النہایہ قسط نمبر 1 اردو سبٹائٹل

 Watc


h & Download El Nehaya Episode 1 In Urdu Subtitles By Makki Tv 2 Team Full HD Episode Of Al Nehaya


The royal family (queens and princes) begged why Europe? We should be sent to Jordan, Egypt or Syria, but the teachings of the Zionist masters were clear.



the Jewish homeland in Greece, and some to Europe, and the last Ottoman king, Sultan Wahid Uddin, and his wife were sent to France overnight.


And all their property was confiscated even in home dress and the empty pockets they were released in a situation where they did not have a single penny. It is said that the princes of Sultan Wahid Uddin used to wander the streets of Paris so that no one would recognize them.



Then when the Sultan died, the church did not want to hand over his body to anyone because the debt of the shopkeepers was on him.


 Eventually, the Muslims paid the sultan's debt by donating and sent his body to Syria, where he was buried. Twenty years later,


PI Network حقیقت یا جھوٹ جاننے کے لیے لنک پر کلک کریں

 آج کل PI Network کا بڑا چرچا ہے اور بہت سے دوست مجھے اپنا ریفرل لنک بھی بھیج چکے ہیں۔ انٹرنیٹ سے جڑے کاروبار سے منسلک ہونے کی وجہ سے آپ کو اس ویب سائٹ کے بارے میں واضح معلومات فراہم کرنا میرا فرض بنتا ہے، تاکہ آپ فیصلہ کرتے ہوئے اچھی طرح جان لیں کہ آپ کیا کر رہے ہیں۔ اب آئیے ذرا پائی نیٹ ورک کا جائزہ لیتے ہیں۔


 


پائی نیٹ ورک میں کسی افادیت کا تبادلہ نہیں


ہر کاروبار یا کسی بھی معاشی سرگرمی میں افادیت یا value کا تبادلہ لازمی ہوتا ہے۔ پائی ایپ نیٹ ورک صارفین کو سوائے نفسیاتی طمانیت کے کسی قسم کی کوئی value مہیا نہیں کرتی۔ پائی نیٹ ورک کبھی مستقبل بعید میں ملنے والے فائدے کی بنیاد اور وعدے پر نئے صارفین اکٹھے کررہا ہے۔


ایپ استمال کرنے والے سمجھتے ہیں کہ وہ کچھ انویسٹ نہیں کررہے۔ جبکہ وہ اپنا قیمتی وقت انویسٹ ضرور کرتے ہیں۔ صارفین بھی کسی خاص افادیت میں اضافہ نہیں کرتے کہ ان کو کوئی فائدہ ملے۔ ہاں لیکن وہ ذاتی معلومات ضرور دیتے ہیں جو کمپنی کے مالکوں کےلیے ضرور سودمند ہوگی۔ یعنی اگر مستقبل میں کسی کو کوئی فائدہ ہوگا تو پائی نیٹ ورک کے مالکان کو ہوگا۔

پائی نیٹ ورک کا کوئی کرپٹو نظام نہیں


پائی نیٹ ورک اپنے آپ کو ایک بلاک چین یا کرپٹو کرنسی کمپنی بتاتی ہے یا اس سے متا جلتا بتاتی ہے۔ جبکہ ہر بلاک چین اور کرپٹو کمپنی کا اپنا ایک کوڈنگ نظام ہوتا ہے، جسے وہ اوپن سورس کرتے ہیں۔ اوپن سورس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بھی جو ٹیکنالوجی اور کوڈز سمجھتا ہے، وہ آسانی سے دیکھ سکتا ہے کہ اندر ہو کیا رہا ہے اور کس بنیاد پر یہ بزنس کھڑا ہے۔


پائی نیٹ ورک کا کوئی کوڈ اوپن سورس نہیں۔ آپ چاہے ٹیکنالوجی کو جتنا جانتے ہوں، آپ نہیں جان سکتے کہ یہ بزنس کس بنیاد پر کھڑا ہے۔ ایسا اس لیے ہے کہ کوئی بزنس ہو ہی نہیں رہا۔ عام صارفین کےلیے اس کا کیا مطلب ہے کہ پائی نیٹ ورک کا کوئی بلاک چین یا کرپٹو نظام نہیں ہے؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ کمپنی ایک ایسی کرنسی کی بات کررہی ہے جو موجود ہی نہیں ہے۔ ایسا پہلے بھی OneCoin نامی کمپنی کرچکی ہے۔


جی ہاں! OneCoin اور OneLife Network کمپنی بھی پائی نیٹ ورک کی طرح کام کرتی تھی۔ یہ کمپنی اپنا تعلق پائی نیٹ ورک کی طرح کرپٹو کرنسی سے جوڑتی تھی۔ ایسی کرپٹو کرنسی جس کا کوئی وجود ہی نہیں تھا۔ لیکن ہمیں یا تفتیش کرنے والے اداروں کو یہ بات پتہ کیسے چلی؟ دراصل کرپٹو نظام نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں علم ہوا۔ اور اخبار ’’دی ٹائمز‘‘ نے اسے ’’تاریخ کا سب سے بڑا دھوکا‘‘ کہا تھا۔

پائی نیٹ ورک کیسے کام کرتا ہے؟


ایپ روزانہ کھولیے، ڈیجیٹل کرنسی حاصل کرنے کےلیے ایک بٹن پر کلک کیجیے۔ بس، کام ختم۔ اور اس بنیاد پر کبھی نہ کبھی آپ پیسے کمانا شروع کردیں گے۔ اگر آپ اپنا لیول بڑھانا چاہتے ہیں تو لوگوں کو پائی نیٹ ورک میں شرکت کی دعوت دیجیے۔ اور ایسا کرنے سے آپ کو مزید ڈیجیٹل کرنسی ملنا شروع ہوجائے گی۔

پائی نیٹ ورک کے مختلف صارفین کے کام


اس وقت پائی صارفین چار اقسام کے ہیں۔


1۔ پائنیر: اس کا کام روزانہ یہ ثابت کرنا ہے کہ وہ روبوٹ نہیں ہے۔ اس کےلیے صارف کو ایپ میں موجود بٹن پر کلک کرنا ہے۔


2۔ کنٹری بیوٹر: دراصل ایسے پائنیر صارفین کی لسٹ مہیا کرتا ہے جن پر وہ اعتماد کرتا ہے۔


3۔ ایمبیسیڈر: دوسرے لوگوں کو پائی نیٹ ورک متعارف کرواتا ہے۔


4۔ نوڈ: ایسا پائنیر اور کنٹری بیوٹر ہوتا ہے جو پائی نوڈ سافٹ ویئر اپنے کمپیوٹر پر چلاتا ہے۔


اور ایسا سب کرنے والوں کو روزانہ Pi کرنسی ملتی ہے۔ میں نے پائی نیٹ ورک کے لنکڈ اِن پیج کا جائزہ لیا۔ اور کمپنی ملازمین سے بات کرنے کی کوشش کی۔ کئی لوگوں نے جواب نہیں دیے۔ اور باقی ایپ کے استعمال کرنے والے نکلے۔ یعنی کمپنی ملازمین ہیں ہی نہیں۔

پھر بھی مسئلہ کہاں آرہا ہے؟


سوالات کیا ہیں؟


سوال یہ ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کہاں ہے؟ اس کے وجود کو ثابت کرنے کےلیے جو کوڈنگ نظام ہے، وہ کہاں ہے؟ اور کب تک آپ اپنی پائی کرنسی کو روپوں یا ڈالرز میں تبدیل کرسکتے ہیں؟ ہم کب دیکھیں گے ک پائی نیٹ ورک حقیقی دنیا میں تجارت کررہا ہے؟


ان سوالات کا جواب دینا پاکستانی سادہ لوح معاشرے کو شاید آسان ہو۔ لیکن یقین جانیے ثبوت کے ساتھ جواب دینا ناممکن ہے۔ کیوں؟ کیوں کہ ایسی کوئی ڈیجیٹل کرنسی موجود ہی نہیں۔

پائی نیٹ ورک کیا کہتا ہے؟


پائی نیٹ ورک نے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر ایک وائٹ پیپر شایع کیا ہے تاکہ وہ اپنے بارے میں دنیا کو بتاسکیں۔ پہلی بات تو یہ کہ پائی نیٹ ورک نے آج تک نہیں بتایا کہ وہ ڈیجیٹل کرنسی کب لانچ کریں گے۔ گزشتہ سال کے مارچ سے اب تک صارفین صرف انتظار کررہے ہیں۔ وائٹ پیپر بتاتا ہے کہ ’’جب کمیونٹی کو لگے گا کہ ان کا سافٹ ویئر تیار ہے تو ہم پائی نیٹ ورک کی کرنسی لانچ کردیں گے‘‘۔


’’کردیں گے‘‘ سے مراد یہ ہے کہ اب تک کچھ ایسا نہیں جس پر آپ اعتماد کرسکیں۔ وائٹ پیپر آپ گوگل پر سرچ کرکے خود بھی پڑھ سکتے ہیں۔ لیکن یہ معلومات تو ان کی سائٹ پر موجود ہیں۔ صارفین کو بس اتنا پتہ ہے کہ کمپنی کے مالک ’’پی ایچ ڈی‘‘ ہیں۔ لیکن کیا اس سے فرق پڑتا ہے؟



آپ کو کیا کرنا چاہیے؟


آپ کو پائی نیٹ ورک سے دور بھاگنا چاہیے۔ لیکن اگر آپ پہلے ہی ایپ کے استعمال کرنے والے ہیں تو آپ کو یہ بہت مشکل لگے گا۔ ایسے میں میرے تحفظات اور سوالات کے جواب دینے میں وقت صرف کریں۔ اور اگر کچھ کہنے کو نہ ملے تو میرے دوست کی طرح ’’دیکھتے ہیں‘‘ مت کہیے گا۔

بے نام لوگ قسط نمبر 2 اردو سبٹاٹئل

 "اسم سز لار" #isimsizler "بے نام لوگ"


https://sites.google.com/view/link2fakhar/home

# آپ کے محبوب ملک ترکی کا ایک اور شاندار ڈرامہ "اسم سز لار" (بے نام لوگ) بہترین اردو ترجمہ کے ساتھ۔۔


تو لیجیے ایک اور #ڈرامہ حاضرِ خدمت ہے، جی ہاں آپ کی چاہت پر پورا اترنے والا #بہترین ڈرامہ۔۔ #سسپنس فل، #ایکشن سے بھرپور، #قرآن و #احادیث اور #اذانوں سے گونجتا ہوا، #افطاری و #سحری کے مناظر پر مشتمل۔۔ ایک ایسا ڈرامہ جو آپ پر اپنے واقعات اور مناظر کی وجہ سے #جادو پھونک دے گا۔۔ اور آپ ایک کے بعد ایک قسط کی #فرمائش کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

ڈرامے کا #تعارف پڑھ لیجیے۔۔۔اور تیار ہو جائیے بین الاقوامی جالوں سے روشناس ہونے کےلیے، دشمنوں کی چالاکیاں اور اپنوں کے فریب کے ساتھ #حق کے راہیوں کا اخلاص، اخلاق اور #باطل کے سامنے خم ٹھوک کر کھڑا ہونے والوں کو دیکھنے کےلیے۔۔

یہ ڈرامہ #شہید گورنر فاتح کی یاد میں بنایا گیا ہے، واقعات اور کردار اصل سے مشابہ ہیں۔

اس ڈرامہ کے دو سیزن ہیں اور پہلے سیزن میں۔۔۔

ڈرامہ شروع ہونے پر ایک جوان سفارت کار جس کا نام فاتح ہے، بیرونِ ملک تعیناتی کے بعد وہاں جانے کی تیاری میں ہوتا ہے، جب اسے ویرانکایہ کے گورنر کے قتل کی خبر ملتی ہے۔

#ویرانکایہ #ترکی ایک ایسا قصبہ ہے جو شام کے بارڈر سے متصل ہے، یہاں #کرد لوگ آباد ہیں اور #شام میں موجود دہشت گرد چند دیگر ممالک کی معاونت اس قصبے پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، اور اسی وجہ سے ترک حکومت اور شہریوں میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے مفادات میں رکاوٹ بنتے گورنر کو شہید کر دیا جاتا ہے۔ ان کا واحد ہدف قصبے پر قبضہ نہیں بلکہ پورے ترکی کے پر امن ماحول کو دہشت گردی سے آلودہ کرنا اور ترک حکومت کو کمزور کرنا ہے۔

گورنر کے قتل کی خبر سنتے ہی فاتح، بیرونِ ملک جانے کا فیصلہ ترک کر دیتا ہے اور ویرانکایہ میں گورنر کی جگہ تعیناتی کی درخواست پیش کرتا ہے۔


 ویرانکایہ پہنچنے پر اُسے پہلے دن سے ہی، بہت سے اندرونی اور بہرونی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مگر وہ #وطن #پرچم اور #دین  #اسلام پر مر مٹنے والے جانبازوں کی ایک ایسی ٹیم بناتا ہے جس میں #پولیس، #اسپیشل فورس، #انٹیلیجنس اور #فوج سے تعلق رکھنے والے #جوان شامل ہوتے ہیں۔

یہ 8 رکنی ٹیم، جسے نہ میڈل کا لالچ ہے، نہ ترقی کی خواہش، نہ اپنا نام بنانے کا شوق، نہ کسی اعزاز کی طلب، فقط سر پر کفن باندھے، اپنے #وطن کی بقا کے لیے، دل میں شہادت کی تمناء لیے، دہشت گردوں اور اسلام دشمنوں کا مقابلہ کرنے نکل کھڑی ہوئی اور ظاہر ہے حق کے راستے میں ہر ایک کی طرح انھیں بھی بہت سی رکاوٹوں کا سامنا ہوا، بہت سی قربانیاں پیش کرنی پڑیں مگر یہ لوگ اپنے مقصد سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے کیونکہ ان کو کسی حکومت/ قومی اعزاز اور خطاب کی خواہش نہیں تھی اس لیے خود کو isimsizler "بےنام لوگ" کہتے تھے

اس ڈرامے میں آپ کو #دریلیش_ارتغرل، #کورولوش_عثمان اور #عظیم_سلجوق میں کام کرنے والے چند مشہور اداکار بھی دیکھنے کو ملیں گے، جیسے کہ۔

∆ ارتغرل سے توتیکن بے اور ایلبیلگی خاتون

∆ کورولوش عثمان سے گونچا خاتون، دوندار بے، دوندار کا بیٹا بہادر بے

∆ عظیم سلجوق سے عمر خیام اور بوزکش

اور ان کے علاوہ ترکی کے جانے مانے بہت سے اداکاروں کو دیکھیے اس ڈرامے میں۔

بے نام لوگ قسط نمبر 1 بہترین کوالٹی میں دیکھیں


 السلام علیکم جی تو دوستو آج ہم اسم سز لار (Isimsizler)

 یعنی بے نام و نشان لوگ ترکش کی نئ سیریز کے بارے امیں دلچسپ باتیں کریں گے۔

آپ سب نے ارطغرل غازی دیکھ لیا ہو گا اور اب کورولش عثمان کی اقساط  دیکھ رہے ہوں گے۔

نظام عالم جس کا دوسرا نام سلجوقوں کا عروج ہے وہ 

 اس کو جب آپ دیکھیں گے تو آپ کو بہت سے ترکش اسلامی ڈرامہ ملیں گے۔

Makkitv2.comبھی بہترین ہے۔

اس ڈرامہ کے 2 سیزن ہوں گے اور یہ ڈرامہ شہید گورنر فاتح کی یاد میں منایا گیا ہے۔

جس ڈرامہ میں غداروں سے لڑائی دکھائی جاتی ہے اس ڈرامہ کے ہیرو کا کردار مزید اہم اور دلچسپ ہو جاتا ہے۔

لیکن اج ہم صرف بے نام و نشان لوگ سیریز کی بات کریں گے۔

یہ ایک ایسا ڈرامہ ہے جسکی پہلی قسط نے ہی تہلکہ مچا دیا ہے۔

جہاں کورولش عثمان میں تلواروں کی گرج دار آوازیں اور چمکدار روشنیاں نظر اتی ہیں تو دوسری طرف بے نام و نشان لوگ ڈرامہ میں۔پستول۔سنائپر۔بم اور یہاں تک کہ ٹینک کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔


دیا گیا ہےیہ ڈرامہ نہایت ہی دلچسپ طریقہ سے ترتیب

کرولش عثمان سیزن 2 قسط 47 مکمل

In the very first scene of the trailer, we saw Osman Bey announcing the open war of the infidels We also saw Dundar Bay in this scene It is possible that Osman Bey was referring to Nicola's visit to Constantinople And Dundar heard this and passed it on to Nicola or Petros On the other hand,

سلجوقوں کا عروج سیزن 1 قسط 22


السلام علیکم محترم احباب امید ہے آپ سب ٹھیک ہوں گے Makkitv2.com
Watch Now & Download The Great Seljuk Episode 22 In Urdu Subtitles By Makki Tv Subtitles The Great Seljuk In Urdu Uyanis Buyuk Selcuklu Episode 23 Trailer What will happen in episode 23 Uyanis: BuyukSelcuklu? Tapar will not die here. We can easily say this because if we lookat our history, Tapar dies of his natural death at the age of 36 in Baghdad.and his brother berkyarukla will fight for the throne. so early There is no such thing as dying. The Great Seljuk In Urdu Episode 22 Makki Tv We can say that it is done for rating purposesonly. By the way, there are secrets that have notyet been revealed in the series. He will learn more about his adoring motherhead and sister-in-law. without living these scenes immortal friends. you can be sure of that.

All Turkish Islamic Drama.s links

اس پوسٹ پر ملیں گے آپ کو تمام تاریخی واقعات پر مشتمل ترکش ڈراموں کے لنک 



ترکی کے تاریخی ڈراموں کا پاکستانی نوجوانوں پر اثر

السلام علیکم دوستو جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ پاکستان میں لوگ ترکش تاریخی واقعات پر مبنی ڈرامے دیکھتے ہیں اور شدت سے ان کا انتظار کرتے ہیں


آج ہم یہ بات کریں گے کہ آیا کیا پاکستانی نوجوان ان ڈراموں سے کچھ سیکھ بھی رہے ہیں یہاں نہیں
گزرشتہ برس دو ہزار بیس میں کئی ترکش ڈرامے پاکستان میں مشہور ہوئے جن میں سے سب سے زیادہ ارطغرل غازی کورولش عثمان اور سلطان عبدالحمید تھے


دوستو کہا جاتا ہے انسان کی جیسے صحبت ہوتی ہے وہ ویسا ہی اثر لیتا ہے
پہلے ہمارے نوجوان انڈین فلمیں ڈرامے دیکھ دیکھ کر بے حیائی کی لت کا شکار ہوچکے تھے
وہی نوجوان ارطغرل دیکھ کر اب خلافت عثمانیہ کے دوبارہ قیام کے خواب اپنی آنکھوں میں سجائے ہوئے ہیں

ہم سب مشکور ہیں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے جنہیوں نے جدید دور کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک شاندار پروجکٹ دیریلش ارطغرل کی صورت میں بنانے کا حکم دیا ہے
پچھلے تین سالوں کی نسبت مختلف ویب سائٹس پر خلافت عثمانیہ کی تاریخی کتب کو گزرشتہ برس زیادہ پڑھا اور ڈاونلوڈ کیا گیا ہے

مجھ جیسا ناچیز بھی ارطغرل دیکھنے کے بعد تاریخ کے مطالعہ کا شوقین ہوگیا ہے ، کئی نوجوان اب ارطغرل کی وجہ سے انڈین فلمیں چھوڑ چکے ہیں بلاشبہ ارطغرل نے بالی وڈ ہالی وڈ کا جنازہ نکال دیا ہے جنہوں نے گزرشتہ صدی سے ہمارے ذہنوں کو مفلوج کرکے رکھ دیا تھا


اللہ پاک ترکی کے صدر کو مزید ترقیاں عطا فرمائے اور
اللہ پاک سب کاحامی و ناصر ہو

 مکی ٹی وی ٹو میں خوش آمدید

 ہماری ٹیم نے دن رات محنت کرکے ایک ایسی پلیٹ فارم جو کہ ہماری ویب سائٹ ہے پر

یہ ترکش سیریز اپلوڈ کردیں ہیں جہاں سے آپ دیکھ بھی سکتے ہیں اور ڈاونلوڈ کرنا بھی ممکن ہے

سیریز کے نام

کوئی بھی سیریز دیکھنے کیلئے اس کے نام پر کلک کریں آپ اس کے پیج پر پہنچ جائیں گے

جلدی سے اس پوسٹ کو شیئر کریں

ہماری ویب سائٹ کا لنک

www.MakkiTv2.com

لائک اور کمنٹ کرکے ہماری ٹیم کا حوصلہ بھی بڑھائیں

The Great Seljuk Episode 21 In Urdu Makki Tv Subtitles

 Urdu Subtitles Watch & Download In Makki Tv 2 Website The Great Seljuk Episode 21 In Urdu

Friends, as we have told you in the first Post after the death of Sultan Malik Shah, the Seljuk Empire was divided into different parts. In which the area of these Seljuk Empire of Khurasan was ruled by

Seljuk Episode 21 In Urdu

Shah’s son Ahmed Sinjar and today’s video is about Ahmed Sinjar in which we will give you a brief history of his life. Friends,

The Great Seljuk 


Welcome To Makki Tv

there is a mention of Sultan Ahmad Sinjar in the books of history of Islam Sultan Ahmad Sinjar was the last powerful ruler of the Seljuk Empire Who ruled Seljuk for forty years He was the son of Sultan Malik Shah I and the grandson of Sultan Alp

The Great Seljuk Episode 21 Urdu Subtitles

Arsalan He was born in 1885 in the village of Sinjar, near Mosul, and according to some historians, he was named Ahmed Sinjar after the area. Ahmed Sanjar was appointed governor of Khurasan at the age of six under the supervision of a teacher Where he ruled for many years Sultan

Ahmad Sinjar fought numerous battles in which he faced external and internal enemies And after the civil war of the Seljuk Empire in 1119 AD, he became the sole sultan of the whole empire. Friends,

  • Show Name: Uyanis Buyuk Selcuklu
  • Language: Turkish With Urdu Subtitles
  • Season: 1
  • Episode: 21

the time of Sultan Ahmad Sanjar was the time when the terrorism of the esoteric sect of Hassan bin Sabah was on the rise. Before him, the Seljuk rulers tried their best to put an end to this sedition but could not succeed Sultan Ahmad Sinjar spent most of his life fighting with the common people, also known as assassins.

The Great Seljuk Episode 20 Urdu Subtitles Watch & Download In Makki Tv 2 Website

Sultan Sinjar conquered many esoteric forts But when they advanced towards the fortress of Alamut, a house of the mystics, one morning when they woke up they found a dagger attached to their pillow. It was accompanied by a note in which peace was offered after the Sultan was threatened by Hassan bin Saba, the head of the Batinion.

Nizam E alam episode 21 urdu subtitles

Sultan Sanjar was surprised to see Hassan bin Sabah’s arrival at his palace and sent an ambassador to Hassan bin Sabah after which the two agreed not to interfere in each other’s affairs. During the reign of Sultan Sinjar, the Seljuk differences with the Abbasi Caliph of Baghdad began to arise After which the Abbasid Caliph was captured in a battle and killed in the Seljuk captivity Some historians blame it on the assassins of Hassan bin Saba It was during the reign of Sultan Sanjar

that the Khwarizm Empire began to emerge In which his subordinate Seljuk governor revolted against the Seljuk Empire The reign of Sultan Sinjar lasted till 1153 AD After which the rule of Sultan Sinjar ended with the revolt of some rebel soldiers and the Ghaus tribe.

Great Seljuk Makki Tv 2 Episode 20 In Urdu

 ڈاونلوڈ لنک

In the battle with the Ghaus tribe, the Sultan was defeated due to the treachery of his military commanders and was taken prisoner. Where he was imprisoned for about three years In 1156 AD, Sultan Sinjar escaped from the captivity of the Ghaus tribe and he died in 1157

Makki Tv Website Watch The Great Seljuk In Urdu Subtitles

AD Only two daughters of this Sultan Sinjar are mentioned in history They had no male children Due to which, after his death,

علامہ ذیشان صاحب کی آواز میں خوبصورت کلام

اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ محترم احباب امید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے علامہ ذیشان صاحب کی بہت پیاری آواز میں نہایت خوبصورت کلام سنیں اور اپنے دلوں میں عشق حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے دل میں بسائیںhttps://www.historypk.site/2021/01/blog-post_18.html


مینڈرمین جلال الدین ترکی کا ایک اور بہترین ڈرامہ


 ڈرامہ سیریل “مینڈرمین جلال الدین” کی پہلی قسط آفیشیلی کل نشر ہونے جارہی ہے جس کا ترجمہ ان شاءاللہ پرسوں بروز سوموار /پیر کی شام میعیاری اردو ترجمہ کے ساتھ شیئر کیا جاۓ گا

مختصرا تعارف

مینڈیرمین جلال الدین  (مینڈیرمان جلال الدین) کاسٹ کی مکمل تفصیلات اور ریلیز کی تاریخ

 طویل انتظار میں مینڈرمین جلال الدین ٹیلی ویژن سیریز کے بارے میں متوقع بیان بالآخر آگیا۔  ٹیلی ویژن سیریز کے پروڈیوسر مہمت بوزداگ نے اپنے ذاتی انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تمام ناظرین کو یہ اعلان کیا ہے کہ مینڈرمین جلال الدین 14 فروری کو نشر کیا جائے گا۔ پچھلے سال 13 اکتوبر کو ٹریلر نشر ہونے کے بعد ، ناظرین مینڈرمین جلال الدین کی ریلیز کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔  مینڈرمین جلال الدین سب سے پہلے ازبکستان میں نشر کیا جائے گا ، لیکن اگر یہ ابھی تک یقینی نہیں ہے تو یہ ترکی میں شائع کیا جائے گا۔  امید کی جا رہی ہے کہ مینڈرمان جلال الدین کو تیرہ اقساط میں نشر کیا جائے گا اور ہر ایک واقعہ ایک گھنٹہ لمبا ہوگا۔

 مینڈیرمان جلا الدین کا موضوع

 مینڈرمین جلال الدین ، ​​ازبیکستان اور ترکی میں تیار کیا گیا تھا جو کرلوش عثمان ، دیریلیس ارطغرل ، اور مہمتک کوت العمارے جیسے مشہور ٹیلی ویژن سیریز کے پروڈیوسر مہمت بوزداگ کا نیا پروجیکٹ ہے۔  مینڈیرمان جلال الدین کو جتنا ممکن ہو حقیقت کےقریب تر بنانے کے لئے ، اس دور سے ایک محل تعمیر کیا گیا تھا اور 13 ویں صدی کے متعدد علاقوں کاسیٹ  تیار کیا گیا ہے۔  اس کے علاوہ ، 1100 کارکنوں نے خوارزمین خاندان کے دارالحکومت گور گنج کی سڑکیں بنائیں۔  اکندرے (ترکی) میں مینڈیرمان جلال الدین کے جنگی مناظر کو فلمایا گیا تھا۔  مختلف ممالک کے مورخین نے مینڈرمین جلال الدین کے اسکرپٹ میں حصہ لیا۔

 مینڈرمین دراصل کرغز داستان۔  اس داستان کا بنیادی موضوع ناانصافی اور غداری کے خلاف جنگ ہے۔  اس داستان میں مینڈرمین کا کردار ایک بہادر ہیرو ہے جو اپنے لوگوں کی خوشی ، خوشحالی ، اور اتحاد کے لئے کام کرتا ہے۔  یہ سوچا جاتا ہے کہ مینڈرمین دراصل جلال الدین کی زندگی سے متاثر تھا۔

 کون ہے مینڈرمین جلال الدین؟

 جلال الدین کا اصل نام منگ برنو ہے ، لیکن اسے یہ خطاب اپنے کام کی وجہ سے ملا ہے۔  جلال الدین کا مطلب ہے وہ شخص جو دین کا دفاع کرے۔  جلال الدین کے والد ،محمد دوم ، نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ منگولوں کے خلاف لڑتے ہوئے گزارا۔  چنگیز خان نے اپنے دو بیٹوں کی کمان میں گجر گنج بھیج دیا۔  محمد دوم نے سوچا کہ قلعے کا دفاع منگولوں کو روک دے گا ، لیکن یہ ایک غلطی تھی۔  منگولوں نے جلد ہی جنگ جیت لی ، اور محمد اپنی بیشتر فوج کو کھونے کے بعد مغرب سے پیچھے ہٹ گئے  محمد نے اعلان کیا کہ اپنی ریاست کی حفاظت کے لئے جلال الدین اس کے بعد تخت پر فائز ہوگا۔  جلال الدین غزنی گیا اور ایک نئی فوج بنانے کا آغاز کیا ، اور اس نئی فوج نے منگولوں کو تاریخ کی پہلی بڑی شکست دی۔  اس شکست سے چنگیز خان بہت ناراض ہوا۔  چنگیز خان نے فوج سنبھالی اور اپنے تقریبا  تمام سپاہیوں کے ساتھ جلال الدین کے پیچھے چلے گئے۔  جلال الدین قریب آنے والے خطرے سے آگاہ ہوئے اور غزنی کے لوگوں کو بچانے کے لئے ہندوستان ہجرت کرگئے  چنگیز خان کی  فوج نے راستے میں جلال الدین پر حملہ کیا اور ان میں سے بیشتر عام شہریوں کا قتل عام کیا۔  جلال الدین چند باقی فوجیوں کے ساتھ ہندوستان پہنچنے میں کامیاب رہا اور تین سال تک وہیں رہا۔جلال الدین آہستہ آہستہ اپنے وطن لوٹنا شروع کیا اور منگول قتل عام سے بچ جانے والے افراد کو جمع کیا۔  جلال الدین نے سمجھا کہ منگول ایک بار پھر حملہ کریں گے ، لیکن کسی حکومت نے اس کی مدد نہیں کی۔  اس کے بعد ، جلال الدین مغرب میں آگے بڑھا اور جارجیا کو فتح کیا۔  جلال الدین نے اپنی پوری زندگی منگول خطرے کے خلاف اپنے لوگوں اور تمام مسلمانوں کی حفاظت میں صرف کی۔  جولوڈین نے جارجیا کے بعد اناطولیہ کے مشرق میں جانے کی کوشش کی ، لیکن اناطولین سلجوقوں نے اسے روک دیا۔  جلال الدین دونوں ریاستوں کے مابین جنگ ہار گیا ، جو تقریبا تین دن تک جاری رہا ، اور وہ زخمی ہوکر دیار باقر چلا گئے۔  جلال الدین کا دیار بکر میں انتقال ہوگیا۔  چونکہ ارطغرل غازی نے اس جنگ میں سلجوقوں کی مدد کی تھی ، لہذا ان کو سوغوت اراضی پر کنٹرول دیا گیا۔

 مینڈرمین جلال الدین کی کاسٹ

 ایمرے کیویلیجم: یہ اداکار ، جو پہلے ٹیلیویژن کی مشہور سیریز جیسے الف اور زہرہ میں نظر آیا تھا ، میں مینڈرمین جلال الدین کا کردار پیش کریں گے۔  ایمر فلم ترکس آ رہے ہیں: دی سورڈ آف جسٹس میں سنگور کے طور پر بھی دکھائی۔

 سیمل حنال: توقع کی جاتی ہے کہ جمال سامعین کی طرف سے جلال الدین میں ایک اہم کردار ادا کرے گا ، جسے سامعین نے ٹی وی سیریز دریریلیس ارطغرل سے آرس(احمد) کے نام سے یاد کیا۔  امریکہ میں اداکاری کرنے کے بعد ، جمال نے متعدد بڑے منصوبوں میں حصہ لیا جیسے  ، ایسیز آدم ، تاتار رمضان ، دریریلیس اور ترکس آرہے ہیں: انصاف کی تلوار۔

 علی سنان دیمر: کرولش عثمان ٹیلی ویژن سیریز کے پہلے سیزن میں ، اداکار ، جس نے تورسن کا کردار ادا کیا وہ بھی جلال الدین میں دکھائی دیں گے۔  جلال الدین سے پہلے ، علی متعدد تھیٹر ڈراموں اور مختصر فلموں میں نظر آئے۔

 کان یالجین: کان اس سے قبل ٹیلی ویژن سیریز جیسے اڈانالی ، بو سحر ، اور ایسکیہ دنیا حکومدار اولماز میں حصہ لے چکی تھیں۔  امید کی جاتی ہے کہ کان جلال الدین کے والد کا کردار ادا کرے گی۔

 سیزگین ایرڈیمیر: سیزگین ، جسے "سنگورتکین بے" کے نام سے جانا جاتا ہے ، وہ جلال الدین ٹیلی ویژن سیریز میں تیمور ملک نامی کردار ادا کرے گی۔  سیزگین اس سے قبل بہت سی مشہور ٹیلی ویژن سیریز مثلا دیریلیس ارطغرل ، کرولش عثمان ، ترک آ رہے ہیں: انصاف کی تلوار  میں نظر آیا۔

http://www.MakkiTv2.com

 گلینئے کالکن: تجربہ کار اداکارہ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ترکان ہاتون کے کردار کو زندہ کریں۔  گلینے اس سے قبل یاساک ایلما ، انی ، سر جیبی اور گومس جیسی فلموں میں نظر آچکے ہیں۔

 یلدوز رادجبوفا: مشہور ازبک اداکارہ مینڈیرمان جلال الدین ٹیلی ویژن سیریز میں اہم کردار ادا کریں گی۔  یلدوز جلال الدین کی بیوی کاکردار اداکریں گی۔

https://link2fakhar.blogspot.com/2021/01/isimsizler.html


راہ عشق کی بہت پیاری دھن جسے بار بار سننے کا دل چاہے۔

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ جی تو دوستوں امید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے۔ آج ہم ایک ایسی ویڈیو آپ کے لیے لائے جس کو بار بار سننے کا دل چاہے گا۔ اور اس کو سن کر پریشانی ختم ہو گی اور دل کو نہایت سرور اور سکون ملے گا۔

گوگل کروم کی نئی خصوصیات جنکا جاننا بہت ضروری ہے


 السلام علیکم

جی تو دوستو آج ہم بات کریں گے گوگل کروم کے بارے میں۔

گوگل کروم 2008 میں متعارف کروایا گیا تھا اور اس کے بعد اج تک استعمال ہو رہا ہے۔

یہ اپنی نوعیت کا بہترین شاہکار ہے۔اب تک دنیا کی اکثریت اسے استعمال کر رہی ہے۔

ہم میں سے اکثر لوگ گوگل کروم کے خاص فیچرز کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے ہوں گے۔

ان خاص فیچرز یعنی پروگرامز کے زریعے ہم مضامین لکھ سکتے ہیں اور اسے محفوظ بھی رکھ سکتے ہیں۔

اور تو اور ہم نئی زبان بھی سیکھ سکتے ہیں۔

آج ہم آپ کو سب چیزوں کے بارے میں بتائیں گے۔اور خاص بات یہ کہ اضافی چارجز بھی نہیں ہوں گے۔


پاکٹ:

اس کے زریعے ہم کسی بھی مضمون کو محفوظ کر سکتے ہیں اور اسے کسی بھی ڈیوائس میں دوبارہ سے پڑھ سکتے ہیں۔

یہ ایک لاجواب سروس ہے جس سے بہت سے لوگ فائدہ حاصل کرتے ہیں۔


لینگویج امریسن:

اس کے زریعے ہم انگلش کے الفاظ یا جملوں کو اپنی زبان میں تبدیل کر سکتے ہیں اور بآسانی اسے پڑھ سکتے ہیں۔

اب زبان کا مسئلہ گوگل کروم نے حل کر دیا ہے۔


۔پینک بٹن:

یہ ایک ایسا بٹن ہے جس کو کلک کر کے ہم اپنی محفوظ شدہ دستاویزات کو اور زیادہ محفوظ کر سکتے ہیں اس طرح کہ کوئی آپ کے موبائل سے بھی وہ چیزیں نہیں دیکھ سکے گا۔

اور بھی کافی فیچرز ہیں۔

اگر آپ اس پوسٹ پر اپنی رائے کا اظہار فرمائیں گے تو دوسری پوسٹ میں مزید معلومات اپکو فراہم کی جائیں گی۔

https://www.historypk.site/2021/02/blog-post_11.html

ایک خوبصورت ویڈیو دنیا کے لوگوں کو انکی نظر سے کیسے دیکھا جائے

ایک ایسی ویڈیو جس کو ہو کوئی دیکھنا چاہےاسے ضرور دیکھیں اور لطف اٹھائیں امید ہے آپ سب کو یہ سب پسند آئے گا

علامہ حافظ ضیاء الحسن صاحب کی آواز میں نعت رسول کا خوبصورت کلپ

علامہ حافظ ضیاء الحسن صاحب نے بہت خوبصورت نعت پڑھی جسے سن کر سب لوگوں کو سرور آ گیا آپ بھی ضرور سنیں علامہ صاحب کے خطاب سننے کے لیے اس پر کلک کریں

ساوچی کا بیٹا عثمان ترک ڈرامہ کورولش عثمان میں اہم کردار


 السلام علیکم

دوستو!

اگر آپ مجھے تھوڑی سی جسارت کی اجازت دیں تو ایک معصوم صورت ' خوبصورت روشن آنکھوں ' گھنگھریالے بالوں والے کم عمر نوجوان جس نے جوانی کی دہلیز پر ابھی نیا نیا قدم رکھا ھے کا زکر کرنا چاھوں گی ۔بائیوجا جس کی روشن اور کشادہ پیشانی پر بہت کچھ کر گزرنے کا جذبہ کندہ ھے۔جو اپنے اجداد کے چھوڑے ھوئے قدموں کے روشن نقوش پر قدم جما کر اپنے قبیلے اپنی قوم کے لئے اور ایمان کے راستے پر انمٹ نقوش چھوڑنے والوں کی تقلید کرتے ھوئے چلنے اور جذبہ شوق شھادت سے معمور ایک جوشیلا اور جذباتی انداز رکھنے والا نوجوان ھے۔


غازیوں مجاھدوں اور شہیدوں کے خاندان کا چشم و چراغ 'ارتغل غازی کا پوتا ' عثمان اور گوندوز کا بھتیجا اور عالم و فاضل ساوچی اور علینا کا نور نظر اور دل کا ٹکڑا۔اپنے چچا عثمان کی شخصیت سے متاثر غازی یا شہید کہلانے کی خواھش کی چنگاریاں اسے چین سے بیٹھنے نہیں دے رہیں اور پھر اپنی ضد اور جوش کے اندھے جنون میں دشمن کی اسیری میں اسے دلیری کے ساتھ بہادروں کی طرح سر اٹھائے سینہ تانے دشمن کے بے پناہ ظلم و تشدد کا نشانہ بنتے دیکھنا کسی بھی ممتا سے بھرے دل کو تڑپانے کے لئے کافی ھے۔نہ جانے اللہ نے یہ شوق شھادت رکھنے والے لوگ کس مٹی سے بنائے ھوتے ہیں۔ان کا دل کس مستی کی لے پر دھڑکتا ھے۔ وہ کونسی مائیں ھوتی ھیں جو ایسے سپوت پیدا کرتی ہیں کہ جو اپنے لہو سے اپنے گلشن کی آبیاری کرتے ھیں۔ یی بےشک جو قومیں آج آزادی اور بے فکری کی پر سکون فضاوں میں سانس لے رہی ہیں ان کی آزادی کی رگوں میں ایسے ہی جوانوں کا نایاب لہو زندگی بن کر دوڑ رھا ھے۔


آج نہیں تو کل بائیوجا اپنے اور اپنے آباء کے نظرئیے پر قربان ھو جائے گا۔سلطنت عثمانیہ کے پہلے اور کم عمر شہید ھونے کے اعزاز کا جھومر اپنے ماتھے پر سجا کرھمیشہ ھمیشہ کے لئے جاوداں ھو جائے گا۔ کاش ھر ماں کو اللہ ایک ایسا بائیوجا ضرور عطا کردے جو ماوں کے سینوں کو شھید کی ماں ھونے کے غرور سے روشن کردے۔آمین

https://link2fakhar.blogspot.com/2021/02/blog-post_2.html

کورولش عثمان ڈرامہ میں ایک نیا موڑ


السلام علیکم
دوستو!

ایپی سوڈ آن ائر کیا ھوئی دیکھنے والوں کے دل زیروزبر کر گئی۔انتہائی جذباتی اور دلخراش مناظر سے بھر پور قسط جو قدم قدم پر آنکھیں اشکبار کرتی رہی۔ایپی سوڈ کے آغاز ہی سے دیکھنے والوں کے دل مٹھی میں آگئے۔

آیا نکولا نے بائیوجا کی صورت عثمان کی کمزوری ھاتھ آنے پر اس کا بھر پور فائدہ اٹھانے کی کوشش کی اور بائیوجا کے بدلے قلعہ چاھیسار کی مانگ کر کے سب کو مخمصے میں ڈال دیا۔

ایک نئی پریشانی عثمان کے سر آ پڑی ایک طرف ساوچی بے کا بیٹا قائی قبیلے کا سردار بائیوجا دوسری جانب شھدا کے خون سے دھلا ھوا قلعہ چاھیسار۔
قائی قبیلہ کو ایک مرتبہ پھر جنگ کے سیاہ گہرے بادلوں نے   گھیر لیا ھے۔پھر ایک مرتبہ دونوں طرف کے جنگجو تلواروں کی جھنکار میں آمنے سامنے آکھڑے ھوئے اور دونوں طرف سے خوب مقابلہ ھوا۔شدید لڑائی کے بعد حوالگی کے وقت بائیوجا کی جگہ فلیٹیوس نے چہرے سے نقاب اٹھاکر ساوچی کوخنجر کے پے در پے وار کرکے شدید زخمی کردیا اور یہ لڑائی بائیوجا کو حاصل کئے بغیر عثمان اور اس کے ساتھیوں کی پسپائی پر ختم ھوئی۔

دوسری جانب نکولا اپنی حراست میں بائیوجا پر تشدد کرتا رھا لیکن اس کے پایہ استقلال میں لرزش نہ لا سکا۔

علینا بیٹے کی اسیری اور پھر ساوچی کے شدید زخمی ھونے سے بری طرح زھنی دباو کا شکار ھو کر شدید جذباتی ھو گئی اور اپنے حواسوں میں نہ رہی اور جو منہ میں آیا کہہ گئی۔  

پوری قسط بائیوجا کی نیکولا کی قید سے رھائی اور قلعہ چاھیسار کے گرد گھومتی رہی۔اور بہت مرتبہ غیر متوقع صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔

عثمان قلعہ کا قبضہ نکولا کو  دینے کو تیار اور سرداروں کا جرگہ بمعہ بامسے'ساوچی گوندوذ اور دوندار اس کے بھرپور مخالف۔حیرت یہ ھوئی کہ ادریس جو دراصل تاجر کے بھیس میں عیسائی جاسوس ھے سرداروں کے جرگہ میں نہ صرف شامل تھا بلکہ رائے بھی دے رھا تھا۔ لیکن سب کی مخالفت کے باوجود عثمان کا ایک ہی ٹھوس فیصلہ کہ قلعہ دو' بائیوجا لو۔جبکہ بعد میں ثابت ھوا کہ یہ عثمان کی ایک  چال تھی۔اور عثمان  نے ترکی  کہاوت سچ ثابت کر دی  کہ " بیٹا باپ کے پیچھے ھوتا ھے"کیونکہ ارتغل غازی بھی گھات لگانے'جال بچھانے اور چال میں چال چلنے کے ماھر تھے۔

عثمان کے وفادار جاسوس آریتون(باورچی) اور اسکی بیٹی افطالیہ کی زندگی کا باب بھی بائیوجا کی جلد بازی اور اور جذباتی پن کی نظر ھوا اور دونوں باپ  بیٹی نے عثمان کے ساتھ اپنی وفاداریوں کی شاندار داستان رقم کر کے نکولا اور ھیلین کے ھاتھوں جام شھادت نوش کیا۔ 

 لیکن کارا عثمان کے مضبوط ارادوں کے آگے کوئی باڑھ نہ باندھ سکا اور ایک مکمل پلاننگ اور سازش کی تیاری کے نتیجہ میں قلعہ چاھیسار اور بائیوجا دونوں کے حصول میں کامیاب رھے اور نکولا اور گورنر الیگزینڈر کو ایک مرتبہ پھر منہ کی کھانی پڑی۔

جہاں تک سازشوں اور نت نئی چالوں کا تعلق ھے عیسائیوں رومنوں اور عثمانیوں کی طرف سے نئی سے نئی سازشوں کی بساط بچھتی رہتی ھے لیکن بازی اکثر عثمان کے ھاتھ رہتی ھے۔

 پیتروس اور سائمن نکولا تک یہ خبر پہنچا چکے ہیں کہ ترکوں کی سلطنت کے راز عثمان کے خیمے میں ہیں۔

دوسری جانب تاجر کے بھیس میں ادریس بامسے پر اپنا اعتماد بٹھانے کی کوششوں میں کامیاب ھو گیا ھے۔

فلیٹیوس جسے پوری امید تھی کہ وہ بیٹے کی رھائی کے لئے قلعہ پہنچنے والی علینا کی محبت اور اعتماد حاصل کر پائے گا لیکن علینا کے حوصلہ شکن رویہ کی وجہ سے سخت جھنجھلایا ھوا ھے۔

نکولا کی نفرت اور انتقام کی آگ قلعہ ھاتھ سے جانے'بائیوجا کا عثمان کی کامیاب چال سے اس کی قید سے آزاد ھونے اور عثمان کا جیر کوتائی کے زریعہ  تحفتا" اس کے کمانڈر کا سر اسے بھیجنے پر بری طرح بھڑک اٹھی ھے۔رہی سہی کسر ھیلین نہائت بھونڈے انداز سے مسکرا مسکرا کر پوری کر دیتی ھے۔

جہاں تک اداکاری کا تعلق ھے تمام اداکار اپنی بہترین صلاحیتوں کا اظہار کر رھے ہیں خاص طور پر عثمان کی اداکاری اور روپ بہت پختگی اختیار کرتا جا رھا ھےخصوصا" عمامہ پہن کر عثمان صحیح معنوں میں سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھنے والا عثمان نظر آتا ھے۔

اس کے علاوہ نکولا نے ایک بار پھر اپنی بہترین صلاحیتوں کا ثبوت دیا۔اور ٹہرے ھوئے دھیمے لہجے  میں انتہائی  موثر انداز میں ایک دشمن کے ڈائلاگ بول کر خود کو منوا لیا۔ 

یاولک ارسلان نے عثمان کے دوست اور مدد گار کے طور پر ایک مثبت کردار کا روپ اختیار کر لیا ھے لیکن ان کا انتہائی سنجیدہ اور مشکل سچوایشن میں ضرورت سے زیادہ مسکرانا کچھ عجیب سا لگتا بے۔

چھوٹے بامسے مطلب جیر کوتائی ھمیشہ کی طرح اپنی معصوم  اور خوبصورت مسکراہٹ کے ساتھ سنجیدہ ماحول میں بھی دیکھنے والوں کےچہروں پر مسکراھٹیں بکھیرتا رھا۔

اس کے علاوہ آئگل'بالا خاتون 'دوندار 'حازل خاتون ' ساوچی ' علینا ' فلیٹیوس ' داود لوھار' بوران اور بائیو جا نے اپنے اپنے کردار نہائت خوش اصلوبی سے نبھائے۔

ناظرین!ویسے تو پوری ایپی سوڈ ہی خوبصورت تھی لیکن کچھ خوبصورت مناظر کا زکر نہ کرنا سراسر زیادتی ھو گی

علینا کا بیٹے کی گرفتاری اور نکولا کی قید میں جانے کا سن کر اپنے حواسوں سے بے قابو بو جانا اور تڑپتی ھوئی ممتا کا اظہار کرنا۔

زبردست لڑائی کے دوران ساوچی کا شدید زخمی حالت میں  بھی ایک عیسائی جنگجو کا ان کے قریب آنے پر لیٹے لیٹے تلوار سے اس کی گردن کاٹ دینا۔

جنگ کے منظر میں فرار کے وقت عثمان کا صلیبیوں کے گھوڑے پر بیٹھے ھونا۔

نکولا کا آریتون کا ھاتھ پکڑ کر ا سکی بیٹی کا پوچھنا اور پھر اسکا نکولا پر خنجر سے حملہ اور نکولا کا اس کو شھید کرنا۔

ھیلین کا افطالیہ کو چہرے کے انتہائی منحوس تاثرات کے ساتھ خنجر مار کر شھید کرنا۔

آئگل اور جیر کوتائی کا جنگ کی حالت میں کمر سے کمر ملا کر لڑنا اور پھر صورت حال کا احساس کر کے مسکرا اٹھنا۔

نکولا اور بائیوجا کا مکالمہ اور پھر نکولا کا بائیوجا کو اچانک ٹکر مارنا اور بائیوجا کا حواس باختہ ھونا۔

دوستو ! سب سے خوبصورت منظر جب قلعے سے عثمانی پرچم اتار کر صلیبی جھنڈے لہرائے جا رھے تھے اور قلعہ خالی کروایا جا ربا تھا تو میری چشم تصور مجھے ماضی کا وہ منظر دکھا رہی تھی جب بہت سے شھیدوں کے خون سے قلعہ فتح ھوا تھا اور نعرہ  تکبیر کے فلک شگاف نعروں کے ساتھ قائی پرچم لہرائے گئے تھے اور صلیبیوں کے قلعہ کی فضاوں میں ازان کی مسحور کن اور روح پرور آواز نے مسلمانوں کی فتح پر مہر ثبت کی تھی۔

ناظرین کے اندازوں اور توقع کے عین مطابق گوکتوگ اور ترگن خاتون کے اتحاد اور موجودگی بھی نکولا اور فلیٹیوس کی پریشانیوں میں  اضافہ کا باعث بنتی نظر آرہی ھے۔

قمرالابدال خبر دے چکے ہیں کہ شیخ ادیبالی آگئے ہیں امید ھے ان کا آنا قائی قبیلے 'عثمان اور اس کے بلند ارادوں کے لئے بہت سود مند ثآبت ھوگا انشاء اللہ اور یہ سب دیکھنے کے لیے منتظر رھیئے اگلی ایپی سوڈ  تک۔
تب تک کے لئے 

ہندوستان کے مشہور باورچی چنتن پانڈیا نے بتاے دلچسپ حقائق

 گذشتہ موسم سرما میں ، ریاستہائے متحدہ میں سب سے مشہور ہندوستانی باورچیوں میں سے ایک ، چنتن پانڈیا گھر پر اپنے کھانے کے کمرے میں تھے ، حیران تھے کہ اس کا اگلا ریستوراں کیا ہوسکتا ہے۔  ان کی اہلیہ نمرتا نے انھیں کٹورا پتلے کٹے ہوئے آلو کا ایک پیالہ اور ہندی میں عام طور پر ٹنڈورا کے نام سے جانے جانے والا لوکی پیش کی ، جس میں زیرہ ، ادرک ، سبز چلی اور ہلدی ملایا گیا۔


 وہ ڈش کے ذائقے سے واقف تھا۔


 بہت سارے کھانوں نے اپنے دیہی ، دہاتی پکوان - ایوکوٹ ، فیجوڈا ، ماپو توفو کو بڑھاوا دیا ہے - لیکن صوبائی ہندوستانی کھانوں میں ابھی اس کا عملی لمحہ نہیں مل سکا ہے۔


 مسٹر پانڈیا نے کہا ، "میں پاک اسکول میں ہندوستان گیا تھا ، لیکن ہمیں کبھی میگھالیائی کھانا نہیں پڑھایا جاتا تھا ، لیکن ہمیں لاورس گیسٹرونک کو پڑھنا پڑتا تھا ، اور یہ ماہی گیروں کا اسٹیو ، اتنا شاندار اور سب کچھ تھا۔  لیکن ہمارا اپنا کھانا نہیں۔


 اس کا حل دھماکا ہے ، جو 14 فروری کو کھلنے والا ہے۔ نیویارک شہر میں ، دن کے اندرونی کھانے کی دوبارہ اجازت ہے۔ لوئر ایسٹ سائڈ کے ایسیکس مارکیٹ میں۔


 راہی کے بعد ، گرین وچ ویلج میں ان کا جدید ترین کھیل کا میدان ، اور پھر اس کا بلاک بسٹر فالو اپ اڈا ، کوئینز میں ایک جیول باکس باکس مسٹر پانڈیا کو "ہارڈ کور انڈین" کھانے کے نام سے وقف کیا گیا ، جس نے جینیفر لارنس ، کویسٹلوو جیسے مشہور شخصیات کو راغب کیا۔  اور شیف ویلی ڈوفرین ، کبھی بھی کوئی شک نہیں تھا کہ مسٹر پانڈیا تیسرا ریستوراں کھولیں گے۔  راہی کی تخلیقی صلاحیتوں اور اڈا کی صداقت کو دھماکا کی ہندوستانی مباشرت کی عقیدت میں ضم کردیا گیا ہے۔


 مالک ، رونی مظومدار نے کہا ، "یہ ہندوستان کا دوسرا رخ ہے ، ہندوستان کا فراموش ہوا رخ ہے۔"  “ہم ہمیشہ ہندوستان کا یہ چمکدار ، چمکدار رخ دکھانا چاہتے ہیں۔  بالی ووڈ ، تاج محل ، دیوالی ، ہولی ، حیرت انگیز دن طویل شادیوں کا سوچیں۔  ہندوستانی لطیفیت کا سامعین کہاں ہے؟


 ہندوستان میں ، گھر کھانا پکانے اور ریستوراں کے کھانے کے مابین فاصلہ سختی سے برقرار ہے۔  جیسا کہ مسٹر مزمدار نے ذہنیت کو بیان کیا ، "اگر میں گاؤں کے کھاتے ہوئے کھا رہا ہوں تو ، میں آگے نہیں بڑھا۔"  اس کے جواب میں ، دھماکا ٹیم نے اس کھانے کا زیادہ تر حصول لیا ہے ، جس سے کھانے میں عمدہ کھانے کی حساسیت پیدا ہوتی ہے جو کھلی آگ کے شعلوں کی درستگی کے سبب بڑے پیمانے پر تیار ہوتی ہے۔


 مینو میں شروعاتی بھاجا ، کسنڈی کی چٹنی کے ساتھ بینگن کے تلی ہوئی کیوبیں شامل ہیں جو بنگالی گھروں کا ایک اہم حص ،ہ ہے ، اور تلی ہوئی مچھلی کو مسٹر پانڈیا ممبئی میں گھنٹوں بعد ساتھی کارکنوں کے ساتھ بار فوڈ کے طور پر کھاتے تھے۔  اس میں میکر جھول ، بچہ شارک کی سالن بھی ہے کہ مسٹر مزمدار اپنی والدہ سے کہیں گے کہ وہ اس خوف سے کالج دیکھ بھال کے پیکیج میں اس کے پاس نہ بھیجے کہ خوف کی وجہ سے اس کے چھاترالی میں اس کو شرمندگی ہوگی۔


 وہاں راگڈا پیٹائس ہے (سفید مٹر گوی کے ساتھ چھلنی ہوئی آلو کی پیٹی) جو مسٹر پانڈیا اپنی جوانی کی سڑکوں پر کھاتے تھے۔  انہوں نے یہ بھی یقینی بنایا کہ میگھالیہ میں ابلا ہوا سور کا گوشت کا ترکاریاں شامل کریں۔


 خدمت کے نقطہ نظر میں ، ہندوستان کے جگ conceptاد کے تصور کو محسوس کیا جاتا ہے۔ یہ ایک طرح کی اصلاحی ، میک میک ویرزم ہے۔  برتن مٹی کے برتنوں میں پہنچتے ہیں ، اکثر بے ساختہ ڑککن کے ساتھ۔  چکن پولاؤ ایک پورٹیبل پریشر ککر میں پیش کیا جاتا ہے جو میز پر کھولا جاتا ہے۔  اور پورا تین پاؤنڈ خرگوش راجستھانی انداز میں پکایا جاتا ہے اور اسے میتھ پییاز (ہاتھ سے کچل پیاز) پیش کیا جاتا ہے۔  فی رات صرف ایک دستیاب ہوگا ، اور پھر بھی صرف 48 گھنٹوں کے نوٹس کے ساتھ۔


 آرڈر کے ل order تقریبا everything سب کچھ پکایا جائے گا ، حالانکہ کچھ پکوان جن میں گھنٹوں کی تیاری کی ضرورت ہوتی ہے - جیسے چمپارن کا گوشت جو 24 گھنٹے تک جاری رہتا ہے اور لہسن کے پورے سر کے ساتھ چار کے لئے کھانا پکاتا ہے - ہر رات صرف 25 یا 30 برتن دستیاب ہوں گے۔

"یہ پکوان ہیں جہاں واقعی ہمارے دل پڑے ہوئے ہیں ، لیکن وہ ہماری مجرم خوشیاں ہیں۔"  "کیونکہ ، ممبئی یا کولکتہ یا دہلی میں بیٹھ کر ، میں اپنے دوست سے یہ بتانا بہتر محسوس کروں گا کہ میں ہندوستانی کھانے کے بجائے پیزا لینے گیا ہوں۔  ہر کوئی مغرب کی طرف جا رہا ہے - مغربی اجزاء ، مغربی چڑھانا ، یورو سینٹرک وژن اور عما - اور ہم مخالف سمت میں چل رہے ہیں ، ہر روز محنت کش طبقے کے ہندوستانیوں کی نمائندگی کرتے ہیں ، نہ کہ عالمی سطح پر۔


 مسٹر پانڈیا زیادہ براہ راست تھے: "اس کا مقصد ہندوستانی کھانے کو غیر منظم کرنا ہے۔"


 اڈا میں ، مسٹر پانڈیا گھر کا کھانہ ، یا گھریلو طرز ، کھانا پکانے کے لئے مشہور ہوئے۔  یہ پوچھے جانے پر کہ کیا دھماکا کے کھانے میں اسی طرح کی کیچل اصطلاح ہے ، تو انہوں نے محض "آسالی" کہا - ہندی کے لئے "اصلی"۔  یہ کھانا اڈا میں عملے کے ل cooked پکایا خاندانی کھانوں کی یاد دلانے والا ہے ، اس سے قبل صرف شیف رینی ریڈزپی اور کوپین ہیگن کے نوما سے آنے والی اپنی ٹیم کے باقی افراد کی خدمت میں پیش کیا جاتا تھا۔  دھماکا کا عملہ ریاستہائے متحدہ میں ایک عمدہ حوالہ نقطہ کی حیثیت سے جنوبی کھانا اور روحی کھانوں کی طرف دیکھتا ہے۔


 مسٹر مزمدار نے کہا ، "دھماکا اس کھانے میں ایک گہرا غوطہ ہے جسے ہمیشہ پسند نہیں سمجھا جاتا ، بلکہ ہندوستانی کھانوں کی بھرپور تاریخ کے ورثہ اور انحصار کا احاطہ کرتا ہے۔"


 مسٹر پانڈیا نے مزید کہا: "ہندوستانی شیف ایرک ریپرٹ یا گگگن آنند کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔  ہمارے پاس کبھی بھی جول روچن یا تھامس کیلر نہیں تھا۔  ہمیں شاید ان اصلی تکنیکوں کو استعمال کرنے میں شرم آتی تھی جو ہمارے آباؤ اجداد سالوں اور سالوں سے استعمال کررہے ہیں۔  یہ ترقی کی طرح محسوس نہیں کرتا ہے۔  ہمارے خیال میں اجنبی اجزاء کا استعمال بدعت ہے۔  لیکن ایسا نہیں ہے۔  میں یہ کر چکا ہوں.  یہ اچھا نہیں ہے۔


 ریاستہائے متحدہ میں با اثر ہندوستانی شیفوں ، جیسے منیٹ چوہان اور مرحوم فلائیڈ کارڈوز کے برخلاف - اور جدید ہندوستانی کھانوں کی اب وسیع پیمانے پر مقبولیت کے برعکس ، دھماکا ٹیم اپنی شرائط پر ہندوستانی گاؤں کا کھانا دنیا میں لانا چاہتی ہے۔  مسٹر پانڈیا نے کہا ، "ہم اس پورے راستے پر پوچھ گچھ کر رہے ہیں کہ کھانا لوگوں کے لئے کس طرح پیش کیا گیا ہے۔"  "ہندوستانی اور غیر ملکی ایک جیسے۔"


 اڈا کے نام سے جانا جاتا اینکر ہیں: مکھن کا چکن ، ساگ یا سموسے نہیں۔  اس کے ساتھ ہی "نان روٹی" یا "چائے چائے" جیسے وضاحتی مینو اندراجات کی ناراضگی بھی ہے۔  ان کی جگہ پر بکرے کی گردن بریانی ، ہلچل تلی ہوئی گردے اور خصیے اور ایک مرغی کا کوفہ جس میں نرم نرم پکا ہوا انڈا بھرا ہوا ہے۔


 دھماکا ایسیکس مارکیٹ کا کارنر اینکر ہے ، جو فوڈ ہال کا واحد داخلہ ہے جس کا اپنا داخلہ ہے۔  دھماکا - جس کا مطلب ہندی میں "بوم" یا "دھماکے" ہے - متحرک رنگوں کے ساتھ ٹمٹمانے ، 12 سیٹوں والے گھوڑے کی نال بار کے اوپر ایک وسیع و عریض برے دیوار سے لے کر ، 42 افراد کے کھانے کے کمرے میں روشن دھاری دار ضیافت کی تعمیر میں ، جس کے ساتھ  اس کی گفاور 22 فٹ کی چھت۔  ریاست کے حکم سے داخلہ ابھی 25 فیصد تک محدود رہے گا۔  وہاں 40 تک آؤٹ ڈور بیٹھنے ہیں۔


 اگر مسٹر پانڈیا کا ایک مقصد یہ ہے کہ غیر ہندوستانی باورچیوں کو کھانا کا اتنا ہی احترام مل جائے جتنا کہ غیر فرانسیسی شیف فرانسیسی کھانوں کا احترام کرتے ہیں ، تو دھماکا کا تجربہ ابتدائی کامیابی دکھا رہا ہے۔  شروع شدہ بھاجا ، بنگالی گھروں میں بہت عام ہے ، راہی کے 28 سالہ شیف ڈی کھانا ، جو فلپائنی ہیں ، نے ایرک والڈیز نے تیار کیا تھا۔  اور ایک Aperol-cantaloupe کاکیل راسی کے مشروبات کی ڈائریکٹر ، یسینیا الویرز نے تیار کیا ، جو ڈومینیکن ہے۔


 کثیر الثقافتی عملہ کے مسٹر ویلڈیز نے کہا ، "انہیں ہر طرف مثبتیت نظر آتی ہے۔"  "نہ صرف ان کی اپنی ثقافت میں ، بلکہ مجھ جیسے بیرونی لوگوں میں بھی جو اپنی ثقافت کو سمجھنا چاہتے ہیں کیونکہ اس سے مجھے اپنی ذات کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔"


 ہندوستان کے مشہور باورچی

 مسٹر پانڈیا اپنے مہمانوں پر بھی اسی طرح کی ثقافتی رسائی کا اطلاق کرتے ہیں۔  اڈا میں حیرت زدہ بکریوں کے دماغوں پر شک کرنے کے لئے ، مسٹر پانڈیا نے صارفین سے پوچھ گچھ کے ساتھ ایک چھوٹا سا کھیل کھیلا۔


 "کیا آپ بکھرے ہوئے انڈے پسند کرتے ہیں؟"  وہ پہلے پوچھے گا ، بے حد معصومیت سے۔  سب نے کہا ہاں ، کیوں کہ کون نہیں کہنے کی ہمت کرے گا؟  پھر مسٹر پانڈیا کسی اور سوال ڈنر سے ان معاہدے پر مہر لگائیں https://healthtips2480.blogspot.com/2021/02/what-is-depression.htmlگے: "کیا آپ بہادر ہیں؟"

پاکستان میں کرونا ویکسین لگانے کا عمل کب سے اور کس عملہ سے شروع ہو گا؟

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

جی تو پیارے پیارے دوستوں


اج ہم بات کریں گے کورونا وائرس کی ویکسین کی


پاکستان نے کورونا وائرس کی ویکسین منگوا لی ہے

اور کچھ حد تک پہنچ بھی چکی ہے۔

پاکستان میں ویسے تو مریضوں کی تعداد بہت کم ہے لیکن پھر بھی اس ویکسین کو منگوانے کے لیے سپیشل طیارے بھیجے گئے تھے۔


جیسے ہی ویکسین پاکستان میں آئ تو اب اس کو لگانے کے لیے مخصوص جگہوں پر مخصوص ویکسین سینٹر بناے جا رہے ہیں۔ 


پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد میں 13 جگہوں پر یہ سینٹر قائم کیے گئے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ آسانی کے ساتھ اس عمل کو کروا سکیں۔


اور سب سے پہلے ڈاکٹر حضرات اور میڈیکل کے عملہ کو ویکسین دی جائے گی کیونکہ ان کی خدمات بہت زیادہ ہیں۔


ان سینٹرز میں ریفریجریٹر رکھے گئے ہیں تاکہ دوائی کو محفوظ رکھا جا سکے۔اور اس کے علاوہ دو قسم کے کمرے بنائے گئے ہیں

ایک مردوں کے لئے

اور ایک خواتین کے لیے۔

انکو ریکوری روم کا نام دیا گیا ہے۔


اور ہر ایک سینٹر میں بیک وقت 50 لوگوں کے بیٹھنے کا انتظام کیا گیا ہے۔


دو ہزار خوراکوں میں سے ایک ہزار خوراک آ چکی ہیں جبکہ ایک ہزار خوراک ابھی پہنچائے جانے کے مرحلہ میں ہے۔


یہ دوائیں این سی او سی کے سینٹر سے پورے پاکستان میں تقسیم کی جائیں گی۔

اور جمعرات سے باقاعدہ طور پر ویکسینیشن کا عمل شروع کر دیا جائے گا

دنیا کی دو ایسی چیزیں جن پر کسی کا کچھ خرچ نہیں ہوتا

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ہم اس ویڈیو میں جانیں گے کہ کون سی 2 ایسی چیزیں ہیں جن پر کچھ بھی خرچ نہیں ہوتا لیکن اس کا فائدہ ہر ایک کو ہوتا ہے۔

کس غیر ملکی کھلاڑی نے گوادر میں میچز کھیلنے کا مطالبہ کر دیا۔اہم خبر آ گئی


 السلام علیکم


اج ہم بات کریں گے پاکستان میں موجود ایک ایسے سٹیڈیم کی جس کی تعریف پاکستانی تو کر ہی رہے ہیں 


لیکن ساتھ ہی ساتھ پاکستان سے باہر کئی ممالک نے اس سٹیڈیم کی بہت تعریف کی ہے۔


وہ شاندار سٹیڈیم واقع ہے گوادر میں۔

وہی گوادر جو پچھلے کافی عرصہ سے پریشانیوں اور مصیبتوں کا شکار رہا ہے۔


بہت سی جانیں اس وادی میں چلی گئیں لیکن اب اس حد تک اس خطے میں سکون ہے کہ وہاں دلکش سٹیڈیم تعمیر کیا گیا ہے۔


اس کی خاص بات یہ ہے کہ اس طرح کا بہترین نظارہ والا سٹیڈیم اج تک کسی ملک میں موجود نہیں ہے۔


بہت سے غیر ملکی کھلاڑیوں نے اس کو دیکھنے اور اس میں کھیلنے کا اظہار کیا ہے۔

اور یہ پاکستان کے لیے شاندار کامیابی ہے۔

پاکستان کا معیار بہت بہتر اور بلند ہو رہا ہے۔


حال ہی میں ائی جنوبی افریقہ کی ٹیم کے بہت زبردست سپن باؤلر نے یہ مطالبہ کر دیا ہے کہ جاری میچز میں سے جو میچ بچ گئے ہیں


وہ سب کے سب گوادر سٹیڈیم میں کروائے جائیں تاکہ ہمیں بہترین نظارہ دیکھنے کو ملے۔


وہ ٹیمیں جو پاکستان میں دہشت گردی کی وجہ سے کھیلنے پر آمادہ نہیں ہوتی تھیں وہ اب اس خوبصورت سٹیڈیم کو دیکھنے اور اس میں میچیز کھیلنے کا اظہار کر رہی ہیں۔


اور فخر عالم کی ٹوئٹ جب غیر ملکی کھلاڑیوں نے دیکھی تو جنوبی افریقہ کے مایہ ناز باولر ڈیل سٹین نے اس سٹیڈیم کی تعریف کر دی جو کہ گوادر میں ۔ موجود ہے۔


اور یہ سٹیڈیم شائقین کو بھی اپنی طرف راغب کر رہا ہے۔


سیاحوں نے بھی پاکستان کا رخ کر لیا ہے جو کہ پاکستان کے لیے اور باقی ممالک کے لئے بھی خوش آئند ہے۔


آئ سی سی کی ٹوئٹ کے بعد تو جیسے اس خطہ کو دیکھنے والوں کا تانتا ہی بندھ گیا۔

بیدار ہونے کے لیے ملکوں کے باشندوں کے طریقے مزاہب کے اعتبار سے جانئے بہترین رپورٹ میں

 


دن کی پہلی دھڑکن اکثر الارم گھڑی کے خوفناک بیپس یا پلنگ کے فون سے ڈیجیٹل سمفنی ہوتی ہیں۔


 یہ جدید الیکٹرانک الارم ہمیں نیند سے بیدار کرنے کے لئے استعمال کیے جانے والے طریقوں کے ایک طویل سلسلے میں صرف تازہ ترین ہیں: قدیم شہر کی دیواروں پر چوکیداروں سے لے کر پہیelsوں پر حالیہ گھڑیوں تک جو بجنے کو روکنے کے لئے پیچھا کرنا پڑتا ہے۔


 جب ہمارے جسم کی گھڑیاں ہمیں سونے کے لئے کہہ رہی ہیں تو ہمیں بیدار کرنے کا کام ایک بہت بڑا سوال ہے۔  ہم نے سب سے پہلے الارم کا استعمال کب شروع کیا ، اور ان کی آواز کیا محسوس ہوئی؟  وقت کی آوازوں کے بارے میں کیا تبدیل ہوا ، اور کیا نہیں ہوا؟


 برڈ سونگ

 ہمارے پاس وقت کی پیمائش کے لئے کچھ ابتدائی الفاظ رات کے مختلف حصوں کو تقسیم کرنے میں لوگوں کی خصوصی دلچسپی ظاہر کرتے ہیں۔


 جدید دور کی دنیا میں ، بغیر بجلی کی روشنی اور بجلی کے الارموں کے ، لوگوں نے روشنی کے معیار اور آس پاس کی آوازوں پر زیادہ توجہ دی۔  رات کے مختلف حصوں کے لئے قدیم زبانوں میں ایک بھرپور ذخیرہ الفاظ نکلا۔  طلوع فجر سے قبل لاتین کا ایک ابتدائی لفظ گیلیکینیئم تھا ، مرغ کے کوے کا وقت۔  سائنس دانوں نے اس کے بعد سے مرغوں کو دریافت کیا ہے کہ وہ کیا وقت ہے۔


 مرغی نے گھر کے باہر کوکنا شروع کیا ‘Cocker-doodle-doo!’ جدید ماڈرن رات کو متعدد حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا ، اور طلوع فجر سے پہلے کا وقت مرغ کے کوے کے نام پر رکھا گیا تھا۔  شٹر اسٹاک

 جاگنے کے تجربے کا ایک اہم طریقہ برڈسنونگ رہ گیا ہے۔  آسٹریلیا میں ، ہم اکثر نیند اور جاگنے کے بارے میں سوچتے وقت - پرندوں کی آواز کو بیدار کرتے ہیں۔ صبح کیرولنگ میپی سے لے کر ، ورسٹائل کراوونگ یا آدھی رات کو ویلی واگٹیل کی کال تک۔  کم مدھر ، اگرچہ اتنا ہی حیرت انگیز ، پرندوں کا ایک اور ممکنہ شور ہے جو ابتدائی طلوع ہونے سے وابستہ ہے - "چڑیا کا پادنا" - پہلی بار اس کی تصدیق 19 ویں صدی میں ہوئی۔


 مزید پڑھیں: برڈ سونگ نے انسانوں کو صدیوں سے متاثر کیا ہے: کیا یہ موسیقی ہے؟


 انسانی جاگ اٹھنے کی کالیں

 انسانی جسم نے الارم کا اپنا ذخیرہ تیار کیا ہے۔


 اسلامی دعوت نامہ ، اذان ، جسے مردین کہتے ہیں ، سب سے پُرجوش حیرت انگیز مثالوں میں سے ایک ہے ، جس کے مختلف ورژن روایات اور خطوں کے مابین اختلافات ظاہر کرتے ہیں۔  میلمیٹک نعرہ - جہاں متعدد میوزیکل نوٹوں پر ایک ہی عبارت گایا جاتا ہے - یہ دعا کے لئے جاگ اٹھنا ("نماز نیند سے بہتر ہے") اور خود ہی ایک دعا ہے۔

صبح کے وقت کچھ کالیں موسم کی پیش گوئی کے نظام کے ساتھ مل گ. تھیں۔  15 ویں صدی میں انگلینڈ کے جنوبی ساحل پر واقع سینڈ وچ کی بندرگاہ پر آنے والے شہر کے ہوائوں نے رات کے وقت ہوا میں ہونے والی تبدیلیوں کا مطالبہ کیا تاکہ سمندری مسافروں کو معلوم ہوجائے گا کہ ہوا کے تیز ہواؤں کا چلنا کب ہوگا۔  بہت بعد میں ، صنعتی دنیا کے کچھ حصوں میں ، پیشہ ورانہ دستک باز آپ کو اپنی شفٹ کے ل wake جاگنے کے ل windows کھڑکیوں پر ٹیپ لگانے کے لئے مٹر شوٹر کا استعمال کر سکتا ہے یا چھڑی دے سکتا ہے۔


 انسانوں کو آپ کے بیدار کرنے کا عام طور پر مطلب یہ ہوگا کہ کسی کو پوری رات بیدار رہنا ہے۔  لیکن اس شخص کو کیسے پتہ چلے گا کہ الارم کب رونا ہے؟  سنڈیئلس ظاہر ہے بیکار ہوں گے۔  رات کے اوقات گننے کے ل technologies یہ ایک وجہ ہے کہ ٹیکنالوجیز تیار کی گئیں۔ یہ نشان لگانے والی قدیم اور قرون وسطی کے پانی کی گھڑیاں جو یہ بتانے کے ل. کہ پانی کا بہاؤ وقت گزرنے کے مساوی تھا ، اور بعد میں (چودہویں صدی کے آس پاس سے) واش گلاس شیشے کی شکل میں۔


 آدمی ونڈو پر ٹیپ کرتا ہے اس کی خدمت۔  پیشہ ورانہ نوکر اپر کارکنوں کو بیدار کرتے تھے۔  وکیمیڈیا کامنس / نیشنال آرچف مکینیکل گھڑیاں

 قرون وسطی نے ہماری ایک حیرت انگیز ایجاد دیکھی - مکینیکل گھڑیاں جو اصل میں وزن کے ذریعہ چلتی ہیں۔  کشش ثقل نے گھڑی کے طریقہ کار کو چلانے کے ل suspended معطل وزن کو نیچے کھینچ لیا۔  وزن کو وقتا فوقتا کسی اور سائیکل کے ل wound زخمی کردیا جاتا ہے۔


 یہ گھڑیاں چرچوں اور ٹاؤن بیلفریز میں بڑی چیزوں کے طور پر شروع ہوئی تھیں۔  کچھ میں توسیع شدہ آٹوماٹا تھا: 16 ویں صدی کی غیر معمولی اسٹراسبرگ گھڑی میں ایک مشہور کوکریل شامل ہے جس کی چیخ کیتیڈرل سے ہوتی ہے۔  اس کا خودکار مرغا چودہویں صدی میں تیار کردہ گھڑی کا ہے۔


 قدیم گرجا گھر کیتھیڈرل نوٹری ڈیم ، اسٹراس برگ ، السیسی میں فلکیاتی گھڑی۔  شٹر اسٹاک

 کچھ بڑی گھڑیوں نے گھنٹوں بجانے سے پہلے گھنٹوں پر موسیقی بجائی۔  اس سال کی 700 ویں سالگرہ ہے جو اس طرح کی پہلی موسیقی گھڑی ہوسکتی ہے ، جو 1321 میں روین کے قریب ایک خانقاہ میں نصب کی گئی تھی۔ اس نے ایڈونٹ کے سیزن کے لئے ، کنڈیٹر ایلم سیڈرم (ستاروں کے پیارے تخلیق کار) کی ایک تسبیح ادا کی ، جو عیسائی شروع ہوتا ہے۔  سال


 اس طرح کے چیمز ہماری پہلی ریکارڈ شدہ میکانیکل میوزک ہیں ، اور آج کے میوزیکل الارم کا پیش خیمہ ہیں۔  یہ ٹیکنالوجی شاید ٹیک گیک راہبوں کے ذریعہ تیار کی گئی تھی کہ وہ رات کو جاگتے ہوئے اپنی دعائیں گزارنے کے لئے جاگتے تھے۔ اس سے بھی بہتر یہ کہ اگر اذان کی طرح جاگ اٹھنے کی آواز خود بھی ایک متقی دعا ہوتی۔


 مزید پڑھیں: آسیڈیا: اس جذبات کا کھوئے ہوئے نام جو ہم سب کو محسوس ہورہے ہیں


 جدید الارم گھڑی

 آج ہم جس گھڑیوں کے بارے میں جانتے ہیں ان کے ابتدائی ورژن بڑی جماعتوں ، عوامی مقامات یا درباری اشرافیہ کے لئے بنائے گئے تھے۔


 گھڑی پر پہیے پہلوؤں پر مشتمل ‘گھڑی دار’ الارم گھڑی کے لئے واکر کو اس کا پیچھا کرنا پڑتا ہے۔  کلاکی ڈاٹ کام

 آہستہ آہستہ اگرچہ ، اور یقینی طور پر 15 ویں صدی کے آخر تک ، آپ کو نجی مکانات میں لوہے کی دیوار کی بھاری گھڑیاں مل گئیں (ایسی جگہوں پر بنائ گئیں جو گھڑیوں کے بنانے کے لئے مشہور ہیں ، جیسے سوئٹزرلینڈ)۔  ان میں اکثر پن ہوتے تھے جو آپ کسی خاص وقت میں گھنٹی بجنے کیلئے گھنٹوں کے چہرے کے آس پاس رکھ سکتے ہیں۔  یہ گھریلو الارم گھڑیاں مالک کو کام کرنے اور دعا کرنے کے لئے بیدار کرسکتی ہیں۔


 اس عرصے کے دوران ، یہ بھی ، کمپیکٹ بہار کے میکانزم نے 16 ویں صدی سے جسم پر چھوٹی چھوٹی چھوٹی گھڑیوں کو ممکن بنایا ، اٹھایا یا پہن لیا۔


 وقت کی نجکاری 19 ویں صدی میں تیز ہوئی اور کچھ جنگلی جدید الارم گھڑیوں کو جنم ملا۔  فرانسیسی جادوگر ژان یوگین رابرٹ ہاؤڈین کی حیرت انگیز ایجادات میں سے ایک گھڑی تھی جس نے الارم بجنے کے بعد موم بتی روشن کی۔

مزید پڑھیں: صبح کی کہر: کیوں وقت آگیا ہے کہ اسنوز بٹن کو مارنا بند کیا جائے


 اگرچہ ناشتے میں بننے والی روڈ گولڈ برگ طرز کے الارم گھڑیوں کے سامان پر کچھ بھی نہیں پہنچ سکا ہے ، لیکن آٹو میٹن گھڑی کے الارموں نے تازہ ترین کافی اور ٹوسٹ یا صرف ان کی خوشبو کا وعدہ کیا ہے۔  یہاں باورچی خانے کی واقفیت کی آوازیں ، ان کی صبح کی خوشبو کے ساتھ ، نیند سے بے ہودہ بیداری کو نرم کرتی ہیں۔


 آج کے الارم ، ان کی تمام ایجادات کے ساتھ ، قرون وسطی کے آج ہمارے لئے ایک تحفہ (یا اس پر منحصر https://www.historypk.site/2021/02/blog-post.htmlہے کہ آپ بیدار ہونے میں کتنا لطف اٹھاتے ہیں ، 

حج بہترین عبادت

حج - ایک روحانی سفر حج - ایک روحانی سفر حج اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے۔ ہر مسل...