باربروسہ قسط نمبر 6 اردو سبٹائٹل


 اگر آپ باربروسہ دیکھ رہے ہیں 

تو ذرہ دلوں کو تھام کے دیکھیے گا، جہاں آنے والی اقساط میں بابا عروج کی لازوال فتوحات دکھائی جائیں گی جسکی وجہ اسے انھیں مسیحاء اندلس اور شیر اندلس جیسے القابات ملیں گے وہیں آگے جا کے ان فتوحات کے بعد ان کی شہادت کا درد ناک منظر بھی دکھایا جائے گا، جو کچھ تاریخ میں ہوا تھا اگر اسے ویسے ہی باربروسہ میں دکھایا گیا تو ہم میں سے کوئی بھی عروج رئیس کی شہادت کا سین دیکھ نہیں پائے گا، 

قبل از شہادت ایک جنگ کے دوران مسلمان عورتوں اور بچوں کو بچاتے ہوئے عروج رئیس کا ایک بازو ان کے جسم سے الگ ہوگیاتھا، جب شہید کیا گیا تو ان کے جسم پر تلواروں کے سینکڑوں وار ہوئے




 جب دشمن ان کے سینے پر وار کر رہے تھے تب عروج نے اپنی نظریں آسمان کی جانب اٹھائیں، اپنی انگلی فضا میں بلند کی اور مسکرا کر کلمہء شہادت پڑھتے ہوئے شہید ہو گئے، دشمن نے محض اس مجا ہد کے قتل پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ ان کا سر جسم سے الیحدہ کر کے اسے کیتھو لک یورپ کی گلیوں میں گھماتے رہے، جس جگہ سے یہ لوگ گزرتے وہاں کلیساؤں کی گھنٹیاں خوشی سے بج اٹھتی



باربروسہ قسط 6 اردو سبٹائٹل آدھا حصہ



 کیونکہ ایک طویل عرصے سے عروج کی دہشت ان کے دلوں پر عفریت کی طرح سوار تھی

باربروسہ قسط 6 اردو سبٹائٹل بقیہ آدھا حصہ دیکھنے کے لیے کلک کریں

 لیکن ان کی شہادت کا یہ مطلب ہر گز نہیں تھا کہ مسلمان ہتھیار ڈال دیتے، بابا عروج کے بھائی خضر خیرالدین باربروسہ نے اپنے بھائی کا ایسا زبردست انتقام لیا کہ دشمن آج بھی باربروسہ کا نام سن کر بلبلا اٹھتے ہیں 🔥

کرولش عثمان سیزن 3 قسط 3 اردو سبٹائٹل

 🇵🇰🌴👇🌴👇🌴👇🌴👇🌴🇵🇰



*ڈسٹری بیوٹر*


پروفیسرصاحب، آپکے کتنے بچے ہیں؟ میں نے کہا ’’تین‘‘۔


انہوں نے پھرپوچھا’’انکی عمریں کیاہیں؟میں نے جوا ب دیا ’’نوسال،سات سال اورتین سال‘‘


یہ سن کر انہوں نے کہا ’’ پھر تو یقیناآپ یونیورسٹی سے واپسی پر ان کے لیے کچھ نہ کچھ لے کرجاتے ہوں گے؟‘‘


 میرے اثبات میں جواب دینے پر انہوں نے پھر استفسار کیا ’’

آپ ان چیزوں کو ان میں کیسے تقسیم کرتے ہیں؟


میں نے کہا ’’میرا ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں اور چونکہ بیٹا بڑا ہے اس لیے میں اپنی لائی ہوئی تمام چیزیں اس کے حوالے کر دیتا ہوں اوراس سے کہتا ہوں کہ انہیں آپس میں بانٹ لو‘‘۔ 



یہ سن کر انہوں نے فرمایا ’’پروفیسرصاحب، اگر آپ کو کسی دن یہ پتا چلے کہ آپکاصاحبزادہ آپکی لائی ہوئی چیزیںآپکی ہدایت کے مطابق تقسیم نہیں کرتا یا انہیں بانٹنے میں انصاف سے کام نہیں لیتاتوآپ کیا کریں گے؟ 


میں نے ہنستے ہوئے کہا’’ اگرکبھی ایسا ہوا تو ا سکا حل تو بہت آسان ہے، میں اگلی بار اس کو صرف اسی کا حصہ دوں گا اور بیٹیوں کا حصہ انہیں خود الگ سے دے دیاکروں گا‘‘۔ 


یہ سن کر ان کے چہرے پر ایک معنی خیز مسکراہٹ ابھری اور انہوں نے ایک ٹھنڈی سانس بھرتے ہوے کہا’’پروفیسر صاحب! آپکی اس بات میں وہی فلسفہ کارفرما ہے جسکی بنیاد پر اللہ پاک نے اپنی عنایات تقسیم کرنے کا فارمولا طے کر رکھا ہے


۔اللہ پاک آپ کوجو رزق اور نعمتیں عطا فرماتا ہے وہ صرف اور صرف آپ کے لئے نہیں ہوتیں‘ ان میں بہت سے لوگوں کا حصہ ہوتا ہے اور جب تک آپ وہ حصہ ان حقداروں تک پوری ایمانداری اور انصاف سے پہنچاتے رہتے ہیں ‘آپ کو وہ حصہ اسی تناسب سے ملتا رہتا ہے اور آپ بھی دنیا کی نظرمیں مالدار‘ سیٹھ‘ جاگیردار اورسرمایہ دار بنے رہتے ہیں۔لیکن جب اس تقسیم میں کوتاہی یا بداعتدالی ہوتی ہے تو اللہ پاک آپ کو صرف آپکے حصے تک محدود کر دیتا ہے اور اس ریل پیل سے محروم کر دیتا ہے۔

 


پھر وہ رب کریم وہ رزق یا تو ان لوگوں تک براہ راست پہنچانا شروع کر دیتا ہے 

یا اس رزق کی تقسیم کیلئے کوئی نیا ’’ڈسٹری بیوٹر‘‘مقرر کر دیتا ہے اور دنیایہ سمجھتی ہے کہ یہ سیٹھ دیوالیہ ہو گیا 

ہے۔ اسی دوران یہ باتیں بھی سننے میں آتی ہیں کہ فلاں کے بیٹے پر اللہ کا بہت کرم ہے‘ دن دگنی رات چوگنی ترقی کر رہا ہے‘ دنوں میں کروڑ پتی ہو گیا ہے۔ یہ وہی شخص ہوتا ہے جسے رب کریم نے آپ کو ہٹا کر آپکی جگہ نیا ’’ڈسٹری بیوٹر‘‘ مقرر کر دیا ہوتا ہے‘۔



دیکھا جائے تو اللہ کی تقسیم کا یہ معاملہ صرف رزق تک ہی محدود نہیں ہے۔ اس میں عزت ‘ سکون‘ امن اور آسانیاں بھی شامل ہیں۔ خاص طور پر عزت کا معاملہ بڑا خاص الخاص ہے اور اس کو بہت اچھی طرح سمجھنے کی ضرورت ہے۔ 



اللہ پاک عزت کے معاملے میں بہت حساس ہے۔ ہم نے اللہ کی دی ہوئی عزت کو اپنی ذاتی کمائی سمجھ لیا ہے۔ہم اس گمان میں مبتلا ہیں کہ اس عزت کے ہم بلا شرکت غیر مالک ہیں۔ یہ ساری کی ساری ہماری ذاتی میراث اور ہماری اہلیت اور صلاحیتوں کا ثمر ہے۔حالانکہ ایسا قطعاََ نہیں ہے۔۔



آپ اپنے گردواطراف میں نظر دوڑائیں تو آپ کو بے چین‘ بے سکون اور ہیجانی کیفیت مین مبتلا لوگوں کا ہجوم نظر آئے گا۔ بد قسمتی سے ہم من حیث القوم بھی انہی کیفیات کا شکار ہیں۔ 


ایسا کیوں ہے؟

باقی اقوام عالم کے مقابلے میں ہم اتنے محروم کیوں ہیں؟ 

کیا یہ ہماری بداعمالیوں اور گناہوں کا نتیجہ ہے یا کوئی اور معاملہ ہے؟



ہم نے رب کی دی ہوئی عزت سے لوگوں کا حصہ نکالنا چھوڑ دیا ہے اوراس طرح عزت کی ترسیل میں کمی واقع ہو گئی ہے‘ ہم نے اپنے رب کی دی گئی آسانیوں کو بانٹنا چھوڑ دیا ہے اور وہ آسانیاں بھی ہم سے چھن رہی ہیں.



ہم اپنے غریب ہمسائے کے مجرم ہیں‘ اس غریب بچی کے مجرم ہیں جس کی شادی کا کل خرچ ہمارے بچے کی سالانہ پاکٹ منی کے برابر ہے۔ 



ان طعنوں میں برابر کے شریک جرم ہیں جو وہ تمام عمر کم جہیز لانے پر سہتی ہے۔ 



ہم اس بیمار بچے کے مجرم ہیں جس کے علاج کا خرچ ہمارے گھر میں کھڑی بہت سی گاڑیوں میں سے کسی ایک کی قیمت میں ہو سکتا ہے۔ 



ہم اس عرضی خواں کے مجرم ہیں جو قرض لیکر دور دراز کے گاؤں سے ہمارے دفتر اس غلط وقت پہنچتا ہے جب ہم اپنے کسی عزیز یا دوست سے گپ شپ میں مصروف ہوتے ہیں اور وہ اگلے دن کیلئے ٹال دیا جاتا ہے۔ 



ہم اس گھریلو ملازمہ کے مجرم ہیں جس کا بیٹا ہمارے گھر کھڑی ٹوٹی سائیکل‘ پرانے کپڑوں اور جوتوں کو حسرت کی نگاہ سے دیکھتا ہے جنہیں ہم استعمال کرتے ہیں اور نہ ہی کسی کو دینے کی ہمت رکھتے ہیں۔



اس اجتماعی بے چینی، بے سکونی، بے برکتی اور ہیجان سے نکلنے کا بس ایک ہی راستہ ہے۔ 

کرولش عثمان سیزن 3 قسط 3 اردو سبٹائٹل میں دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

ہمیں اپنے روزمرہ کے رویوں کو بدلنا ہوگا۔



ہمیں یہ سمجھنا پڑے گا کہ مخلوق کی عزت دراصل اسکے خالق کی عزت اور مخلوق سے پیار دراصل اس کے خالق سے پیار ہے۔ 



کیا ہم ان اقوام کا مقابلہ کر سکتے ہیں جہاں انسان تو انسان، جانور بھی اپنے حصے کی عزت، پیار اور سہولیات کا حصہ پوری ایمانداری اوردھڑلے سے وصول کرتا ہے۔



جب ہم پیار کی جگہ نفرت۔۔۔۔۔!!

عزت کی جگہ حقارت۔۔۔۔۔!!

اور 

بخشش کی بجائے محرومیوں کا بیوپار کریں گے تو پھر ہمیں یقین کر لینا چاہیئے کہ وہ خالق دو جہاں جلد یا بدیر ہمیں ہٹا کر کوئی نیا ’’ڈسٹری بیوٹر‘‘ مقرر کر دے گا۔..... 



*جہاں نما گروپس.*🇵🇰🌴

باربروسہ قسط 6 ایک ہفتہ دیر سے انے کا امکان کیوں؟

 

#باربروسلر سیریز کے ایپیسوڈ 6 کا ٹریلر ڈائریکٹرز کی


تبدیلی کی وجہ سے ریلیز نہیں کیا گیا ۔۔

۔ایپیسوڈ 6 سے نئے ڈائریکٹرز کا کام شروع ہو جاےگا ۔ کچھ سینز میں انہی تبدیلیاں کرنے ہونگے ۔۔ اس وجہ سے ایپیسوڈ 6 ایک ہفتہ لیٹ بھی ہوسکتی ہے ۔۔۔💓


*السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکتہ*

 *نیٹ ورک مارکیٹنگ بزنس کے متعلق زیادہ تر لوگوں کے سوالات اور پریشانیاں اور ان کا حل* 

آپ لوگوں میں سے بہت سے لوگ یہ جاننا چاہتے ہوں گے کہ کیا نیٹ ورک مارکیٹنگ ایک صحیح کیرئیر آپشن ہے کیا ہمیں یہ کرنا چاہیے اگر ہم اس کو جوائن کرتے ہیں تو ہمیں مستقبل میں کیا ملنے والا ہے....

 *تو چلیں شروع کرتے ہیں*

 *کہ نیٹ ورک مارکیٹنگ بزنس آپ کو کیا کیا دے سکتا ہے؟*

اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر آپ بازار کی بات کریں گے تو ہر طریقے کے لوگ ہوتے ہیں اچهے بهی ہوتے ہیں اور برے بهی ہوتے ہیں.اسی طریقے سے کمپنیز بهی جو ہوتی ہیں وہ اچهی بهی ہوتی ہیں اور بری بهی ہوتی ہیں.

لیکن آپ کو ایک اچهی کمپنی کو جوائن کرنا بہت ضروری ہے لیکن ابهی ہم یہ بات نہیں کرنے والے کہ چهی کمپنی کیسے جوائن کرنی ہے وہ آپ کو کسی اور میسج کیں بتایا جائے گا.

 *اب ہم بات کریں گے کہ نیٹ ورک مارکیٹنگ بزنس آپ کو کیا کیا دے سکتا ہے؟*

 *(1) save to choose your network marketing business.*

یہاں پر انکم کی کوئی لمٹ نہیں ہے یہاں آپ نے اپنی ماہانہ انکم کا چیک خود لکهنا ہوتا ہے.جتنی آپ ماہانہ انکم حاصل کرنا چاہتے ہیں اس کے حساب سے آپ کو کام کرنا پڑے گا وقت دینا پڑے گا تو اگر تو آپ کا ان پٹ کے حساب سے آوٹ پٹ اچها آتا ہے تو یہاں پر ان لمیٹڈ انکم پوٹینشل ہے.اور بزنسز کے اندر اگر آپ ایک جاب کو کمپئیر کریں گے تو وہاں پر ایک فکس سیلری ہوتی ہے 20 ہزار ملتا ہے تو 20 ہزار ہی ملے گا 1 لاکه ملتا ہے تو 1 لاکه ہی ملے گا لیکن نیٹ ورک مارکیٹنگ کے اندر آپ کی اپنی مرضی ہے کہ آپ ایک لاکه کمانا چاہتے ہیں یا آپ 5 لاکه کمانا چاہتے ہو یا 10 لاکه کمانا چاہتے ہو آپ 20 ہزار بهی کمانا چاہتے ہو آپ وہ بهی کرسکتے ہو آپ 50 ہزار کمانا چاہتے ہو آپ وہ بهی کرسکتے ہو کوئی یہاں پر لیمیٹیشن نہیں ہے آپکا چیک آہ خود ہی لکهتے ہو.اور اس کے حساب سے اپ آوٹ پٹ شئیر کرتے ہیں دیتے ہیں.

 *(2) No need to come to the office.*

نیٹ ورک مارکیٹنگ کے اندر آپ پر کوئی زور نہیں دباو نہیں کہ آپ نے آفس کے اندر آکر ہی کام کرنا ہے. جنرلی بزنسز میں جاب میں کیا ہوتا ہے کہ آپ کو ایک آفس میں جانا ہوتا ہے ایک شاپ پر جانا ہوتا ہے نیٹ ورک مارکیٹنگ بزنس آپ کہیں سے بهی آپریٹ کرسکتے ہیں آپ کے پاس باونڈریز نہیں ہیں آپ گهر میں بیٹه کر کرنا چاہو آپ آفس میں شاپ میں کہیں بهی کرسکتے ہیں یا شہر گاوں یا پاکستان سے باہر

 *You can do that*

تو یہاں پر یہ آفر آپ کے پاس ہے.

(3) نیٹ ورک مارکیٹنگ کے اندر آپکا کوئی باس نہیں ہوتا اب یہاں پر آپ کو ایڈوانٹیج مل رہا ہے کہ آپکا کوئی باس نہیں ہے یا آپ کو باس کو فالو کرنا ہے.

لیکن یہ بزنس کی بهی طرح نہیں ہے کہ آپ کو کوئی بتانے والا نہیں ہے آپ کو نیٹ ورک مارکیٹنگ میں اپ لائن ملتا ہے جو آپ کو سپورٹ کرتا ہے اور بزنس میں وہ نہیں ہوتا اور جاب میں ہوتا ہے باس

جسے آپ سے صرف ٹارگٹ چاہیے ہوتا یے.لیکن یہاں پر آپکو ایک بهائی کے طور پر سمجهایا جاتا ہے سکهایا جاتا ہے ہر لمحے آپکی مدد کی جاتی ہے کہ آپ آگے بڑهو کیونکہ آپ آگے بڑهو گے تو جو لوگ آپ کے ساته جوائن ہوں گے وہ آگے بڑهیں گے.

تو نیٹ ورک مارکیٹنگ ایسا بزنس ہے جس میں کوئی باس نہیں ہوتا.

(4) *Time freedom* 

 اس میں ہمارے پاس ٹائم فکس نہیں ہوتا جتنا چاہے ٹائم دے سکتے ہیں آپ کے پاس 2 گهنٹے ہیں تو 2 دیں 1 ہے تو 1 دیں کوئی مسئلہ نہیں کوئی پوچهنے والا نہیں اور اگر آپ کسی دن کام نہ بهی کرنا چاہے تو یہاں پر آپکو کوئی نکالنے والا نہیں نوکری سے مکمل طور پر آپ کی اہنی چوائس ہے.ایسی آفر آپ کو کسی اور جگہ پر نہیں ملتی.

(5) *Financial Security*

اب فینانیشل فریڈم کی طرف نیٹ ورک مارکیٹنگ آپنکو لیکر جا سکتا ہے اگر آپ ایک اچها ٹیم بلڈ اپ کرلتے ہیں.یہ بلکل اسی طریقے سے کام کرتا ہے جیسے آپ کے پاس ایک فیکٹری ہے جس میں آپ کے 5000 لوگ کام کررہے ہیں اب فیکٹری سے کام کریں گے تو آوٹ پٹ آئے گا آوٹ پٹ آئے گا تو آپکو پیسہ آئے گا لیکن یہاں پر جب آپ کے لیے لوگ کام کررہے ہیں آپ ان کو سیلری نہیں دیتے یہاں سے ہی آجاتا ہے آپکا چهٹا فائدہ آپ کے فکس ایکسپینسز نہیں ہوتے کمپنی والے کو بجلی کا بل فیکڑی کا کرایہ ورکر کی تنخواہ بهی دینی ہوتی ہے اور اس کے علاوہ اور بهی بہت سارے خرچے ہیں لیکن نیٹ ورک مارکیٹنگ میں کوئی بهی ایسے اخراجات نہ اور اگلا فائدہ

(7) *World Tour*

اس بزنس کو کرنے کے بعد آپ دنیا گهومتے ہو اور دنیا آپ کو پہچانتی ہے آپ کو عزت ملتی ہے ٹریول کے ٹکٹس ملتی ہیں ٹوورز ملتے ہیں جیسے جیسے آپ کے لیول بڑهتے ہیں آپ کو وہ چیزیں ملتی ہیں جو آپ کبهی خواب میں بهی نہیں دیکه سکتے

یہ سب آپ کو نیٹ ورک مارکیٹنگ کے اندر ملتے ہیں 

 *You Can Decide*

کیا آپ کو یہ بزنس کرنا چائیے یا نہیں کرنا چائیے.

تو اگر آپ کو یہ سب فوائد ملے اور میں آپکو بولوں کے اس کے لیے آپ کو زیادہ پڑها لکها ہونے کی ضرورت نہیں ہے آپ کو بہت زیادہ انویسٹ منٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے آپ کو سکیلڈ ہونے کی ضرورت نہیں آپکو ایکسپرٹ ہونے کی بهی ضرورت نہیں ہے یہ سب آپکو سکهانا جائے گا اگر آپ کولگتا ہے کہ آپ کو یہ بزنس کرنا چاہیے تو آپ کو اس دوست سے رابطہ کرنا چاہیے جس نے یہ میسج آپ لوگوں تک پہنچایا ہے..

 *So you can learn*

اس بزنس کو اچهے سے کرنا

باربروسہ قسط 5 اردو سبٹائٹل

 اگر آپ باربروسہ دیکھ رہے ہیں

 تو ذرہ دلوں کو تھام کے دیکھیے گا، جہاں آنے والی اقساط میں بابا عروج کی لازوال فتوحات دکھائی جائیں گی جسکی وجہ اسے انھیں مسیحاء اندلس اور شیر اندلس جیسے القابات ملیں گے وہیں آگے جا کے ان فتوحات کے بعد ان کی شہادت کا درد ناک منظر بھی دکھایا جائے گا، جو کچھ تاریخ میں ہوا تھا اگر اسے ویسے ہی باربروسہ میں دکھایا گیا تو ہم میں سے کوئی بھی عروج رئیس کی شہادت کا سین دیکھ نہیں پائے گا، 

قبل از شہادت ایک جنگ کے دوران مسلمان عورتوں اور بچوں کو بچاتے ہوئے عروج رئیس کا ایک بازو ان کے جسم سے الگ ہوگیاتھا، 



جب شہید کیا گیا تو ان کے جسم پر تلواروں کے سینکڑوں وار ہوئے، جب دشمن ان کے سینے پر وار کر رہے تھے تب عروج نے اپنی نظریں آسمان کی جانب اٹھائیں، اپنی انگلی فضا میں بلند کی اور مسکرا کر کلمہء شہادت پڑھتے ہوئے شہید ہو گئے، دشمن نے محض اس مجا ہد کے قتل پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ ان کا سر جسم سے الیحدہ کر کے اسے کیتھو لک یورپ کی گلیوں میں گھماتے رہے، 



باربروسہ قسط 5 اردو سبٹائٹل دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

جس جگہ سے یہ لوگ گزرتے وہاں کلیساؤں کی گھنٹیاں خوشی سے بج اٹھتی کیونکہ ایک طویل عرصے سے عروج کی دہشت ان کے دلوں پر عفریت کی طرح سوار تھی لیکن ان کی شہادت کا یہ مطلب ہر گز نہیں تھا کہ مسلمان ہتھیار ڈال دیتے، بابا عروج کے بھائی خضر خیرالدین باربروسہ نے اپنے بھائی کا ایسا زبردست انتقام لیا کہ دشمن آج بھی باربروسہ کا نام سن کر بلبلا اٹھتے ہیں 🔥

داستان نیو ترکش ڈرامہ پرومو



*داستان*

*مہمت بوزداغ کا ایک اور دھماکہ دار ڈرامے کا ٹریسر جاری*


 Attention please📢

السلام علیکم امید واثق ہے آپ سب احباب بلکل ٹھیک ہوں گے۔ میں کئ دنوں سے دیکھ رہا ہوں ہماری عوام تورگت بے کے حوالے سے ,مہمت بزداغ، پہ بے جا تنقید کی جارہی ہے۔سب سے پہلے تو یہ بات ذہن نشین کر لے کورلوس عثمان میں دکھایا جانے والا کردار ترگت بے ارتغل غازی سیریز والا ترگت نہیں ہے....بلکہ ایک قبیلے


کا سردار ہے۔

دوسری بات یہ کہ پوری خبر کا ہمیں پتہ نہیں ہوتا بغیر کسی تحقیق کہ ہی کسی کو ہیرو تو کسی کو زیرو بنا دیتے ہیں۔ باقی بات رہ گئ ارتغل غازی میں ترگت کا کردار ادا کرنے والے ایکٹر کی تو انہوں نے خود کہا ہے کہ میں'کورلوس عثمان سیریز میں نہیں ہوں' تو پھر   25 اکتوبر کو پہلی قسط آنے کا قوی امکان ہے بزداغ 

چاچو اسے کہا سے لے أۓ۔

کرولش عثمان سیزن 3 قسط 2 اردو سبٹائٹل



اللہ کی تختی



جب سے جمعہ کا خطبہ سن کر آیا ہوں۔ دل کبھی اپنے مولویوں کی سادگی پر ہنسنے کو کر رہا اور کبھی ان کی کم عقلی پر ماتم کرنے کو۔۔ دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی اور یہ ابھی۔۔۔۔

اپنے دوست جو عمر میں مجھ سے بڑے ہیں جس کو پیار سے بابا کہتا ہوں بات کی۔۔

بات سنو آج کچھ پریشان ہوں بات سمجھ نہیں آ رہی۔۔

یار بابا۔۔دیکھو نا ۔۔یہ مولوی کیسی باتیں کرتے ہیں۔۔ پھر آپ لوگ کہتے ہوکہ ان کا مذاق نہ اڑائیں تو اور کیا کریں۔۔ 

بابے۔۔ او بابے۔۔ یار آج مولوی کہہ رہا تھا کہ قیامت کے دن ہر انسان کے اعمال کی تختیاں اس کی گردن میں ڈالی ہوئی ہوں گی۔۔ 

تو!!! بابے نے حیرانگی سے مجھے دیکھا ۔۔ 

یار بابے۔۔ بتاو نا یہ کیا بات ہوئی۔۔ اگر ایک آدمی کے 70 سال عمر ہوئی تو کتنی بڑی اور لمبی تختی اس کے گلے میں ہو گی۔۔

سوچو نا۔۔میری ہنسی نکل گئی۔۔اور اگر کسی کی عمر سو دوسو سال ہوئی تو اس کی تختیاں تو ۔۔۔ ہاہاہا۔۔ یار حد ہے۔ 

بابے کا چہرہ سرخ ہو گیا۔۔

بولا تم مولوی پر ہنس رہے ہو یا اس تختی کی بات پر۔۔ ؟

جہاں تک تختی کی بات ہے تو یہ قرآن کی آیت ہے۔۔ تم ایت پر ہنس رہے ہو؟؟؟ 

مین گھبرا گیا اور جلدی سے کانوں کو ہاتھ لگائے کہ مجھے پتہ نہی تھا ۔۔ لیکن بابے یہ کوئی rational تو۔۔۔ 

بابے نے ہاتھ کے اشارے سے مجھے روک دیا اور بولا سو فیصد Rational بھی ہے اور logical بھی۔۔ سنو۔۔ 

یہ آیت قران مجید کی سورہ بنی اسرائیل کی 13 آیت ہے۔۔ کچھ یوں ارشاد ہے۔۔ 

وَ کُلَّ اِنۡسَانٍ اَلۡزَمۡنٰہُ طٰٓئِرَہٗ فِیۡ عُنُقِہٖ ؕ وَ نُخۡرِجُ لَہٗ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ کِتٰبًا یَّلۡقٰىہُ مَنۡشُوۡرًا۔۔۔

ترجمہ: اور ہم نے ہر آدمی کے نامۂ اعمال ( یعنی : اس کے انجام کی بھلائی یا برائی ) کو اس کی گردن میں لٹکا رکھا ہے ، اور ہم اس لکھی ہوئی چیز کو اس کے لیے قیامت کے دن نکال لیں گے ، جسے وہ کھلی ہوئی ( کتاب کی طرح ) پائے گا ۔

سنو بچہ جی۔۔ تم یہ سمجھ رہے ہو کہ لمبی سی تختی گلے میں ڈالی ہو گی۔۔ 

کیونکہ تم اللہ کی ٹیکنالوجی کو اپنی ٹیکنالوجی سے کمزور سمجھتے ہو۔۔ واقعی اس میں قصور ہمارے دینی طبقہ کا ہے کہ اس نے وقت کے لحاظ سے تراجم نہیں کئے۔۔

اور مدرسہ ابھی تک صدیوں پرانا علم ہی گھوٹ گھوٹ کر پلا رہا ہے۔۔ تم جانتے ہو تختی کو انگریزی میں کیا کہتے ہیں۔۔ 

میں نے حیرانگی میں انکار کیا کہ نہیں بابے نہیں جانتا!!!

تختی کو انگریزی میں

" ٹیبلٹ" 

کہتے ہیں۔۔

کبھی گوگل کر لیا کرو۔۔

موسی علیہ السلام کو جو سلیٹ یا تختیاں دی گئی تھیں انھیں بھی ٹیبلٹ کہا جاتا ہے۔

سب سے قدیم جو تختیاں یا مٹی کی سلیٹ ملی ہیں وہ داستان گلگامیش کی ہیں جس پر میخوں کی طرح خطوط ہیں جسے میخی رسم الخط کہتے ہیں۔۔ 

یہ آج سے کوئی ساڑھے چار ہزار سال قدیم ہیں ۔۔

تو اگر گلے میں لٹکتی تختی کو I pad یا Samsung tab کہیں تو پھر تو جگہ بن جائے گی نا گلے میں۔۔؟ 

اور اگر اس کے GB s کو بڑھا دیا جائے تو پورے ملک کا ڈیٹا آپ کی گردن میں لٹکایا جا سکتا ہے۔۔

لیکن یہ بات بھی اب پرانی ہو گئی ہے۔۔ 

اس ایت کا دوسرا حصہ اگر تم غور سے پڑھو تو اللہ کریم فرما رہے ہیں کہ

" ہم قیامت کے روز اس کیلئے ایک رجسٹر نکالیں گے ، جس کو وہ بالکل کھلا ہوا پائے گا" 

سے مراد یہ ہے کہ جو تختی اس کے گلے میں ہو گی وہ Tab سے بھی چھوٹی ہو گی

اور اس سے اللہ کریم پرنٹ نکال کر ہارڈ کاپی سامنے رکھ دیں گے۔۔

اس کا مطلب ہوا کہ جیسے آج کل وہ ٹیڑھے میڑھے کالے کوڈ کے نشان جسے تم لوگ QR کوڈ کہتے ہوں

تم سب کے آفیشل ID cards میں ہوتا ہے،

جسے تم لوگ دفتر یا کسی وزٹ پر جاتے ہوئے گلے میں پہنے رکھتے ہو ۔ اسے اسکین کر کے تمام ڈیٹا لیا جاسکتا ہے۔۔ اور آج کل تو پاکستانیوں کو ملک سے باہر جانے کے لئے چپ والا شناختی کارڈ چاہئے ہوتا ہے۔۔ جس کے ایک جانب QR کوڈ ہوتا ہے۔۔

آپ کا شناختی کارڈ اسکین ہو تو آپ کا تمام بنک اکاونٹس،تعلیم،خاندان،میڈیکل ہسٹری، اور نجانے کیا کیا نکل کر سامنے آجاتا ہے۔ 

میرا منہ کھلا رہ گیا ۔۔ اس نے میری تھوڑی کو اوپر کی جانب زور دیتے ہوئے منہ بند کرایا

اور اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے بولا۔۔ 

چلو تھوڑی دیر کو ہم ٹیبلٹ کو اصل تختی سمجھ لیں تو تمہارا 200 GB کا موبائل فون جس میں تمہاری ساری دونمبریاں، فراڈ، بنک اکاؤنٹ، رپورٹس، ایمیلز۔ فیملی ڈیٹیلز۔ تصاویر بلکہ نجانے کیسی کیسی تصاویر۔۔ ہوتی ہیں ۔۔ 

چلو کچھ دیر کو تم خود کو خدا کے سامنے سوچو۔۔ اور اپنا موبائل نکال کر خود اس کا محاسبہ کرو ۔۔ تم جنتی ہو گے یا جہنمی؟؟ 

میرے منہ سے آہستہ سے نکلا " جہنمی" ۔۔۔اور انکھیں نیچے خود بخود ہو گئیں۔۔ 

بابا آج rock کر رہا تھا۔۔ بولا۔

آج کل تمام کرائم سین میں سب سے پہلے جیو فنسنگ کی جاتی ہے۔ اور موبائل ڈیٹا لیا جاتا ہے۔۔ چاہے عورت ہو یا مرد۔۔

اپنے اپنے گریبانوں میں جھانکو۔۔ صرف یہ موبائل ہی قبر میں فرشتوں نے کھول لیا جس میں زیادہ سے زیادہ گزشتہ 5 سالہ ڈیٹا ہو گا تو ۔۔۔

اسی لئے تو سورہ بنی اسرائیل کی 14 آیت میں اللہ کریم نے ارشاد فرمایا۔

اِقۡرَاۡ کِتٰبَکَ ؕ کَفٰی بِنَفۡسِکَ الۡیَوۡمَ عَلَیۡکَ حَسِیۡبًا

ترجمہ: پڑھ اپنا نامہ اعمال ، آج اپنا حساب لگانے کے لیے تو خود ہی کافی ہے ۔ 

سن بچہ!!! جہاں تمام دنیا کا علم ختم ہو گا اور تمام دنیا کی آسائشیں ختم ہوں گی تمام دنیا کی عقل مکمل ہو گی روز جزا اس ے کہیں زیادہ ایڈوانس ہو گا۔۔

اس نے تو جو انسان کا مینول گائید بک انسان میں روز ازل سے لگا دی تھی۔۔ انسان اسے ابھی تک مکمل نہیں پڑھ سکا۔۔ 

بابے وہ کون سی گائیڈ بک ہے انسان کی۔۔؟؟

ارے بچہ۔۔تمہارا DNA اور کیا؟ ۔۔

مین چونک پڑا واقعی۔۔ یہ تو بابے نے سچ کہا۔۔ 

بابا بولا۔۔

یار تم لوگ بھی عجیب پریشان اور متذبذب نسل ہو۔۔ 

ایک پچھلی صدی کے اندھے لولے لنگڑے گونگے سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ کو انکھوں سے الفاظ بنانے والی مشین ایجاد کر کے دے سکتے ہو۔۔ 

جس میں وہ اپنی پلکیں اور انکھوں کی پتلیاں ھلائے تو جملے بنیں۔۔

فیس بک تمہاری آنکھوں کی حرکت پر تمہارے صفحہ کی ایکٹیوٹی اور اشتہار امریکہ میں بیٹھے بیٹھے نوٹ 

کر لے

اور دوبارہ جب تم فیس بک کھولو تو وہ تمہارے من پسند پیجز اور ایڈورٹائزمنٹ کی طرف تمہیں راغب کرے۔ 

لیکن جب بات خدا کی آئے تو

لوح بھی بڑی سا بلیک بورڈ دکھے اور قلم سیاہی میں ڈبو ڈبو کر لکھنے والے۔۔ 

جس طرح تم اور میں جاندار ہیں اسی طرح لوح اور قلم بھی خدا کی مخلوق ہے اور رب اپنی قدرت سے انہیں فرمان جاری کرتا ہے۔۔ 

تمہاری تو آرٹیفشل انتیلجنس ہے جس سے تمہارے سائنسدان ڈر گئے ہیں کہ کہیں مستقبل میں یہ مصنوعی ذہانت خود سر نہ ہو جائے۔۔

جبکہ وہاں الہامی کام ہو رہا ہے۔ اور کوئی اس کے حکم کی رو گردانی نہیں کرتا۔۔ 

0101001 جانتے ہو نا کیا ہے؟

جی۔۔ یہ کمپیوٹر کی زبان ہے جس سے پروگرامنگ ہوتی ہے۔۔ شائد اسے بائنری کوڈ کہتے ہیں ۔۔

میں بولا

بابا بولا۔۔

تم خوش ہو کہ binary code ایک ایسا کوڈ بنا لیا ہے جس سے کمپیوٹر بن گئے اور انقلاب آگیا۔۔

لیکن خدا کے بارے میں تم سمجھتے ہو کہ وہ مولوی کی طرح بے بس ہو گیا ہے۔۔ 

اگر تم لوگ مانو یا سمجھو تو رب نے 14 سو سال پہلے اپنے محبوب کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان پاک سے اس کائنات کا بائنری کوڈ دے دیا ۔۔ مگر تم کسی چیز کو کھلے دماغ سے پرکھتے ہی نہیں ہو۔۔ 

ککک۔۔کیا کوڈ ہے کائنات کا؟؟ میں ھکلایا۔۔۔ 

بابے نہیں قہقہہ مارا۔۔۔ 

اور بولا

ل ا ال ہ ال ا ال ل ہ۔۔۔ 

یہ کیا ہوا بابے؟؟

میں نہ سمجھتے ہوئے بولا۔۔

بچہ یہ

"لا الہ الااللہ" ہے ۔۔

اور اس کا مختصر کوڈ ال ل ہ ہے

یعنی "اللہ" 

اور 

اس کوڈ کو unlock کرنے کی چابی " م" ہے۔

اسی لئے کلمہ میں اللہ اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک ساتھ لکھے گئے ہیں۔ 

یہ جو سارے بزرگ کلمہ کا ورد کراتے ہیں تو آپ کو اس ردھم میں شامل کرتے ہیں نا جس کا فیبرکس کلمہ نے بنا یا ہے۔

یہ "ل" قلم میں بھی ہے، لوح میں بھی، سدرہ المنتہی میں بھی۔۔

جبریل، میکائیل،اسرافیل اعزرائیل حتکہ ابلیس میں بھی ہے۔۔ اور "م" کی کیا بات ہے۔ 

عرش پر محمود، آسمان میں احمد،کائنات میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔۔

اسی لئے تو قیامت کے دن جب شفاعت" م" فرمائیں گے تو اللہ ارشاد فرمائیں گے جائیں اب جہنم سے اسے بھی نکال لائیں جس نے ایک مرتبہ بھی لا الہ الا اللہ کہا ہے۔۔ 

اسی لئے تو علامہ چیخ اٹھا۔۔۔

کی محمداﷺ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں

یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں

میری آنکھیں بھیگ گئیں۔ بابے نے میرے سر پر ہاتھ رکھا تو دور عشاء کی آذان گونجی۔۔ 

بابے نے میری پیٹھ پر تھپکی دیتے ہوئے مسکرا کر کہا۔۔

کاکا اللہ کے بندوں کو اب نالیوں اور کثرت دانوں اور ٹوٹی پھوٹی جھونپڑیوں میں ڈھونڈنا چھوڑ دو۔۔اب وہاں یا مجزوب ہوتے ہیں یا ڈرامے باز۔۔ 

اب بابے کسی کمپنی کے CEOs, کسی فیکٹری کے مالک،کسی بڑی ورکشاپ کے چیف مکینک ہوتے ہیں۔۔

میں نے چونک کر اسے دیکھا۔۔

وہ مسکرایا۔۔ 

اور بولا 

تم نے 1997 میں انے والی ایک فلم The devil 's advocate دیکھی ہے؟؟

میں نے نفی میں سر ہلایا۔۔

بابا بولا ضرور دیکھنا۔۔ 

اگر ابلیس کو گورا آج کے دور کا ایک بڑا کامیاب بزنس کورولش عثمان سیزن 3 قسط 2 اردو سبٹائٹل دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریںمین دکھا سکتا ہے 

جس کا کاروبار دنیا میں پھیلا ہوا ہے اور اب وہ سوٹ بوٹ پہن کر لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا رہا ہے۔۔

تو اللہ کے بندے تو ہمیشہ ابلیس کی چال سے کئی میل آگے چل رہے ہوتے ہیں۔۔

تم جنہیں مولویوں ، میلے کچیلے کپڑوں میں تلاش کر رہے ہو وہ آج کل ٹوکسیڈو میں پھر رہے ہیں۔۔ وہ ہر قسم کے روپ میں ہوتے ہیں۔

یہ کہ کر بابے نے ایک قہقہ لگاتا اور اپنے جوگنگ ٹریک پر دوڑ پڑا۔۔ 

مجھ میں بینچ سے اٹھنے کی سکت بھی نہیں تھی۔۔

تشکیلات سیزن 2 قسط 17 اُردو سبٹائٹل

 *جس چیز پہ شُکر کیا جائے وہ بڑھا دی جاتی ہـے...!


🌹⁦♥️⁩🌹*


*جب بھی زندگی میں کسی چیز کی کمی محسوس ہو تو اس پہ شُکر کرنا شروع کر دیں اللّٰــہ وہ چیز بڑھانا شروع کر دے گا...!*


*پھر چاہے وہ چیز رزق ہو، محبت ہو، سکون ہو یا کچھ بھی ہو...!*


""""""""چار عدد کا کمال"""""""


ایک شیرنی کا مالک سینہ تان کے چلتا ھے سوچو چار شیرنیاں رکھنے والا کتنا بہادر ہوگا😎


پاکستان کے چار صوبے ہیں ہر صوبے سے ایک شیرنی ہو تو قوم میں اتحاد و اتفاق کی فضاء قائم ہوجائے یوں لسانیت و قوم پرستی جڑ سے اُکھڑ جائے گی🙃


موسم چار ہیں ایک شیرنی بہار کی طرح ہو ایک خزاں کی طرح ایک گرمی جیسی اور ایک سردی جیسی تاکہ ایک ہی گھر میں جنت کا مزہ ملے☺


چار سمتیں ہیں ایک شیرنی آگے ہو ایک پیچھے ایک دائیں ایک بائیں جانب ہو تاکہ لومڑیاں دور رہیں😳

بیوی ویسے بھی ایمان کی محافظہ ہوتی ہے تو کیسا مضبوط و محفوظ ایمان ہوگا کہ اگر چاروں جانب محافظ ہوں☺


انسان چار چیزوں سے مرکب ہے آگ"ہوا"پانی"مٹی 

چار بیویاں اِن چاروں جیسی ہوں ایک آگ سی جو جلا دے ایک پانی سے جو بجھا دے ایک ہوا سے جو اڑا دے ایک مٹی سے جو دفنا دے😍


اعضاء اربعہ دو ہاتھ دو پاؤں بھی کل چار ہیں

ایک بیوی ایک ہاتھ دبائے دوسری دوسرا ہاتھ تیسری ایک پاؤں کی مالش کرے چوتھی دوسرے پاؤں کی مالش کرے

یوں بندہ پرسکون رہے😘😍😘


اصولِ دین چار ہیں قرآن"سنت"اجماع"قیاس


ایک بیوی قرآن کی ماہرہ ہو دوسری حدیث کی عالمہ تیسری اجماعِ امت کی چوتھی قیاس و عقل کی ماہرہ ہو

یوں اولاد محدث و فقیہ پیدا ہوں گے☺


فقہ چار ہیں حنفی شافعی مالکی حنبلی 

تو ایک حنفیہ ہو دوسری شافعیہ تیسری مالکیہ چوتھی حنبلیہ تاکہ اصول و فروع ایک چھت تلے جمع ہوں☺


طریقت کے سلسلے بھی چار ہیں چشتی سہروردی نقشبندی قادری

بیویاں بھی چار ہوں قادریہ"چشتیہ"نقشبندیہ"سہروردیہ 

تاکہ ایک ہی گھر میں مراقبہ و محاسبہ اور فیض عام ہو جائے🥰

لیکن یہ سب تب کریں جب شوقِ شہادت ہو🤩

باربروسہ قسط 4 اردو سبٹائٹل


 باربروس


‍ خیرالدین بارباروس پاشا 1478 میں میڈیلی میں پیدا ہوئے تھے ، جہاں اس کے والد صباحی یعقوب آغا نے اس جزیرے کو فتح کرنے کے بعد آباد کیا تھا۔


 اس کا اصل نام خدر بن یعقوب ہے ، اور سلطان یاز سلیم نے بعد میں انھیں "خیر الدین" کا نام دیا۔


 یورپ کے لوگوں نے خیرالدین کے بڑے بھائی اروج (اروج) کو اس کی داڑھی سرخ یا نارنگی ہونے کے رجحان کی وجہ سے "باربروسا" کہا تھا۔ اپنے بھائی کی وفات پر خیرالدین پاشا نے وہی نام لیا جو عثمانی زبان میں ان کے مطابق تھا ، "بارباروس"۔


 مرچنٹ سے لے کر سمندر کے شہزادہ


 خدر 4 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا ہے ، اور اس نے اپنی جوانی میں ایک بیوپاری کی حیثیت سے ، میڈیلی ، تھیسالونیکی اور ایگری بوس کے مابین کام کیا تھا۔


 سن 1502 میں ، اس نے اور اس کے بھائی اروج نے بحیرہ روم پر کنٹرول نافذ کرنے کی کوششیں شروع کیں ، جہاں انہوں نے اسپین ، جینوا (اب جنوبی اٹلی) اور فرانس میں حاصل ہونے والی فتوحات کی بدولت اس عرصے میں انھیں خاصی شہرت حاصل کی۔


 سن 1516 میں ، ان دونوں بھائیوں نے بحری غنیمت کا ایک بڑا حصہ تحفے کے طور پر سلطان یاوج سلیم کے  

پاس بھیجا تھا ، اور پھر اس نے سلطنت عثمانیہ کی 

حمایت حاصل کرنے کے بعد اس کی شروعات کی ،

باربروسہ قسط 4 اردو سبٹائٹل میں دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

 اس تناظر میں ، انہوں نے ہسپانوی اور جینیسی حملہ آوروں کے خلاف کئی لڑائیوں کے بعد ، 1516 اور 1517 کے درمیان الجیریا پر حکمرانی کی۔  الجیریا کے بعد مدد طلب کی،

کرولش عثمان سیزن 3 قسط 2 ٹریلر 1 اردو ترجمہ

 


غازی عثمان پاشاؒ⁦❤️⁩⁦🇵🇰⁩⁦🇹🇷⁩

ترک دو عثمانوں سے بے پناہ عقیدت رکھتے ہیں , ایک عثمان غازی جو سلطنت عثمانیہ کے بانی تھے اور دوسرے عثمان نوری پاشا جو انیسویں صدی کے اواخر میں سلطنت عثمانیہ کے سب سے عظیم جرنیل تھے 

بلغاریہ کے شہر پلیونہ میں دس دسمبر 1877 کو پانچ ماہ تک سخت سردی میں روس , بلغاریہ اور رومانیہ کے اسی ہزار افواج کے ساتھ لڑتے رہے , پہلے حملے میں پانچ ہزار فوجیوں کو مارا , دوسرے حملے میں سات ہزار روسی افواج کو مارا , تیسرا حملہ بھی ناکام کر دیا , پے در پے کئی حملے ناکام کئے , اتحادی فوج نے آخر میں ایک بھرپور حملے میں پلیونہ کا محاصرہ کیا , ترکوں کے ساتھ خوراک ختم ہوا تھا , شدید سردی سے کئی سپاہیں مر گئے تھے , جدید اسلحے کی کمی تھی لیکن عثمان پاشا سرنڈر ہونے سے انکار کرتے رہے

دس دسمبر کو ایک روسی جرنیل نے پلیونہ کے میدان میں اسے گولی ماری اور یہ زخمی ہوکر گر پڑا , ترک افواج اپنے کمانڈر کو اس حالت میں دیکھ کر دل شکستہ ہو گئے اور یوں انتہائی مجبوری کی وجہ سے عثمان پاشا نے سرنڈر کیا اور زخمی حالت میں روسی افواج کے ہاتھ آگیا 

کچھ سال بعد جب یہ روس سے استنبول پہنچا تو اسے غازی کا لقب دیا گیا اور اسے عثمانی افواج کا کمانڈر بنایا گیا , موت سے قبل وصیت کی تھی کہ اسکی جسد خاکی کو سلطان فاتح مسجد کے ساتھ سپرد خاک کیا


جائے 

آج بھی اسکا مزار جس پر سلطنت عثمانیہ کا پرچم لہرا رہا ہے دنیا کے ہر مسلمان فوجی اور مجاہد کو ایک ہی سبق دیتی ہے کہ تاریخ میں زخمی اور شہید ہونے والے فوجی ہی زندہ رہتے ہیں

کرولش عثمان سیزن 3 قسط 1 اردو سبٹائٹل

 کرلوش عثمان کا نیا سیزن رواں ہفتے 6 اکتوبر بروز بدھ رات دس بجے


 پاکستانی وقت کے مطابق ترکش زبان میں اور اگلے دن جمعرات کو I Series پر اردو سب ٹائٹل میں نشر کیا جائے گا. 

۔ یہ مقبول شو ایک بڑے سیزن، کے ساتھ ٹی وی پر نشر کیا جائے گا۔ ترک خبر رساں ایجنسی ڈیلی صباح کے مطابق ، عثمان بے کے لیے کائی قبیلے کو دوبارہ سے تشکیل دیا گیا ہے ، اور عثمان بے کے لیے ایک بہت بڑا خیمہ بنایا گیا ہے جس میں اجلاس وغیرہ منعقد کیے جائیں گے، 

ایک اور قبیلہ ترگت بے کے لیے بنایا گیا ہے جو کہ سیزن کے اہم کرداروں میں سے ایک ہے اب یہ دیکھنا ہے کیا یہ وہی ترگت ہیں جو دریلس ارطعرل میں تھے یا نہیں ۔۔ اس کے علاوہ ، ہرمنکایا  اور اس کا شہر 20 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر قائم کیا گیا ہے جبکہ بیلچک کے ٹیکفور کا محل 5 ہزار میٹر اندرونی جگہ میں بنایا گیا، 20 افراد کی  ٹیم نے سیریز کے مرکزی اداکاروں کے لیے 100 نئے ملبوسات بنائیں ہیں جو کہ اداکاروں کی شخصیت کو نکھاریں گے۔ اس دور کے ملبوسات اور لوازمات کی تیاری کے لیے 50 ہزار میٹر  کے کپڑے اور 20 ہزار میٹر چمڑے استعمال کیے گئے۔ 250 افراد کی آرٹ ٹیم نے اس دور کے ہزاروں تلواریں ، ڈھال ، خنجر ، نیزے اور کمان کے ساتھ ساتھ فرنیچر ، روزانہ کی اشیاء اور لوازمات کے 5000 ٹکڑے بھی تیار کیے ہیں،

قسط دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریںں

نوٹ۔

سیریز کا آغاز جنگ کے ساتھ کیے جانے کی توقع ہے جسے ساحلی علاقوں میں فلمایا گیا ہے دس دن تک۔

ٹیچر ڈے کے موقع پر بہترین تحریر

 


ٹیچر ڈے کے حوالے سے ڈاکٹر تبسم کی خاص تحریر 


*استاد سے محبت کیجیے قوم تعمیر کیجیے* 

The Builder of Nation.

 *ڈاکٹرمحمد اعظم رضا تبسم* کی کتاب *کامیاب زندگی کے راز* سے انتخاب : ابرش نور *گلوبل ہینڈز* پاکستان

 *کامیابی کے لیے دو چیزوں سے محبت لازم ہے ایک منزل سے اور دوسرا منزل پر لے جانے والے رہبر و رہنما یعنی استاد سے* ۔ دنیا کے تمام کاریگروں کے ہنر کو سلام مگر وہ کاریگر عظیم ہے جو مزید ایسے کاریگر پیدا کرے جو فن اور ہنر کو زندہ رکھیں ۔ *ایسے کاریگر کو استاد کہتے ہیں اس کے شاہکار اس کے شاگرد ہی ہوا کرتے ہیں استاد بنیاد میں لگا ہوا پتھر ہوتا ہے* جس پر عمارت کھڑی ہوتی ہے ۔ ہم گنبد دیکھ کر متاثر ہوتے ہیں مگر بنیاد کا پتھر ہمیں نظر نہیں آتا ۔ *منزل اور منزل پر لے جانے والے سے محبت جتنی خالص ہو گی کامیابی اتنی ہی کامل ہو گی ۔* یاد رکھیے محبت ہمیشہ پریکٹیکل ڈیمانڈ کرتی ہے ۔ محبت کامل ہو گی تو یقینا آپ اساتذہ کی سنہری باتوں پر عمل کریں گے اور یہ عمل ہی آپ کے مودب ہونے کی علامت ہے ۔ با *ادب با نصیب بے ادب بے نصیب* ۔ خلیفہ چہارم امیر المومنین حضرت سیدنا علی مولود کعبہ کرم اللہ وجہہ الکریم نے فرمایا!” *جس نے مجھے ایک حرف بھی بتایا میں اسے اُستادکا درجہ دیتاہوں۔* ایک دوسرے موقعہ پر فرماتے ہیں کہ” *عالم کا حق یہ ہے کہ اس کے آگے نہ بیٹھو اور ضرورت پیش آئے تو سب سے پہلے اس کی خدمت کے لئے کھڑے ہو جاو۔* ”امام قاضی ابو یوسف رحمة اللہ علیہ *:امام ابو یوسف فرماتے ہیں کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ میں نے نماز پڑھی ہو اور اپنے استاد سیدنا امام ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کیلئے دعا نہ مانگی ہو۔* ہارون الرشید :ہارون الرشید کے دربار میں کوئی عالم تشریف لاتے تو بادشاہ ان کی تعظیم کیلئے کھڑا ہوجاتا۔ *درباریوں نے کہا کہ اس سلطنت کا رْعب جاتا رہتا ہے تو اس نے جواب دیا کہ اگر علمائے دین کی تعظیم سے رعب سلطنت جاتا ہے تو جائے* ۔

ایک دفعہ ہارون الرشید نے ایک نابینا عالم کی دعوت کی اور خود ان کے ہاتھ دھلانے لگا۔اس دوران میں عالم صاحب سے پوچھا۔آپ کو معلوم ہے کہ کون آپ کے ہاتھوں پر پانی ڈال رہا ہے۔عالم نے نفی میں جواب دیا۔ اس پر ہارون الرشید نے جواب دیا کہ میں نے یہ خدمت خود انجام دی ہے۔اس پر عالم دین نے کسی ممنونیت کا اظہار نہیں کیا۔بلکہ جواب دیا کہ *ہاں آپ نے علم کی عزت کیلئے ایسا کیا ہے۔* اس نے جواب دیا بے شک یہی بات ہے۔ *ہارون الرشید نے اپنے بیٹے مامون کو علم و ادب کی تعظیم کے لئے امام اصمعی کے سپرد کر دیا تھا ۔* ایک دن ہارون اتفاقاً انکے پاس جا پہنچا۔دیکھا کہ اصمعی اپنے پائوں دھو رہے ہیں اور شہزادہ پائوں پر پانی ڈال رہا ہے۔ہارون الرشید نے برہمی سے کہا۔ *میں نے تواسے آپکے پاس اسلئے بھیجا تھا کہ آپ اس کو ادب سکھائیں گے* ۔آپ نے شہزادے کو یہ حکم کیوں نہیں دیا کہ ایک ہاتھ سے پانی ڈالے اور دوسرے ہاتھ سے آپ کے پائوں دھوئے۔ *انسان کی زندگی کا سب سے اہم


مقصد اور فرض سمجھ بوجھ حاصل کرنا ہے۔* 

اس مقصد کے لئے ہم جو کوشش کرتے ہیں اسے تعلیم کہتے ہیں یہ تعلیم روحانی ، ذہنی اور جسمانی ہر طرح کی ہوتی ہے اور اس طرح ہم اشرف المخلوقات کے درجے تک پہنچتے ہیں ۔معاشرتی زندگی کے جن شعبوں پر سب سے زیادہ توجہ دی جاتی ہے، ان میں حصول علم نہایت نمایاں ہے۔ امام ابو حنیفہ سے ان کے عزیز شاگرد امام ابو یوسف نے پوچھا استاد کیسا ہوتا ہے؟ فرمایا ” *استاد جب بچوں کو پڑھا رہا ہو تو غور سے دیکھو، اگر ایسے پڑھا رہا ہو جیسے اپنے بچوں کو پڑھاتا ہے تو استاد ہے اگر لوگوں کے بچے سمجھ کر پڑھا رہا ہے تو استاد نہیں ہے”۔* صرف اس فرمان کو سامنے رکھ کر اگر آج کے اساتذہ کرام کی اکثریت کو پرکھ لیا جائے تو ہمیں مادیت پرستی کا غلبہ واضح نظر آئے گا۔ بلاشبہ *دور جدید میں مادیت پرستی ہر معاشرے اور شعبہ میں گھر کر چکی ہے، لیکن کچھ شعبہ اور ان کے ذمہ داران کے لئے مادہ پرستی جیسی اصطلاح کبھی کوئی اہمیت نہیں رکھتی* ۔ استاد معاشرہ کا وہ حصہ ہے جہاں اخلاقی اقدار کو بام عروج نصیب ہوتا ہے۔آج ایک پولیس مین کے آنے سے پورا محلہ کانپ اٹھتا ہے۔مجسٹریٹ کا رعب و دبدبہ افراد پر کپکپی طاری کر دیتا ہے۔لوگ پولیس والے ،مجسٹریٹ،جج اور دیگر افسران کے برابر بیٹھنا اْس کی بے ادبی تصور کرتے ہیں۔لیکن استاد جس کی محنت ،کوشش اور شفقت سے یہ افراد ان بالا عہدوں پر فائز ہیں اْن کی قدر معاشرہ کرنے سے قاصر ہے۔ *حکومت اساتذہ کو ”سر” کا خطاب دینا چاہتی ہے ،سلام ٹیچر ڈے منایا جاتا ہے* ۔مگر افراد کے دل میں حرمت اساتذہ ناپائید ہے۔ *استاد ایک انمول تحفہ ہے، جس کے بغیر انسان ادھورا ہے۔* اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں حضور کو بحیثیت معلم بیان کیا اور خود نبی کریمۖ نے بھی ارشاد فرمایا کہ ” *مجھے معلم بنا کر بھیجا گیا ہے”* امیر المومنین حضرت عمر فاروق سے پوچھا گیا کہ اتنی بڑی اسلامی مملکت کے خلیفہ ہونے کے باوجود ان کے دل میں کوئی حسرت ہے، تو آپ نے فرمایا کہ ” *کاش میں ایک معلم ہوتا’۔* استاد کی عظمت و اہمیت اور معاشرے میں اس کے کردار پر علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کہتے ہیں کہ ” *استاد دراصل قوم کے محافظ ہیں، کیونکہ آئندہ نسلوں کو سنوارنا اور ان کو ملک کی خدمت کے قابل بنانا انہیں کے سپرد ہے”۔* علامہ محمداقبال رحمة اللہ علیہ کے یہ الفاظ معلم کی عظمت و اہمیت کے عکاس ہیں۔” *استاد در اصل قوم کے محافظ ہیں۔* 

حضرت امام شافعیؒ فرماتے ہیں کہ میں حضرت امام مالکؒ کے سامنے ورق بہت آہستہ سے الٹتا تھا کہ اس کی آواز ان کو نہ سنائی دے، حضرت امام ربیع ؒ فرماتے ہیں کہ *امام شافعیؒ کی نظر کے سامنے مجھے کبھی پانی پینے کی جرأت نہیں ہوئی، ایک مجلس میں امام مالکؒ کسی مرض کی وجہ سے ٹیک لگاکر بیٹھے ہوئے تھے، اثنائے گفتگو ابراہیم بن اطہمان کا ذکر نکل آیا ان کا نام سنتے ہی امام مالکؒ سیدھے ہوکر بیٹھ گئے اور فرمایا کہ یہ نازیبا بات ہوگی کہ نیک لوگوں کا ذکر ہو اور ہم ٹیک لگائے بیٹھے رہیں،* تعلیم المتعلم میں ہے کہ اس کی اولاد اور متعلقین کی بھی توقیر کرے نیز یہ کہ علم کے زوال کا سبب معلم کے حقوق کی رعایت نہ کرنا بھی ہے۔ صاحب ہدایہ فرماتے ہیں کہ بخارا کے ایک بہت بڑے امام وقت اپنے حلقہ درس میں مصروف درس تھے مگر اثنائے درس کبھی کبھی کھڑے ہوجاتے تھے جب اس کا سبب دریافت کیا گیا تو فرمایا کہ میرے استاد کا لڑکا گلی میں بچوں کے ساتھ کھیل رہا ہے اور کھیلتے کھیلتے وہ کبھی کبھی مسجد کے دروازے کے پاس آجا رہا ہے تو میں اس کے لیے بمقصد تعظیم کھڑا ہوجاتا ہوں، ایک بار عبداﷲ المبارک سفر کررہے تھے لوگوں نے پوچھا کہ کہاں کا ارادہ ہے فرمایا بصرہ جارہاہوں، لوگوں نے دریافت کیا کہ اب وہاں کون رہ گیا ہے جس سے آپ حدیث نہ سن چکے ہوں، فرمایا *’’ابن عون کی خدمت میں حاضری کا ارادہ ہے ان سے اخلاق و آداب سیکھوں گا۔* 

 *ایک عام استاد تمہیں چیزوں کے بارے میں صرف بتاتا ہے، ایک اچھا استاد اس کی وضاحت کرتا ہے، ایک اعلیٰ درجہ کا استاد عملی طور پر کرکے دکھاتا ہے، جبکہ ایک بہترین استاد طالب علموں میں تحریک پیدا کرتا ہے"۔* اللہ پاک میرے اور آپ کے اساتذہ کو صحت سلامتی ایمان والی لمبی عمر عطا کرے .. ہمارے پیج کا لنک دستیاب ہے ..

باربروسہ قسط 4 ٹریلر اردو سبٹائٹل


 سمجھ نہیں آتی اتنا تنفر اتنی بدزبانی آخر کیوں ؟

 اس کی وجہ کیا ہے ؟ کمنٹس میں پوسٹس پر ہر جگہ کچھ لوگ آکر یہی بات بولتے ہیں کہ باربروسلار تو ہم محض التان کی وجہ سے دیکھ رہے ہیں خضر کو کون جانتا ہے، ارطغرل نہیں ہوا تو ڈرامہ نہیں دیکھیں گے، اور ایسی بہت ساری متنفر باتیں، کیا مطلب ہے ان باتوں کا ؟ ہم یہ عادت کب چھوڑیں گے ؟ جو کوئی بھی ہمیں سیدھی راہ دکھانے آیا ہم نے اس راہ کی بجائے راہ


دکھانے والے کو پوجنا شروع کردیا، 

ہمیشہ ایسا ہوتا ہے ہم ایک ہی چیز کے پیچھے پڑ جاتے ہیں، ہماری شدت پسندی کی وجہ سے ہی ہم اس حال میں ہیں آج، التان نے ارطغرل کا رول اس خوبصورتی سے ادا کیا کے دوسرا کوئی مر کر بھی نہیں کر سکتا، لیکن اسکا یہ مطلب تو نہیں کے نئے آنے والوں کو ذلیل کرنا شروع کردیں، ہمارا میڈیا کیا دکھا رہا ہے اس پر بھی نظر ڈال لیں، جیسے آپ سب کہتے ہیں کے ارطغرل جیسا کوئی ہو ہی نہیں سکتا، خود اپنی بات پر غور کریں، ارطغرل ہے کیا چیز ؟ میرے نبی ﷺ کے صحابہ ایک سے بڑھ کر ایک تھے، تو کیا ہم ان میں سے کسی ایک کو ہی ماننا شروع کردیں؟ باقی سب کی قربانیوں اور مقام کو نظر انداز کر دیں؟ ہر کسی کا اپنا رتبہ ہوتا ہے کوئی بھی شخص حرف آخر نہیں ہوتا، خدارا اس بات کو سمجھیں، اور کچھ لوگوں کو میں نے یہ کہتے ہوئے بھی سنا ہے کہ ارطغرل نے سلطنت کی بنیاد نہ رکھی ہوتی تو خضر کہاں کے سمندروں کا سلطان بنتا، بلکل درست بات ہے لیکن یہ کہنا ہر گز غلط ہے کہ وہ سب ارطغرل سے کم تھے، جس سلطنت کی ادھوری بنیاد رکھ کر ارطغرل چھوڑ گیا تھا اسے چھ سو سال تک دنیا پر حکومت کروانے والے خضر جیسے بہادر ہی تھے، ایک اکیلے شخص کو ہر چیز کا کریڈٹ دے دینا اور اس کے مقابلے میں باقی سب سے اتنا بغض رکھنا کہ اسکا رول پلے کرنے والے اداکاروں پہ بھی تنقید کرنا، بہت ہی حیرتناک بات ہے، کیا آپ لوگ جانتے ہیں کہ یہودیوں اور عییسائیوں کو باربروسلار کے آن ایئر آنے سے کتنی تکلیف ہوئی ہے ؟ تاریخ گواہ ہے کہ  خضر رئیس نے سمندروں میں کفار کی اینٹ سے اینٹ بجا دی تھی، خضر کی وجہ سے وہ سمندروں میں قدم رکھتے ہوئے کانپتے تھے، وہی بغض آج بھی ان کے دلوں میں ہے، وہ اس کردار اور سیریز کی مخالفت کر رہے ہیں کیا یہ کافی نہیں جو ہم بھی شروع ہو جائیں؟ اگر کچھ نہیں بھی پسند آرہا تو مت دیکھیں مگر تنقید کر کے دوسروں کو متنفر مت کریں، ہم نے مل کر اس سیریز کو سپورٹ کرنا ہے جیسے دائیریلس کو کیا تھا اچھی ہسٹری سمجھ کر،

امید ہے بات کرنے کا مقصد سمجھ گئے ہونگے 🙂

تشکیلات سیزن 2 قسط 2 اردو سبٹائٹل


 ارجنٹینا کو پاکستان اگر طیارے نہ فروخت کرے 

تو پھر ساری ٹیمیں پاکستان آنے کو تیار ہو جائینگی، 

جیسے کشمیر کو ہم جنت مانتے ہیں اور انڈیا کیلیے بھی کشمیر اہمیت رکھتا ہے 

اسی طرح برطانیہ اور ارجنٹینا کیلئے سب سے اہمیت کہ جگہ فالک لینڈ falk land ہے، 

فالک لینڈ جزیرہ ہے اور یہ بالکل ارجنٹینا کیساتھ ہے لیکن انگلینڈ سے دور ہے جبکہ اس پر برطانیہ قابض ہے، 

اجنٹینا یہ سمجھتا ہے کہ یہ علاقہ ہمارا ہے اس علاقے کی خاصیت یہ ہے کہ تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہے یعنی سونے کی چڑیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ انگلینڈ نے اج تک یہ قبضہ نہیں چھوڑا 

اس فالک لینڈ تنازعہ پر 1980 میں دونو ممالک کی آپس میں جنگ بھی ہو چکی ہے جبکہ ارجنٹینا کو شکست ہوی ناکام رہے 

اور مزے کی بات جنگی طیارے نہ ہونے کیوجہ سے 2015 میں ارجنٹینا کی ائر فورس ختم ہو گئی بامشکل ایک طیارہ رہ گیا تھا، طیارے نہ ہونے کیوجہ یہ تھی کہ جتنے بھی ممالک ارجنٹینا کو طیارے دیتے ہیں وہ یہ شرائط طے کرتے ہیں کہ آپ برطانیہ کیخلاف یہ طیارے استعمال نہیں کرسکتے،،،،،،، 

اب ہوا کچھ یوں ہے کہ پاکستان اور ارجنٹینا کی ڈیل طے ہوئی ہے کہ پاکستان ارجنٹینا کو 3 جے ایف 17 طیارے دیگا اور جنکی مالیت 111 ارب روپے کے لگ بھگ ہے 

پاکستان کو اس بات سے بھی اعتراض نہیں ہے کہ آپ انکو انگلینڈ کیخلاف استعمال کرو یا پھر نہ کرو، 

اور یہ ڈیل اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان آج انگریزوں کی غلامی سے نکلنے کا فیصلہ کرچکا ہے اور اب ہم ایک آزاد ملک ہونے کی حیثیت سے اپنے فیصلے خود کررہے ہیں، 

ہماری چیز ہے اور ہم تو بیچیں گے آپ بیشک اسٹریلیا کی ٹیم کا دورہ بھی منسوخ کروا دو ہمیں اب فرق نہیں ہڑتا، 

اس وقت برطانیہ پاکستان کو اپنے دشمن ملک کا دوست محسوس کررہا ہے تکلیف تو ہوگی پھر،

باربروسہ قسط نمبر 3 اردو ترجمہ کے ساتھ ملاحظہ کریں

Watch Online Barbarossa Episodr Number 3 In Urdu Subtitles https://bit.ly/Barbrossalar گرافکس کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش ہے عروج رئیس المعروف باربروسہ کی تاریخ خوبصورت اور پرکشش انداز میں ابھی اس لنک کو اوپن کریں اور پہلے نمبر پر موجود ہماری ویب سائٹ اوپن کریں اور باربروسہ کی تاریخ جانیں رضوی میڈیا ویب سائٹ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آپ لوگوں تک باربروسہ کی حقیقی تاریخ کو پہنچایا جائے اور لوگوں کو حقیقی تاریخ سے بھی روشناس کروایا جائے 
باربروسہ قسط نمبر 3 اردو ترجمہ کے ساتھ ملاحظہ کریں 



اس کے علاوہ ترکی کے مشہور ڈرامہ سیزیل باربروسہ لار کو بھی رضوی میڈیا پلیٹ فارم سے اردو ترجمہ کے ساتھ اسی جگہ پیش کیا جائے گا یعنی باربروسہ کی تمام اقساط اردو میں اپ با آسانی دیکھ سکتے ہیں عروج رئیس باربروسہ برادران کا سب سے بڑا بھائی تھا اسے بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑا نوجوانی ہی میں اسے عیسائیوں کی قید کاٹنی پڑے یہ دور تھا جس وقت عیسائی سمندروں کے بادشاہ تھے اور ان کا کوئی مقابلہ نا کرسکتا ہے ایک دن باربروسہ بھاگنے میں کامیاب ہوگیا اور تب سے سمندری لٹیروں کا زوال شروع ہوگیا باربروسہ بہت رحم دل تھا اسے جب بھی معلوم ہوتا کہ کسی پر ظلم ہورہا ہے تو وہ اس کی مدد کو پہنچتا چاہے کتنا ہی نقصان کیوں نا ہوجائیے

 

حج بہترین عبادت

حج - ایک روحانی سفر حج - ایک روحانی سفر حج اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے۔ ہر مسل...