ہوئے اس نے بچوں کے جوابات کا جائزہ لینا شروع کیا ۔ تقریباً سبھی بچے آخری سوال کو نمٹا رہے تھے ۔

سوال تھا !! آپ بڑے ہو کر کیا بنیں گے ؟؟

پانچویں جماعت کے بچوں سے اسے کسی تخلیقی مضمون کی تو قطعاً کوئی اُمید نہیں تھی لیکن وقت گزاری کو اس نے اُن کے جوابی پرچوں میں جھانکنا


شروع کر دیا ۔

تیسری قطار کی چاروں کرسیوں پر ڈاکٹر صاحبان براجمان تھے۔ پھر ایک پائلٹ اور یوں یہ سلسلہ پہلی قطار کے وسط تک ڈاکٹر ، پائلٹ اور انجنئیر کے درمیان ہی گھومتا رہا !!

پہلی قطار کی پہلی خالی کرسی کے پیچھے اویس کا دوست عبداللہ بیٹھا تھا ! 

عبداللہ اور اویس کلاس کے دوران بھی اکھٹے ہی بیٹھتے تھے ۔ عبداللہ کے جوابی پرچے پر جواب دیکھتے ہی ایسا لگا جیسے چھت سے لٹکتی سیمنٹ کی کھپریلیں یک دم چمکادڑ بن کے سر کے اوپر سے میزائلوں کی صورت گزرنے لگی ہوں ۔

عبداللہ کا پرچہ کُرسی کے دستے پر پڑا تھا اور اُس کی سُوجھی ہوئی آنکھیں اُس کی گود میں جمی ہوئی تھیں ۔

عبداللہ کا جواب بھی مختصر سا ہی تھا !!

"" بڑا ہونا بہت مُشکل ہے !! لیکن اگر ہو گیا تو کاریگر بنوں گا !! گٹر کے ڈھکن بنانے والا کاریگر !! بہت سارے ڈھکن بناؤں گا !! بہت سارے ۔۔۔۔۔۔۔

تشکیلات سیزن 2 قسط 2 ٹریلر اردو سبٹائٹل

 


اشفاق احمد اکثر کہا کرتے تھے 


کہ آدمی عورت سے محبت کرتا ہے جبکہ عورت اپنی اولاد سے محبت کرتی ہے, اس بات کی مکمل سمجھ مجھے اس رات آئی, یہ گزشتہ صدی کے آخری سال کی موسمِ بہار کی ایک رات تھی. میری شادی ہوئے تقریباً دوسال ہو گئے تھے۔ اور بڑا بیٹا قریب ایک برس کا رہا ہوگا.

     

 * 

اس رات کمرے میں تین لوگ تھے, میں, میرا بیٹا اور اس کی والدہ! تین میں سے دو لوگوں کو بخار تھا, مجھے کوئی ایک سو چار درجہ اور میرے بیٹے کو ایک سو ایک درجہ. اگرچہ میری حالت میرے بیٹے سے کہیں زیادہ خراب تھی۔ تاہم میں نے یہ محسوس کیا کہ جیسے  کمرے میں صرف دو ہی لوگ ہیں, میرا بیٹا اور اسکی والدہ.*


    

بری طرح نظر انداز کیے جانے کے احساس نے میرے خیالات کو زیروزبر تو بہت کیا لیکن ادراک کے گھوڑے دوڑانے پر عقدہ یہی کھلا کہ عورت نام ہے اس ہستی کا کہ جب اسکو ممتا دیت کر دی جاتی ہے تو اس کو پھر اپنی اولادکے سوا کچھ دکھائی نہیں دیتا. 

حتیٰ کہ اپنا شوہر بھی اور خاص طورپر جب اسکی اولاد کسی مشکل میں ہو.اس نتیجہ کے ساتھ ہی ایک نتیجہ اور بھی نکالا میں نے اور وہ یہ کہ *اگر میرے بیٹے کے درد کا درمان اسکی کی والدہ کی آغوش ہے تو یقینا میرا علاج میری ماں کی آغوش ہو گی.*

 

   

*اس خیال کا آنا تھا کہ میں بستر سے اٹھا اور ماں جی کے کمرہ کی طرف چل پڑا. رات کے دو بجے تھے پر جونہی میں نے انکے کمرے کا دروازہ کھولا وہ فوراً اٹھ کر بیٹھ گئیں جیسے میرا ہی انتظار کر رہی ہوں. 

پھر کیا تھا, بالکل ایک سال کے بچے کی طرح گود میں لے لیا۔ 

اور توجہ اور محبت کی اتنی ہیوی ڈوز سے میری آغوش تھراپی کی کہ میں صبح تک بالکل بھلا چنگا ہو گیا.*

         

  

*پھر تو جیسے میں نے اصول ہی بنا لیا جب کبھی کسی چھوٹے بڑے مسئلے یا بیماری کا شکار ہوتا کسی حکیم یا ڈاکٹر کے پاس جانے کی بجائے سیدھا مرکزی ممتا شفا خانہ برائے توجہ اور علاج میں پہنچ جاتا.

* وہاں پہنچ کر مُجھے کچھ بھی کہنے کی ضرورت نہ پڑتی۔ بس میری شکل دیکھ کر ہی مسئلہ کی سنگینی کا اندازہ لگا لیا جاتا. 

میڈیکل ایمرجنسی ڈیکلئر کر دی جاتی. 

مجھے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ماں جی ) کے ہی بستر پر لٹا دیا جاتا اور انکا ہی کمبل اوڑھا دیا جاتا, کسی کو یخنی کا حکم ہوتا تو کسی کو دودھ لانے کا, خاندانی معالج کی ہنگامی طلبی ہوتی, الغرض توجہ اور محبت کی اسی ہیوی ڈوز سے آغوش تھراپی ہوتی اور میں بیماری کی نوعیت کے حساب سے کبھی چند گھنٹوں اور کبھی چند پہروں میں روبہ صحت ہو کر ڈسچارج کر دیا جاتا.

     

یہ سلسلہ تقریباً تین ماہ قبل تک جاری رہا۔ 

وہ وسط نومبر کی ایک خنک شام تھی, جب میں فیکٹری سے گھر کیلئے روانہ ہونے لگا تو مجھے لگا کہ مکمل طور پر صحتمند نہیں ہوں, تبھی میں نے  آغوش تھراپی کروانے کا فیصلہ کیا اور گھر جانے کی بجائے ماں جی کی خدمت میں حاضر ہو گیا, لیکن وہاں پہنچے پر اور ہی منظر دیکھنے کو ملا. ماں جی کی اپنی حالت کافی ناگفتہ بہ تھی پچھلے کئی روز سے چل رہیے پھیپھڑوں کے عارضہ کے باعث بخار اور درد کا دور چل رہا تھا۔


    

میں خود کو بھول کر انکی تیمارداری میں جت گیا, مختلف ادویات دیں, خوراک کے معروف ٹوٹکے آزمائے. 

مٹھی چاپی کی,مختصر یہ کہ کوئی دو گھنٹے کی آؤ بھگت کے بعد انکی طبیعت سنبھلی اور وہ سو گئیں. 

میں اٹھ کر گھر چلا آیا. 

ابھی گھر پہنچے آدھ گھنٹہ ہی بمشکل گذرا ہوگا کہ فون کی گھنٹی بجی, دیکھا تو چھوٹے بھائی کا نمبر تھا, سو طرح کے واہمے ایک پل میں آکر گزر گئے. جھٹ سے فون اٹھایا اور چھوٹتے ہی پوچھا, بھائی سب خیریت ہے نا, بھائی بولا سب خیریت ہے *وہ اصل میں ماں جی پوچھ رہی ہیں کہ آپکی طبیعت ناساز تھی اب کیسی ہے……*


   ........ اوہ میرے خدایا…

     

     

اس روزمیرے ذہن میں ماں کی تعریف مکمل ہو گئی تھی۔ ماں وہ ہستی ہے جو اولاد کو تکلیف میں دیکھ کر اپنا دکھ,اپنا آپ  بھی بھول جاتی ہے.

تشکیلات سیزن 2 قسط 1 اردو سبٹائٹل

 پہلی قسط میں یہ تینوں شیر ترگت کو قبیلے لائیں گے لیکن ان پر راستے میں  حملہ ہوگا ان کو بہت مشکلات


کا سامنا کرنا پڑے گا، 

 یہ تینوں ترگت کا دفاع کرنے میں ناکام ہوتے دیکھائی دیں گے ، اور  یہ سب دیکھتے ہوئے جب پاکستانیوں کا خون جل رہا ہوگا 

تب ایک اور شیر آکر ان کافروں پر ٹوٹ پڑے گا 

اور چن چن کر تن تنہا ایک ایک کو جہنم واصل کرے گا 😁 

اور وہ شیر ہوگا اپنا عثمان بے 😍

 ویسے بزداغ انکل نے عثمان بے کو نا صرف منگولوں اور صلیبیوں کے مقابلے میں اتارا بلکہ وہ اس سیزن میں بابا عروج (باربروسہ) کا بھی مقابلہ کریں گے ریٹنگ کے لیئے

 عثمان بے یاد رکھنا ارتغل بے کی بات  

 ارتغل بے نے عثمان کو بتایا تھا کہ کبھی بھی دو حریفوں کا ایک ساتھ مقابلہ مت کرنا 😁🤣

اس لیئے میرا بھی مشورہ ہے کہ صرف کافروں کا مقابلہ کرو  بابا عروج کے ساتھ نہ کر پاؤ گے 😁

خیر ہم تو دونوں کے ساتھ ہے  😍😍

ہمارا دیکھنے کا مقصد صرف تاریخ ہونا چاہیئے نہ کہ دوسرے ایکٹیویٹز

  ہر قسط آپ کی امیدوں پر پورا نہیں اترسکتی  کیوں کہ دیکھایا وہی جائے گا جو تاریخ ہوگی اور تاریخ کے ساتھ آپ کے پسند کے مطابق چیڑ چھاڑ نہیں ہوسکتی اور نہ ہی یہ کوئی اچھی بات یے،

 ہاں پروڈیوسر یہ تجرب رکھتا ہے کہ کب کہاں اور کیسے تھوڑی تبدیلی لائی جاسکتی ہے اور میرا خیال ہے کہ ان کے اس تجربے کا احترام بھی کرنا چاہیے کیونکہ نہ چاہتے ہوئے بھی وہ لوگ کچھ نہ کچھ تبدیلیاں لاتے ہیں کیونکہ ان کی نظریں ہمارے ریویز پر ہوتی ہیں

تو پوسٹ کا مقصد یہ ہے کہ پروڈیوسز جو تاریخ دیکھاتے ہیں اس پہ گزارا کریں اور برداشت کریں اپنے اندر کا ننھا سا پروڈیوسر یا رائٹر باہر نکالنے کی ضرورت نہیں ہے

ان تاریخی ڈراموں کو دیکھتے رہے، ان کو فیسبک، یوٹیوب اور گوگل پر بھی سرچ کرتے رہے تاکہ وہاں بھی ان کی ریٹنگ اچھی رہے   ہر جگہ ان کی ویز زیادہ سے زیادہ ہونے چاہیئے

ایک بار پھر بتاتا چلوں کہ 

جتنے بھی تاریخی ڈرامے ہیں ترکی کے سارے دیکھتے رہیں

تشکیلات سیزن 2 ٹریلر اردو سبٹائٹل

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


امید ہے سب خیریت سے ہوں گے

انتظار کی گھڑیاں ہوئیں تمام  

اور تشکیلات سیزن 2 کا آ گیا ٹریلر 


قسط ان شاءاللہ بہت جلد  منظر 

*تشکیلات سیزن 2 قسط نمبر 15 پاکستانی وقت کے مطابق آج رات 10 بجے شروع ہو گا اردو سبٹائٹل کے ساتھ ان شاء الله کل شام تک تمام گروپس میں بھیج


 


دیا جائے گا* 

تو لیں جی ٹریلر دیکھیں اور صبح اسی بلاگ پر قسط نمبر 15 دیکھنا نہ بھولیں






کرولش عثمان سیزن 3 قسط 1 ٹریلر 1 اردو سبٹائٹل

 خوشخبری....💔💔💔🇹🇷🇹🇷کورولش عثمان سیزن 3 قسط 1 کا ٹریلر جاری کر دیا گیا ہے امید ہے 3 اکتوبر


کو پہلی قسط آ جاۓ گی. .........


عثمان آگے بڑھ رہا ہے

آرمان کایا کے گورنر 

ؓیکائیل کوسس

اگر متحد نہ ہوسکے تو ختم ہوجائیں گے

اگر عثمان کو شکار کی اہمیت کا اندازہ ہوگیا

تورگت سردار

تو اس کیلئے پوپ کا لباس پہن کر

ُپادریوں میں شامل ہوجائے گا


انصاف کا پرچم لہرانے والا عثمان بے ہے


Kurulus Osman Season 3 Episode 1 Urdu Subtitles By Pakistan Wap

*کورولوش عثمان سیزن 3 کا پہلا ٹریلر اردو سب ٹائٹل میں دیکھیں*

*ترگت کی واپسی لیکن چہرہ نہیں دیکھایا گیا*

بار بروسہ قسط 3 ٹریلر اردو ترجمہ


باربروسہ قسط 3 ٹریلر اردو سبٹائٹل

 یہ ترکی کا مقبول بحری جنگی جہاز ہے۔

 اس کا نام Oruç Reis کے نام پر رکھا گیا ہے۔ 

 عروج رئیس ترکی کی تاریخ میں ایک نامور ایڈمرل بھی تھا۔ 

 بارباروسلر میں انجین التان دزیاتان کے کردار سے کون پریشان ہیں؟ میں Oruç Reis کے بارے میں کچھ معلومات دینا چاہتا ہوں۔

 وہ پہلا شخص تھا جس نے بحیرہ روم میں ترکی کا چراغ روشن کیا۔

 اس کی موت کے بعد ، خضر رئیس نے صرف عروج رئیس کی پیروی کی اور عثمانی سلطنت کا ایک نامور


ایڈمرل بن گیا۔ 

 یہ بھی ارطغرل اور عثمان کی طرح ہے۔ ارطغرل نے ایک درخت بنایا ، عثمان نے اس درخت کو مناسب


طریقے سے اٹھایا۔



  عید میلاد النبی ﷺ – رحمتِ دو جہاں کی آمد کا دن 🌸 عید میلاد النبی ﷺ – رحمتِ دو جہاں کی آمد کا دن 🌸 عید...