سانپ کا گوشت اونٹ کی پسندیدہ غذا ہے اور اسے سانپ کا گوشت بے حد اشتیاق دیتا ہے تو وہ اسے کھانا شروع کر دیتا ہے اور عجیب بات یہ ہے کہ وہ کھانے کی ابتداء اسکی دم سے کرتا ہے پھر آہستہ آہستہ اسے پورا کھا جاتا ہے سانپ کا گوشت سخت گرم ہوتا ہے جب اونٹ اسے کھا لیتا ہے تو اسے سخت پیاس محسوس ہوتی ہے اور وہ پیاس بھجانے کے لیے پانی کے کسی تالاب پر جاتا ہے اللہ نے تکوینی شکل میں اسے الھام کر رکھا ہے اگر اس نے اس وقت پانی پیا تو سانپ کا زہر اسکے بدن میں پھیل جائے گا لہذا وہ شدید پیاسا ہونے کے باوجود تالاب پر پہنچ کر بھی کچھ دیر کے لیے پانی نہیں پیتا پھر وہ زور زور سے بلبلانے لگ پڑتا ہے ایسے لگتا ہے جیسے وہ کیسی سخت مشکل میں مبتلا ہے اور کسی کو اپنی مدد کے لیے پکار رہا ہے اس وقت اسکی آنکھوں سے آنسوبہنے لگ پڑتے ہیں اللہ نے اسکے پیوٹوں کے نیچے دو چھوٹے چھوٹے گڑھے بنائے ہوئے ہیں اسکے آنسو گڑھوں سے نکل کر ان گڑھوں میں جمع ہوتے ہیں اور یوں سانپ کا سارا زہر آنسو بن کر آنکھوں سے باہر آجاتا ہے عقل مند ساربان اس گڑھے میں جمع شدہ پانی کو کسی صاف شیشی میں بھر لیتے ہیں وہ زہریلا پانی سانپ اور بچھو کے کٹے کا تریاق دیتا ہے
👈کتاب.کشکول
صفحہ.٩٨