Alp Arslaan last episode 27 Urdu subtitles

 Alp Arslaan last episode 27 Urdu subtitles 

Alp Arslaan last episode 27 Urdu subtitles 




🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃    


*🍃دو چـیـزیـں اچھـی بھـی اور بـری بھـی🍃*


*ایک بہت بڑے حکیم گزرے ہیں، جن کا نام لقمان تھا۔ یہ دوا دینے والے حکیم نہیں تھے بلکہ اللہ تعالی نے ان کو بہت زیادہ سمجھ اور عقل عطا کی تھی، جس کی وجہ سے اچھی اچھی اور حکمت کی باتیں لوگوں کو بتایا کرتے تھے اور لوگوں کے مسائل حل کر دیا کرتے تھے ۔ یہ ایک مالک کے نوکر تھے۔*


 *ایک مرتبہ کی بات ھے کہ ان کے مالک نے ان سے کہا  جاؤ، ایک بکری ذبح کرو اور اس کے پورے جسم میں سے دو اچھے حصے کاٹ کا میرے پاس لے آؤ۔ چنانچہ لقمان گئے اور بکری ذبح کی، پھر اس کے جسم سے دل اور زبان کو کاٹ کر مالک کے سامنے پیش کر دیا۔*


*مالک نے پھر حکم دیا: جاؤ، اب دوسری بکری ذبح کرو اور اس کے جسم کے دو سب سے خراب حصے کاٹ کر لے آؤ۔ اس مرتبہ بھی لقمان نے وھی دو حصے دل اور زبان لاکر مالک کے سامنے رکھ دیے۔ مالک نے تعجب سے پوچھا: یہ کیا بات ھے کہ تم دونوں مرتبہ یہی دو حصے لائے!*


 *لقمان نے جواب دیا: اصل بات یہ ھے کہ دل اور زبان  اگر ٹھیک رہیں، تو جسم میں ان سے اچھا اور کوئی حصہ نہیں اور اگر یہ دونوں بگڑ جائیں تو جسم میں ان سے زیادہ خراب بھی کوئی حصہ نہیں۔*

Alp Arslaan last episode season 2 Urdu subtitles

  *پیارے دوستو! ھمیں چاہیے کہ زبان کی حفاظت کریں، گندی بات نہ کریں اور دل کو ھمیشہ صاف رکھیں۔ کسی کو برا نہ سمجھیں ....!!!*

*نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے 



پروفیشنل بلاگنگ کورس

پروفیشنل بلاگنگ کورس


 السلام علیکم تمام احباب کو مطلع کیا جاتا ہے 


 کورس کی باقاعدہ کلاسیں یکم جنوری سے شروع ہوں گی اس سے پہلے آپ کو مختلف معلومات فراہم کی جائیں گی 


یکم سے پہلے آپ اگر مطمئن ہوجائیں تو فیس جمع کروادیں 


فیس پانچ ہزار طے ہوئی ہے


ان شاء اللہ جو احباب باقاعدہ کورس جوائن کریں گے انہیں پریمیم چیزیں سیکھنے کو ملیں گی


اور سب سے مین چیز آپ کو سیکھنے کے دوران ہی ارننگ کرنے کے مواقع فراہم کیے جائیں گے


عین ممکن یے کورس ختم ہونے ہہلے ہی آپ کورس کی فیس سےزیادہ ارننگ کرچکے ہوں


آپ کی محنت پر منحصر ہے باقی آپ کی ارننگ جب تک شروع نہیں ہوگی 


ہمارا اس فیس کے بدلے آپ کے ساتھ باقاعدہ تعاون رہے گا چاہے اس میں دس دن لگیں مہیںہ لگے یا دو ماہ


واٹس ایپ نمبر

03044065561


زیادہ تر پوچھے جانے والے سوالات

*1* یہ کورس کس چیز کا ہے

*جواب* اس کورس میں ہم آپ کو ویب سائٹ بنانا سیکھائیں گے کہ کیسے آپ انٹرنیٹ پر ویب سائٹ بناسکتے ہیں اور اس پر کام کرکے یا اسے بیچ کر پیسہ کیسے کماسکتے ہیں یہ مکمل چیزیں آپ کو سیکھائی جائیں گی

آپ کیسے گوگل ایڈسن کا اپرول لے سکتے ہیں اس کورس میں اس متعلق رہنمائی ہوگی

بلاگر اور ورڈپریس پر کام سیکھایا جائے گا

Seo سیکھائی جائے گی

آپ کو فری ہوسٹنگ دی جائے گی

اور سب سے زیادہ آپ کی ارننگ شروع ہونے تک رہنمائی کی جائے گی

گروپ میں کئی احباب ایسے ہیں جو پہلے ہی بلاگنگ کررہے ہیں 

جو احباب نئے شامل ہوئے ہیں جن کی داخلہ فیس رہتی ہے وہ فیس جمع کرواکر باقاعدہ شمولیت حاصل کریں

اور جو لوگ بروز جمعہ واہ میں منعقد ہونے والی میٹنگ کے توسط سے جوائن کررہے ہیں وہ مجھے پرسنل میں اپنا تعارف ضرور کروائیں 

اس کورس کو سیکھنے کے بعد آپ بہوبہو 

ڈیلی پاکستان

اردو پوائنٹ

مکی ٹی وی 

موبی ٹی وی

گیومی فائیو

پاک ویپ

ہسٹری پلے 

جیسی ویب سائٹس بنانا سیکھ پائیں گے

ہم آپ کو بتائیں گے کہ آپ ویب سائٹ بنا کر اس پر کیسے کام کرسکتے ہیں

یا اگر کام۔نہیں کرنا تو اسے کس جگہ سیل کرسکتے ہیں

ویب سائٹ بنائیں سیل کریں

مونیٹائز کرواکر دس سے پندرہ ہزار میں سیل کریں


میٹنگ سے آئے ہوئے بھائیوں کے علاوہ 

جن بھائیوں کی فیس رہتی ہے یکم تک اپنی اپنی فیس جمع کروائیں 

پراپر کورس یکم سے شروع ہوگا 

کورس میں صرف 15 لوگ شامل ہوں گے اس سے زیادہ کو مینج کرنا مشکل ہے جو پندرہ لوگ پہلے فیس دے کر جوائن کریں گے وہی شامل ہو پائیں گے ان کے لیے الگ گروپ ہے

اس گروپ میں کورس اور بلاگنگ کی معلومات شیئر کی جائیں گی

کورس اس گروپ میں نہیں ہوگا یہ معلوماتی گروپ ہے 

اس میں آپ اپنے سوال جواب کرسکتے ہیں

ش


کورس کی زیادہ سے زیادہ پچیس کلاسیں ہوں گی اور پریکٹیکل بھی دیا جائے گا سب کو

بلاگنگ محنت اور صبر مانگتی ہے


اس سفر میں آپ کو انتہاء درجے کی محنت کرنی ہوگی کبھی بھی گھر بیٹھے پیسے چھاپے نہیں جاسکتے اس کے لیے آپ کو سیکھنا پڑے گا 

بار بار کے تجربات کرنے ہوں گے تب جاکر آپ کامیاب ہوں گے چاہے گروپ میں ایک بندہ ہو سیکھنے وال


آج سے دو سال پہلے جس جگہ سے میں نے سیکھا تھا وہاں ایک دن چھٹی پر ہمیں ایک ہزار روپہ جرمانہ ہوتا تھا اور صرف ورڈپریس کسٹمائیزیشن اور ایس ای او نیش وغیرہ سیلکیٹ کرنے کورس تھا 

جس کی قیمت دس ہزار روپے تھ


جبکہ آپ احباب کے لیے بیک وقت

ایس ای او

کسٹمائیزیشن

بلاگنگ

ایفیلییٹ مارکیٹنگ

گرافک ڈیزائنگ 

ایڈسن اپرول

ویب سائٹ سیل کرنی

بنانی

ویب سائٹ پر

 کام کرنا

ان چیزوں سے ارننگ ہوگی

ویب سائٹ بنا کر مونیٹائز کریں گوگل ایڈسن سے اور خود ویب سائٹ رکھیں

ویب سائٹ بنا کر دیں اور فیس لیں

ویب سائٹ بنا کر مونیٹائز کرواکر سیل کریں


کورس کی ہم فیس نہیں لے رہے آپ سے جو ہم آپ کے سوالات جواب اور ارننگ شروع کروانے بات چیت کرنے سپورٹ کرنے اور ویب سائٹ کی چیزیں جو فراہم کریں 

گے اس کی فیس لی جارہی ہے


کریہ

*Alparsalan🦅 Last* *Episode 27 Tariler 1 with urdu Subtitel*

*Alparsalan🦅 Last* *Episode 27 Tariler 1 with urdu Subtitel* 

*Alparsalan🦅 Last* *Episode 27 Tariler 1 with urdu Subtitel*




🌴🌴🌴🌴

*خود کشی کرنے والے لوگ اور ہمارا رویہ*

☘️☘️☘️☘️

یورپین ممالک میں دوران ڈرائیونگ ریڈیو پروگرامز سننے کا کافی رواج تھا۔ کئی سال پہلے پڑھا تھا کہ علم نفسیات کا ماہر ایک جوڑا سننے والوں کو خوش رکھنے اور انتہائی فیصلوں مثلاً خود کشی سے خود کو باز رکھنے کی مختلف تکنیکس بتا کر اس رُحجان کی حوصلہ شکنی کرنے میں بے پناہ شہرت رکھتا تھا۔


ایک دن اسی جوڑے نے خود کشی کر لی۔


کچھ مہینے پہلے ٹی وی پر ایک ایسی ماں کا انٹرویو دکھایا جا رہا تھا جس نے اپنی بارہ سالہ بیٹی کو موبائل استعمال کرنے پر گلا گھونٹ کر قتل کر دیا . انٹرویو لینے والی خاتون نے سوال کیا کہ 

“ آپ نے نو ماہ اپنی بیٹی کو اپنی کوکھ میں رکھا . اسے دودھ پلایا . راتیں جاگ کر گزاریں . جس کا رونا آپ کو برداشت نہیں ھوتا اسی کا گلا گھونٹتے اس کو تڑپتے دیکھ کر آپ کا کلیجہ نہیں کانپا “ 


ماں نے پتھرائی ھوئی آنکھوں سے اس کی طرف دیکھا اور کہا “ پتر غصہ بڑی بُری شے ہے بڑی بری شے ہے “ 

-

ایس ایس پی نیکو کار نے اپنی آخری تحریر سرخ روشنائی سے لکھی۔ خط میں لکھا کہ انسان خود کشی تب کرتا ہے جب وہ بیزار ہو جاتا ہے۔ اس کو تخلیق کی سمجھ آ جاتی ہے۔ سمجھدار انسان اپنی جان لیتا ہے تو رویا نہیں کرتے۔ اس کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔

-

نشتر ہسپتال کے مشہور ماہر نفسیات ڈاکٹر  اظہر حسین کے قریبی حلقے ان کی اپنی اکلوتی بیٹی علیزے سے بے پناہ محبت کے شاہد تھے . وہ اپنی بیٹی پر جان چھڑکتے تھے . علیزے نے ایف سی پی اپس پارٹ ون پاس کیا . وہ شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں تھیں . 

ڈاکٹر اظہر حسین نے کل بیٹی کو گولی مار کر خود کشی کر لی . 

-

انسان جتنا سادہ نظر آتا ھے اتنا ہی پیچیدہ اور گہرا ھوتا ھے . دوسروں پر تبصروں سے گریز کریں . کون کس آگ کے دریا سے گزرا ھے وہ نہ کوئی اور جان سکتا نہ اس کی وجوہات کھوجنے کی قابلیت رکھنے والا۔ 



اپنی جنگ خود جیتنے کی تیاری کریں . ہم ہو سکتا ھے خود کو عقل کُل سمجھتے ہوں مگر ہماری ساری زندگی ممکن ھے کسی ایک ہی طرح کے تجربات میں بسر ھوئی ھو اور ہم اسی کا شعور رکھتے ہوں . ہمیں علم ہی نہ ھو کہ ہماری بساط سے آگے جہاں اور بھی ہیں . دوسروں کے غلط اور صحیح ھونے کے صحیح ادراک رکھنے کی ممکن ھے ہماری اوقات ہی نہ ھو . خوش رہیں اور تبصروں میں “ قطعی “ رائے میں لچک کی گنجائش رکھا کریں . 

احمد سلطان اعوان

*نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے 

Haji byram wali episode number 4 Urdu subtitles

 حاجی بہرام ولی قسط نمبر 4 اردو سبٹائٹل 

Haji byram wali episode number 4 Urdu subtitles 





*ایسی تحاریر بہت کم ملتی ہی, ضرور پڑھیں*


ایک استاد صاحب نے کلاس میں موجود جسمانی طور پر ایک مضبوط بچے کو بُلایا اُسے اپنے سامنے کھڑا کیا۔ اپنا ہاتھ اُس کے کندھے پر رکھا اور بولے تگڑا ہو جا۔ پھر اُسے نیچے کی طرف دھکیلنا شروع کر دیا یا - یوں کہہ لیجیئے کہ دبانا شروع کر دیا - وہ بچہ تگڑا تھا وہ اکڑ کر کھڑا رہا۔ استاد محترم نے اپنا پورا زور لگانا شروع کر دیا۔ وہ بچہ دبنے لگا اور بلآخر آہستہ آہستہ نیچے بیٹھتا چلا گیا۔ استاد محترم بھی اُسے دبانے کے لئے نیچے ہوتا چلا گیا۔ وہ لڑکا آخر میں تقریباً گر گیا اور اُس سے تھوڑا کم استاد محترم بھی زمین پر تھے۔ اُستاد صاحب نے اِس کے بعد اُسے اٹھایا اور کلاس سے مخاطب ہوئے؛


”آپ نے دیکھا مجھے اِس بچے کو نیچے گرانے کے لئے کتنا زور لگانا پڑا؟


دوسرا یہ جیسے جیسے نیچے کی طرف جا رہا تھا، میں بھی اِس کے ساتھ ساتھ نیچے جا رہا تھا۔ یہاں تک کہ ہم دونوں زمین کی سطح تک پہنچ گئے۔“


استادِ محترم اُس کے بعد رکے لمبی سانس لی اور بولے؛

”یاد رکھئیے! ہم جب بھی زندگی میں کِسی شخص کو نیچے گرانے یا دبانے کی کوشش کرتے ہیں تو صرف ہمارا ہدف ہی نیچے نہیں جاتا ہم بھی اُس کے ساتھ زمین کی سطح تک آ جاتے ہیں۔ (مطلب انسانیت سے گِر جاتے ہیں) جب کہ اِس کے برعکس ہم جب کسی شخص کو نیچے سے اٹھاتے ہیں تو صرف وہ شخص اوپر نہیں آتا۔ ہم بھی اوپر اٹھتے چلے جاتے ہیں ہمارا درجہ، ہمارا مقام بھی بلند ہو جاتا ہے۔

Fateh undlas episode 1 in Urdu subtitles

اُستاد صاحب اِس کے بعد رکے اور بولے باکمال انسان کبھی کسی کو نیچے نہیں گراتا۔ وہ ہمیشہ گرے ہوﺅں کو اٹھاتا ہے۔ اور اُن کے ساتھ ساتھ خود بھی اوپر اٹھتا چلا جاتا ہے، وہ بلند ہوتا رہتا ہے ۔

*نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے 


EP 4

Dastaan episode 24 Urdu subtitles

 

Dastaan episode 24 Urdu subtitles 


 داستان قسط نمبر 24 اردو سبٹائٹل


🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴

*موٹیویشنل تحریر*

☘️☘️☘️☘️☘️☘️☘️☘️☘️☘️☘️


ﺍﺳﮑﻮﻝ ﮐﯽ ﺑﺎﺳﮑﭧ ﺑﺎﻝ ﭨﯿﻢ ﺳﮯ ﻧﮑﺎﻻ ﮔﯿﺎ ، ﮔﮭﺮ ﺁ ﮐﺮ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﮐﻤﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﻻﮎ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﮔﮭﻨﭩﻮﮞ ﺭﻭﺗﺎ ﺭﮨﺎ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﻭﮨﯽ ﻟﮍﮐﺎﮭﮯ ﺑﺎﺭ ﮐﺎ ﺑﺎﺳﮑﭧ ﺑﺎﻝ ﭼﯿﻤﺌﯿﻦ " ﻣﺎﺋﯿﮑﻞ ﺟﺎﺭﮈﻥ " ﺑﻨﺎ

۔

۔

۔

۔ ﭼﺎﺭ ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ ﺗﮏ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪﯾﻦ ﯾﮩﯽ ﺳﻮﭼﺘﮯ ﺭﮨﮯ ﻭﮦ ﮔﻮﻧﮕﺎ ﮨﮯ ﭼﺎﺭ ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﺑﻮﻻ۔ﺍﺱ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪﯾﻦ ﮐﻮ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻓﮑﺮ ﮨﻮﺗﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺍﺱ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺴﮯ ﺳﺮﻭﺍﺋﯿﻮ ﮐﺮﮮ ﮔﺎ ﻭﮨﯽ ﺑﭽﮧ " ﺍﻟﺒﺮﭦ ﺁﺋﻦ ﺍﺳﭩﺎﺋﻦ " ﺑﻨﺎ۔

۔

۔

۔

۔ﺑﻄﻮﺭ ﻧﯿﻮﺯ ﺍﯾﻨﮑﺮ ﺟﺎﺏ ﺳﮯ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﺑﻘﻮﻝ ﻣﺎﻟﮑﺎﻥ ﮐﮯ ، ﻭﮦ ﭨﯿﻠﯽ ﻭﯾﮋﻥ ﭘﺮ ﺍﭼﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮕﺘﯽ ﻓﭧ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﯿﭩﮭﺘﯽ۔۔۔ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﻭﮨﯽ ﻋﻮﺭﺕ " ﺍﻭﭘﺮﺍ ﻭﻧﻔﺮﮮ " ﺑﻨﯽ ﺟﺲ ﭘﭽﮭﯽ ﺻﺪﯼ ﮐﯽ ﻃﺎﻗﺘﻮﺭ ﺗﺮﯾﻦ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ۔۔ﺟﻮ ﮐﮧ ﻣﺘﻌﺪﺩ ﺍﯾﻮﺍﺭﮈ ﻭﻧﺮ ﭨﺎﻟﮏ ﺷﻮ ﮐﯽ ﺍﯾﻨﮑﺮ ﺭﮨﯽ ﮨﯿﮟ۔

۔

۔

۔

۔ﺍﺧﺒﺎﺭﯼ ﻧﻮﮐﺮﯼ ﺳﮯ ﯾﮧ ﮐﮩﮧ ﮐﺮ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﻮﺋﯽ ﺗﺨﻠﯿﻔﯽ ﺻﻼﺣﯿﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭﯾﺠﻨﻞ ﺁﺋﯿﮉﯾﺎﺯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﻭﮨﯽ ﺷﺨﺺ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ " ﻭﺍﻟﭧ ﮈﺯﻧﯽ " ﺑﻨﺎ ﺟﻮ ﮐﮧ ﻣﮑﯽ ﻣﺎﻭﺱ ﻧﺎﻣﯽ ﮐﺮﺩﺍﺭﻭﮞ ﮐﺎ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮨﮯ۔

۔

۔

۔

۔ﮔﯿﺎﺭﮦ ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ ﻣﯿﮟ ﭨﯿﻢ ﺳﮯ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﺴﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭﯼ ﮐﺎ ﺷﮑﺎﺭ ﺗﮭﺎ ﺟﺲ ﮐﮯ ﺗﺤﺖ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﺎ ﻗﺪ ﺑﮍﮬﻨﺎ ﺭﮎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﯽ ﻋﻤﺮ ﮐﮯ ﺑﭽﻮﮞ ﺳﮯ ﺑﮩﺖ ﭼﮭﻮﭨﺎ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺩﯾﺘﺎ ﺗﮭﺎ۔ﻣﻌﺎﺷﺮﮮ ﺑﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻣﺬﺍﻕ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮨﯽ ﻟﮍﮐﺎ ﺁﺝ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﻓﭧ ﺑﺎﻟﺮ " ﻟﯿﻮﻧﻞ ﻣﯿﺴﯽ " ﮨﮯ۔

۔

۔

۔

۔ﺗﯿﺲ ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﺗﺒﺎﮦ ﺷﺪﮦ ﺣﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺗﻨﮩﺎﮦ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ۔۔۔ﺍﺱ ﮐﮯ ﺷﯿﺌﺮ ﮨﻮﻟﮉﺭﺯ ﻧﮯ ﺍﺳﯽ ﮐﻤﭙﻨﯽ ﺳﮯ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﯾﺎ ﺟﺴﮯ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺧﻮﺩ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﺗﮭﺎ۔۔۔ﻭﮨﯽ ﺷﺨﺺ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﻮ ﭨﭻ ﺍﺳﮑﺮﯾﻦ ﭨﯿﮑﻨﺎﻟﻮﺟﯽ ﺳﮯ ﺁﺷﻨﺎ ﮐﺮ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺩﻧﯿﺎ ﺍﺳﮯ ﺍﯾﭙﻞ ﮐﮯ ﺑﺎﻧﯽ " ﺍﺳﭩﯿﻮ ﺟﺎﺑﺰ " ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﺳﮯ ﺟﺎﻧﺘﯽ ﮨﮯ۔

۔

۔

۔

۔ﮨﺎﺋﯽ ﺍﺳﮑﻮﻝ ﺳﮯ ﻧﮑﺎﻻ ﮔﯿﺎ۔ ﻧﺸﮯ ﻧﮯ ﺍﺗﻨﺎ ﺑﺮﺑﺎﺩ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﮐﺌﯽ ﺑﺎﺭ ﺧﻮﺩ ﮐﺸﯽ ﮐﯽ ﻧﺎﮐﺎﻡ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﯽ۔۔ﺁﺝ ﻭﮨﯽ ﻟﮍﮐﺎ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﺎ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﺗﺮﯾﻦ ﺳﻨﮕﺮ ﺍﻭﺭ ﺭﯾﭙﺮ " ﺍﯾﻤﯿﻨﻢ " ﮐﮩﻼﺗﺎ ﮨﮯ۔

۔

۔

۔

۔ﺍﺳﺘﺎﺩ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﯾﮧ ﮐﮩﮧ ﮐﺮ ﺍﺳﮑﻮﻝ ﺳﮯ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺳﻤﺠﮫ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ ﺗﻢ ﺍﯾﮏ ﻧﮩﺎﯾﺖ ﮐﻨﺪ ﺫﮨﻦ ﺑﭽﮯ ﮨﻮ۔۔ﻭﮨﯽ ﮐﻨﺪ ﺫﮨﻦ ﺑﭽﮧ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﺍﻟﯿﮑﭩﺮﮎ ﺑﻠﺐ ﺳﻤﯿﺖ ﺍﯾﮏ ﮨﺰﺍﺭ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺍﯾﺠﺎﺩﺍﺕ ﮐﺎ ﻣﺎﻟﮏ ﺑﻨﺎ ﺟﺴﮯ ﮨﻢ " ﺗﮭﺎﻣﺲ ﺍﯾﮉﯾﺴﻦ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔

۔

۔

۔

۔ﮈﯾﮑﺎ ﺭﯾﮑﺎﺭﮈﻧﮓ ﺍﺳﭩﻮﮈﯾﻮ ﻧﮯ ﯾﮧ ﮐﮩﮧ ﮐﺮ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﮨﻤﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﮯ ﮔﺎﻧﮯ ﭘﺴﻨﺪ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺋﮯ ﺍﺱ ﻓﯿﻠﮉ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﻓﯿﻮﭼﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﻭ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﻭ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﻭﮨﯽ ﺑﯿﻨﮉ ﻣﯿﻮﺯﮎ ﮐﯽ ﺗﺎﺭﯾﺦ ﮐﺎ ﺳﺐ ﺳﮯ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﺑﯿﻨﮉ " ﺩﺍ ﺑﯿﭩﻠﺰ " ﮐﮩﻼﯾﺎ۔

۔

۔

۔

۔ﺍﻥ ﮐﯽ ﭘﮩﻠﯽ ﮐﺘﺎﺏ ﺳﺘﺎﺋﯿﺲ ﮨﺒﻠﺸﺮﺯ ﻧﮯ ﻣﺴﺘﺮﺩ ﮐﺮ ﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﭼﮭﺎﭘﻨﮯ ﺳﮯ ﺍﻧﮑﺎﺭ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ۔۔۔ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ " ﮈﺍﮐﭩﺮ ﺳﯿﺲ " ﺍﻧﮕﻠﺶ ﺍﺩﺏ ﮐﯽ ﺗﺎﺭﯾﺦ ﻣﯿﮟ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﮯ ﭘﮍﮬﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺳﺐ ﺳﮯ ﮐﺎﻣﯿﺎﺏ ﻣﺼﻨﻒ ﺑﻨﮯ

۔

۔

۔

۔ﻣﻨﮕﯿﺘﺮ ﮐﯽ ﻣﻮﺕ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ، ﺑﺰﻧﺲ ﻧﺎﮐﺎﻡ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ، ﻧﺮﻭﺱ ﺑﺮﯾﮏ ﮈﺍﻭﻥ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻋﻼﻭﮦ ﺁﭨﮫ ﺍﻟﯿﮑﺸﻦ ﻣﯿﮟ ﺷﮑﺴﺖ ﮨﻮﺋﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮨﯽ ﺷﺨﺺ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﮐﺎ ﺳﻮﻟﮩﻮﺍﮞ ﺻﺪﺭ ﺑﻨﺎ ﺟﺴﮯ ﺩﻧﯿﺎ " ﺍﺑﺮﺍﮨﻢ ﻟﻨﮑﻦ " ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﺳﮯ ﺟﺎﻧﺘﯽ ﮨﮯ۔

۔

۔

داستان قسط نمبر 24 اردو سبٹائٹل دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں ۔

ﭨﻮﯾﻮﭨﺎ ﮐﻤﭙﻨﯽ ﻣﯿﮟ ﺑﻄﻮﺭ ﺁﭨﻮ ﻣﻮﺑﺎﺋﻞ ﺍﻧﺠﯿﻨﺌﺮ ﮐﯽ ﺟﺎﺏ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﻧﭩﺮﻭﯾﻮ ﺩﯾﻨﮯ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﻧﺎﮐﺎﻡ ﺭﮨﺎ۔۔ﺟﺴﮯ ﭨﻮﯾﻮﭨﺎ ﮐﻤﭙﻨﯽ ﻧﮯ ﺟﺎﺏ ﺩﯾﻨﮯ ﺳﮯ ﺍﻧﮑﺎﺭ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﺁﺝ ﻭﮨﯽ ﺷﺨﺺ ﮨﻨﮉﺍ ﮐﻤﭙﻨﯽ ﮐﺎ ﻣﺎﻟﮏ ﮨﮯ۔


ﯾﺎﺩ ﺭﮐﮭﯿﮟ

ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﮐﺒﮭﯽ ﻧﺎﮐﺎﻡ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺋﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮨﮯ ﺁﭖ ﻧﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ ..

*نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے

حاجی بہرام ولی قسط نمبر 3 اردو سبٹائٹل

 حاجی بہرام ولی قسط نمبر 3 اردو سبٹائٹل 

Haji behram wali episode 3 Urdu subtitles




🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴

*قدیم یونان میں ایک پہلوان تھا جس کا نام مائیلوتھا۔۔۔*



 یہ اُس دور میں چھ دفعہ اولمپک جیت چکا تھا۔۔۔ اس پہلوان کی پہچان تھی یہ ایک بڑے بیل کو اپنے کندھے پر لے کر چلتا تھا. طاقت کا یہ نظارہ ہی اس کے مخالفین کیلئے کافی ہوتا۔۔۔وہ جنگ سے پہلے ہی جنگ ہار جاتے تھے.


Haji bayram wali episode number 1 in Urdu subtitles

۔۔۔

فرض کیا آپ بھی کورڈن گاوں میں ہوتے اور دیکھتے ملو ایک بیل کندھے پر بٹھائے چل رہا ہے تو آپ کیا کرتے..؟ آپ بھی ایک بیل کو اٹھانے کی کوشش کرتے اور ناکام ہو جاتے. لیکن ملو نے کسی کو دیکھ کر بیل نہیں اٹھایا تھا. اس نے بیل کے بچے کو سارا دن کندھے پر گھمانے سے یہ سفر شروع کیا تھا. تب شائد لوگ اس پر ہنستے ہوں گے.

روزانہ بیل کے بچھڑے کو کندھے پر بٹھا کر گھومنے والے ملو کی طاقت بیل کے بچے کی بڑھتی جسامت کے ساتھ بڑھتی چلی گئ. یہاں تک کہ اب یہ دیکھنے والوں کیلئے حیرت کے دور میں داخل ہوگئی. ملو اب اس جسامت کا بیل لیکر گھوم رہا ہوتا تھا جس کا دوسرا تصور بھی نہیں کر سکتا تھا.

۔۔۔

مایوسی اپنی صلاحیت اپنی طاقت اور اپنا مقام کسی ایسے فرد کے ساتھ تولنے میں ملتی ہے جس کے ماضی کے سفر سے ہم آگاہ نہ ہوں. آپ بھی یہ سفر کسی بھی وقت شروع کر سکتے ہیں، لیکن آج کے اس مقام کیلئے شروعات کا یہ سفر شرط ہے.(منقول)

۔۔۔

علمی میدان میں پہلوان بننے کے لیے صرف ایک ہی شرط ہے اپنے سفر کا آغاز کر دیجیئے ۔۔۔ کسی کو ہرانے کےلیے نہیں بلکہ علم کے سمندر سے سیراب ہونے کےلیے۔۔۔ جتنا گہرا غوطہ اتنا سُچا موتی 




۔۔۔

مولا کریم ہمیں علم کے سمندر میں سے سیراب ہونے کی توفیق بخشیں۔آمین

۔۔۔ ❤️

*نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے 

EP 3

Kurulsh usman season 3 trailer 2 episode number 95 Urdu subtitles

 Kurulush usman season 3 episode number 95 trailer 2 Urdu subtitles 

Kurulsh usman season 3 trailer 2 episode number 95 Urdu subtitles 




*✍🏻✍🏻معذرت کا انوکھا انداز✍🏻✍🏻* 


ایک بادشاہ نے دسترخوان لگانے کا حکم دیااپنے خاص مہمانوں کو دعوت دی.

 جب دسترخوان لگ گیا تو  خادم اپنے کاندھے ہر کھانے کی رکابی لے کر آیا مگر جب بادشاہ کے نزدیک آیا تو  اس پر ہیبت طاری ہوگئی

اور اس کا پیر پھسل گیا رکابی سے تھوڑا شوربہ نکل کر بادشاہ کے  کپڑوں کے کنارے پر گرا. اس پر بادشاہ آگ بگولہ ہوگیا اور خادم کو قتل کرنے کا حکم کردیا، خادم نے جب بادشاہ کا طیش دیکھا، اس پر بادشاہ کا عزم واضح ہوگیا تو رکابی میں موجود سارا شوربہ اس نے بادشاہ کے سر پر انڈیل دیا تو بادشاہ نے غرا کر کہا ارے تیری بربادی ہو یہ تو کیا کررہا یے،

تو خادم نے  عاجزانہ انداز میں کہا.

بادشاہ سلامت میں نے یہ حرکت آپ کی  عزت وشان غیرت  کے تحفظ کے لیے کی یے

 تو بادشاہ نے کہا وہ کیسے؟

میرے قتل پر  لوگ یہ نا کہیں کہ ہمارا بادشاہ عجب جلالی یے خادم کی چھوٹی غلطی پر اسے قتل کروادیا، حالانکہ خادم نے جان بوجھ کر یہ غلطی نہیں کی تھی

پھر لوگ بادشاہ کو ظالم وجابر گرداننے لگیں گے، میں نے جان بوجھ کر بھاری غلطی  کرنےکی جرات کی تاکہ لوگ اسے معمولی غلطی نا سمجھیں

 اور آپ کو بھی معذرت کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی

اور آپ کی ہیبت وعزت بھی لوگوں کے دلوں میں قائم رہے گی

 خادم کی یہ گفتگو سن کر بادشاہ تھوڑی دیر سر جھکائے رہا،





اور پھر سر اٹھا کر یوں گویا ہوا

اے  فعل قبیح حرکت کا ارتکاب کرکے  بہترین اسلوبی سے معذرت کرنے والے، ہم نے تیرے فعل قبیح اور گناہ عظیم کو  تیری اچھی معذرت کے سبب   تجھے معاف کیا.. جا تو اللہ کے لیے آزاد ہے

*نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے 

Barbrosa episode 32 trailer 2 Urdu subtitles

Barbrosa episode 32 trailer 2 Urdu subtitles 

Barbrosa episode 32 trailer 2 Urdu subtitles 






*‛‛ مولانا روم رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں ‛‛* 


🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴

ایک مرتبہ ایک شیر شکار پر نکلا تو اپنے ساتھ لومڑی اور ریچھ کو بھی لے لیا شیر نے تین شکار کیے 

ایک ہرن کا 

ایک گائے اور 

ایک خرگوش ۔ 

واپسی پر ریچھ بڑا اترا کر چلنے لگا کہ شکار میں ہمارا حصہ بھی ہے شیر بھانپ گیا اس نے ریچھ سے کہا کہ شکار کے متعلق کیا کہتے ہو ؟؟؟ 

اس نے کہا کہ شکار تین حصوں میں بٹے گا ۔ 

شیر نے کہا اچھا ۔۔۔۔۔!!!! پھر کرو تین حصے ۔ 

ریچھ کہتا ہے 

کہ شیر تو جنگل کا بادشاہ ہے بڑا ہے اسلئے گائے تیرے حصے میں میں درمیانہ ہوں اسلئے ہرن میرا اور خرگوش لومڑی کا ۔ 

شیر اس کی چالاکی کو سمجھ گیا اس نے پنجھا مارا تو ریچھ کو بھی مار دیا اب لومڑی سمجھ گئی چالاک جو ٹھہری اس نے سارا معاملہ سمجھ لیا ، 

اب شیر نے اس سے پوچھا کہ بتا تو کیسے حصہ کرے گی ؟ 




لومڑی نے کہا 

کہ شیر تو جنگل کا بادشاہ ہے 

خرگوش ناشتے میں کھائیں اور 

گائے دوپہر کو اور ہرن رات کو تناول فرمائے ۔ 

شیر بڑا خوش ہوا اس نے لومڑی سے پوچھا کہ تو نے یہ تقسیم کہاں سے سیکھی ہے ؟؟؟ 

اس نے کہا 

ریچھ کی موت سے ۔

مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں 

اے غافل انسان تو بھی کچھ موت سے سیکھ جا جب تیرے پاس تیرے اپنے موت کی نیند سو جاتے ہیں تو

 تو بھی سمجھ اور دھیان کر ۔۔۔۔



Alp Arslan episode 26 Urdu subtitles

Alp Arslan episode 26 Urdu subtitles 

Alp Arslan episode 26 Urdu subtitles




🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴


*گھر کا ماحول بہترین درسگاہ اور ایک شاندار منیجر*



ایک بڑی کمپنی کو منیجر کی پوسٹ کے لئے کسی انتہائی قابل شخص کی تلاش تھی تاہم  پینٹ کوٹ پہنے ہوئے اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں کے درجنوں انٹرویوز کے باوجود کوئی بھی امیدوار یہ نوکری حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو پا رہا تھا، اس کی خاص وجہ یہ تھی کہ کمپنی کا مالک انٹرویورز کے پینل میں خود بھی بیٹھتا تھا اور جب پینل کے دیگر ممبران اپنے سوالات مکمل کر لیتے تو مالک آخر میں ہر امیدوار سے یہ سوال ضرور پوچھتا کہ ایک اچھے منیجر کی سب سے خاص بات کیا ہوتی ہے؟ 


اس سوال کے جواب میں میں کوئی امیدوار کہتا کہ ایک اچھے منیجر کو وقت کا پابند ہونا چاہیے، کسی کا جواب ہوتا اسے پروفیشنل ہونا چاہیے، کوئی کہتا اسے سکلڈ ہونا چاہیے اسی طرح کوئی تجربہ کاری، کوئی ذمہ داری تو کوئی ایمانداری کو اچھے منیجر کی پہچان بتاتا، تاہم کمپنی مالک ان میں سے ہر جواب پر غیر تسلی بخش انداز میں خاموش ہو جاتا اور امیدوار کو جانے کا کہہ دیتا، پینل کے دیگر ممبران ایک تو انٹرویو کر کر کے تنگ آچکے تھے دوسرا وہ اس تجسس میں تھے کہ آخر کمپنی مالک کے نزدیک ایک اچھے منیجر کی سب سے خاص بات کیا ہو سکتی ہے، انھوں نے خود بھی اس سوال کا جواب کمپنی مالک سے جاننے کی کوشش کی تاہم مالک نے اپنا مطلوبہ جواب کسی پر ظاہر نہیں کیا اور پینل کو انٹرویوز جاری رکھنے کو کہا۔


ایک روز ایک سادہ سے کپڑوں میں ملبوس اور عام سے حلیے والا نوجوان انٹرویو دینے آ گیا، اسے دیکھ کر پینل کے ممبران طنزیہ انداز میں ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے جیسے کہہ رہے ہوں کہ اتنے ماڈسکاڈ اور اپ ٹو ڈیٹ قسم کے لوگ یہ انٹرویو پاس نہیں کر پائے تو یہ دیسی سا انسان کہاں سلیکٹ ہو پائے گا اور اس بات کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ اسے اس سوال کا جواب معلوم ہو جو باقی امیدواروں کی ناکامی کی وجہ بنا۔


خیر نوجوان نے پینل کے سوالات کے انتہائی اعتماد سے جواب دئیے، جس کے بعد کمپنی کے مالک نے اپنا سوال پوچھا جینٹل مین، یہ بتائیں کہ ایک اچھے منیجر کی سب سے بہترین کوالٹی کیا ہوتی ہے؟


نوجوان نے سوال سن کر کچھ دیر کے لیے سر جھکایا اور پھر کمپنی مالک کی طرف دیکھ کر پورے اعتماد سے مسکرا کر کہا:

سر، اچھا منیجر وہی ہے جو کمپنی کے معاملات کو کمپنی کے مالک سے بھی زیادہ بہتر جانتا اور سمجھتا ہو اور جس کے ہوتے ہوئے مالک برائے نام مالک ہی کہلائے، یہ عجیب و غریب سن کر پینل ممبران چونک گئے، وہ نوجوان کی اس  بدتمیزی اور  گستاخانہ لہجے پر تلملا اٹھے اور اس پر 'شٹ اپ' اور' ماینڈ یور لینگویج' جیسے کلمات کی بوچھاڑ کر دی تاہم کمپنی مالک نے ممبران کو خاموش رہنے اور انتظار کرنے کو کہا پھرمسکرا کر نوجوان سے مخاطب ہو کر کہا: بالکل ٹھیک جواب دیا آپ نے لیکن یہ بات آپ نے کس سے سیکھی؟ 


پینل ممبران حیرت سے ایک دوسرے کے منہ دیکھنے لگے، نوجوان نے بد دستور خود اعتمادی کے ساتھ مسکراتے ہوئے جواب دیا سر اپنے گھر سے اور اپنے والدین سے۔


پینل ممبران نوجوان کی بات غور سے سننے لگے نوجوان نے باری باری ان ممبران کی جانب دیکھتے ہوئے ان سے مخاطب ہوتے ہوئے اپنی بات جاری رکھی کہ ہم بہن بھائیوں نے اپنے والد کو اپنے گھر کے سربراہ کا درجہ دیا، ایک منٹ کے لئے مان لیجیے کہ وہ کمپنی مالک تھے، گھر بھر کی کفالت ان کی ذمہ داری تھی لیکن گھر کو چلانا کس منیجر کا کام تھا؟ 


کس کے کپڑے کہاں ٹانگے ہیں، کس کے جوتے کہاں رکھے ہیں، کس کی کتابیں کہاں دھری ہیں، کس کے کھلونے کہاں پڑے ہیں، کپڑے گندے ہو گئے تو کون دھوے گا، استری کر کے کون دے گا،  سب کی من پسند  کھانا بنانا، بنا کے سامنے رکھنا، پھر برتن دھونا کس کی ذمہ داری ہے، پھر گھر بھر کی صفائی، جھاڑوپونچھ، فرش کی دھلائی، رات سب کو سلاکر پھر سونا، صبح سب سے پہلے جاگ کر سب کو جگانا، ایک ایک کو کھلا پلاکر تیار کر کے سکول بھیجنا، کپڑے پھٹ جاتے تو پیوند لگانا، بٹن ٹوٹ جاتا تو ٹانکا لگانا، بیمار پڑ جاتے تو پرہیز والا کھانا اور دوائی دینا،عید شادیوں، سیر سپاٹے، رشتہ داروں سے ملنے جانے کے لئے سب کی تیاری،گھر میں دعوت پر درجن بھر مہمانوں کا کھانا بنانا، سر میں تیل ڈالنا، جوییں نکالنا، بخار میں ماتھے پر ٹھنڈی پٹیاں رکھنا،  مالش کرنا، کبھی کھیر، کبھی حلوہ، کبھی گجریلا کبھی کھچڑی، کبھی زردہ، کبھی شربت، کبھی ابلے ہوئے انڈے،  اور نہ جانے کیا کیا کچھ۔ 

الپ ارسلان قسط نمبر 25 دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

یہ سب مینج کرنے والی میری امی تھیں، وہ شاندار منیجر تھیں، کبھی بھول کر ہم ابو سے پوچھ لیتے کہ ہماری فلاں چیز کہاں پڑی ہے تو ڈانٹ کر کہتے ارے بھئی مجھے کیا معلوم اپنی امی سے پوچھو اور اس سے بھی مزیدار بات یہ کہ خود ابو کا موبائل، پرس، کپڑے، جوتے، موٹر سائیکل کی چابی حتیٰ کہ دفتر کی فائلیں تک امی کے پتے پر ہوتی تھیں، تبھی ہم اکثر ابو کو چھیڑتے ہوئے کہا کرتے تھے، آپ تو بس برائے نام ہی گھر کے مالک ہیں، آپ سے کہیں زیادہ تو امی گھر کو جانتی اور سمجھتی ہیں اور ابو بھی ہنس کر اعتراف کیا کرتے کہ امی کے ہوتے ہوئے انھیں کبھی کسی بھی بات کی فکر نہیں ہوتی، اس لیے وہ  گھر کے برائے نام مالک ہی ٹھیک ہیں۔ 


بس سر اس لیے میرے نزدیک ایک اچھے منیجر کی یہی تعریف ہے، کمپنی مالک نے  تحسین آمیز نگاہوں سے نوجوان کو دیکھا اور پھر پینل سے مخاطب ہو کر کہا آپ سب نے اس نوجوان کا جواب سن کر اسے ڈانٹ دیا تھا لیکن اب جبکہ اس نے اپنے جواب کی تشریح کی ہے تو مجھے امید ہے آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ اس کے جواب کے پیچھے اس کا مشاہدہ بھی ہے اور عمر بھر کا تجربہ بھی اور ایک ٹھوس نظریہ بھی۔ 


مجھے بھی ایسا ہی منیجر چاہیے، جس کے ہوتے ہوئے میں برائے نام مالک اور بے فکر شخص بن جاؤں، یہ کہہ کر کمپنی مالک نے نوجوان کو منیجر کی پوسٹ کے لئے منتخب ہونے کی مبارک باد دیتے ہوئے مصافحہ کے لیے ہاتھ بڑھایا اور پینل کے ممبران کھڑے ہو کر تالیاں بجانے لگ گئے۔

Alp arslan episode number 26 dekhny k ley Yahan click kren

اس کہانی کے دو پہلو ہیں ایک تو یہ کہ گھر کا ماحول بہترین درسگاہ ہے اور دوسرا یہ کہ  دوسروں کو قائل کرنے کے لیے رٹی رٹائی اور گھسی پٹی کتابی باتوں کا سہارا لینے کی بجائے سادہ الفاظ، عملیت پسندی اور فطری مشاہدات پر مبنی سوچ سے کام لیں، آپ زیادہ معتبر ٹھہریں گے.....


التماسِ دعا:

اَلَّهُمَّ صَلِ عَلَى ُمُحَمَّدٍ ُّوعَلَى اَلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى اِبْرَاهِيْمَ وَعَلَى اَلِ ابْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْد مَجِيِد۔ 

اَلَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وعَلَى اَلِ مُحَمّدٍ كَمَابَارَكْتَ عَلَى اِبْرَاهِيْمَ وَعَلَى اَلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْد مَّجِيد.....

*نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے 


کرولش عثمان سیزن 3 قسط 95 ٹریلر 1 اردو سبٹائٹل

کرولش عثمان سیزن 3 قسط 95 ٹریلر 1 اردو سبٹائٹل 

Kurulus usman season 3 episode 95 trailer 1 Urdu subtitles




*🎗دھوکہ مت دیجیے*🎗


✒انتخاب:علامہ احمدنصیر✒



 *عرب کے ایک بوڑھے کے پاس ایک بہت خوبصورت اور تیز رفتار گھوڑا تھا.* لوگ اس کى منہ مانگی قیمت پر خریدنے پر تیار تھے مگر وہ اسے کسى قیمت پر فروخت کرنے کو تیار نہیں تھا. جہاں گھوڑے کی خوبیاں تھی وہاں اسے فروخت نہ کرنے کی ایک وجہ اس گھوڑے سے اس کی گہری محبت بھی تھی ۔


 *گھوڑے کى شہرت سُن کر ایک روز عرب کا نامى گرامی شہسوار اس بوڑھے کے پاس آیا اور ایک خطیر رقم کے عوض گھوڑے کا سودا کرنا چاہا.* 


لیکن بوڑھے نے کسى قیمت پر گھوڑا نہ دینے کا پکا ارادہ کر رکھا تھا.

شہسوار جاتے وقت بولا " *ایک بات یاد رکھنا جو چیز مجھے پسند ہوتی ہے میں اسے حاصل کر کے رہتا ہوں* "

خیر وقت گزرتا گیا اور بوڑھا شخص کچھ دنوں بعد اس بات کو بھول چکا تھا. ایک روز وہ بوڑھا اپنے گھوڑے پر سوار کسى جنگل سے گزر رہا تھا کہ اس نے راستے میں ایک کمزور اور بیمار آدمی دیکھا جو کسى سواری کا محتاج تھا۔ *اس نے بوڑھے سے اپنی مجبوری اور ضرورت کا حال انتہاٸی درد انگیز الفاظ میں بیان کیا اور مدد کی درخواست کی* ۔بوڑھا نہایت رحم دل تھا اسے اس مجبور انسان پر فورا ترس آگیا ۔ چنانچہ بوڑھے نے بغیر حیل و حجت کے اسے اپنا قیمتی گھوڑا دے دیا ۔وه آدمى گھوڑے پر سوار ہوتے ہى تندرست و توانا اور خوش نظر آنے لگا. اب اُس نے اپنے چہرے سے چادر اُتارى تو بوڑھا حیران ھو گیا *شہسوار نے ہنستے ہوئے زہر بھرے لہجے میں کہا اے بوڑھے میں نے کہا تھا نا کہ مجھے جو پسند ہو وہ میں لے کر ہی دم لیتا ہوں ۔ دیکھو میری مہارت کہ تم نے خود اس گھوڑے کی لگام اور ملکیت مجھے سونپ دی ہے.* 

اس کی بات سن کر بوڑھے نے کہا اب گھوڑا تمھارا ہی ہے تم نے واقعی اسے حاصل کر لیا ہے اب میں تم سے اسے واپسی کا مطالبہ نہیں کروں گا البتہ میری تم سے ایک التجا ہے کہ اگر لوگ تم سے اس گھوڑے کے بارے میں پوچھیں تو کہنا کہ بوڑھے نے تحفہ دیا ہے ۔ 



Jalal ud din kharzam shah season 2

شہسوار نے کہا میں ایسا کیوں کہوں ۔

بوڑھے نے کہا *اگر یہ کہو گے کہ مجھ جیسے بوڑھے کو تم نے ایک ضرورت مند بن کر بیوقوف بنایا اور اپنی من پسند چیز حاصل کر لی تو لوگ ضرورت مندوں پر بھروسہ کرنا چھوڑ دیں گے اور کوئی کسى کى مدد نہیں کرے گا کہ کہیں ہمیں بیوقوف تو نہیں بنایا جا رہا...*

*ہر آنکھ آپ کا ظاہر ہی دیکھ رہی ہوتی ہے ۔ آپ جس رنگ اور روپ میں لوگوں کے سامنے آتے ہیں وہی آپ کا تعارف ہوتا ہے ۔* یہ اس معاشرے کا ایسا سچ ہے جس کا انکار ممکن نہیں۔ لہذا کسی بھی حال میں ایسا کوٸی کام مت کریں کہ آپ کا روپ آپ کا رنگ آپ کا مقام آپ کا منصب بدنام ہو ۔اس مقام اس منصب اس چہرے سے لوگ نفرت کرنے لگیں ۔ یہ تبھی ممکن ہے جب آپ اپنے منصب کا حق ادا کریں گے ۔ جیسے آپ عالم ہیں تو اس کے شایان شان کام کریں ۔ *آپ نے داڑھی رکھی ہے تو لوگوں کو داڑھی کی نسبت کسی غیر معیاری کام کی توقع نہیں مگر جب آپ کچھ غیر معیاری کام کریں گے تو لوگ متنفر ہوں گے ۔* اس سے اس منصب سے نفرت ہوگی ۔ اس وقت پولیس بدنام ہے ۔ *عدالت* بدنام ہے ۔ *ڈاکٹروں* کو ہم ڈاکو کہتے ہیں۔ *وکیل* کو ہم دلال کہہ رہے ہیں ۔ اسی طرح ہر وہ شعبہ جس سے ہم متنفر ہیں اس کی بنیادی وجہ ہم جیسے ہم ہی میں سے کچھ لوگوں کے غیر معیاری کام ہیں جنہوں نے ان شعبوں کی عزت کو داغدار کیا ۔ لہذا آپ کوٸی بھی ایسا قدم مت اٹھاٸیں جس کی بدولت اس منصب کی ساکھ کو نقصان پہنچے ۔ 

Kurulush usman season 3 episode 94 n Urdu



*سیاستدان کا کام ملک چلانا ہوتا ہے مگر جب سے اس نے اپنے خزانے بھرنے شروع کیے لوگ سیاست کو گندا کھیل کہنٕے لگے کیونکہ اقتدار کے نشے میں خلاف منصب کام ہوۓ* ۔ آپ جس منصب پر ہیں اس کے حقوق ہیں اس منصب کے تقاضے ہیں ۔جیسے ایک ٹیچر *ایک امام اپنے محلے اور اپنے طلبا کا ہر وقت کا ہیرو ہوتا ہے اگر ان میں سے کوٸی کسی گلی چوک چوراۓ پر کھڑا سگریٹ پیے گا تو لوگ جتنی محبت کرتے ہیں اسی شدت سے نفرت بھی کریں گے ۔* اسی طرح اپنے کسی کام کی خاطر وقتی فاٸدہ کی خاطر کسی کو دھوکہ مت دیں کہیں لوگوں کا اعتبار نہ اٹھ جاۓ ۔





 جیسے ایک شخص نے کسی جھوٹ بولنے والے سے کہا *مجھے افسوس اس بات کا نہیں کہ تم نے مجھ سے جھوٹ بولا افسوس اس بات کا ہے کہ میں آٸیندہ تم پر اعتبار نہیں کر سکوں گا ۔* لہذا اعتبار مت توڑیں ۔ براٸی کی مدت کم ہوا کرتی ہے دھوکہ زیادہ جی نہیں پاتا اور جھوٹ کے پاوں نہیں ہوتے ۔

Dastaan episode number 24 trailer 1 in Urdu subtitles

Dastaan episode number 24 trailer 1 in Urdu subtitles  

Dastaan episode number 24 trailer 1 in Urdu subtitles



آئی ایم ایف سے چھٹکارہ..!!


کہتے ہیں فرانس سے آزادی کے بعد کانگو میں فرانس نے اپنا سفیر تعینات کیا


ایک دن فرانسیسی سفیر شکار کی تلاش میں کانگو کے جنگلات میں نکل گیا جنگل میں چلتے چلتے فرانسیسی سفیر کو دور سے کچھ لوگ نظر آئے

وہ سمجھا شاید میرے استقبال کے لئے یوں کھڑے ہیں قریب پہنچا تو معلوم ہوا کہ یہ ایک آدم خور قبیلہ ہے.


چنانچہ فرانسیسی سفیر کو پکڑ کر انہوں نے ذبح کیا اسکی کڑاہی بنائی، شوربا نکالا اور جنگل میں منگل کر دیا.


فرانس اس واقعے پر سخت برہم ہوا اور کانگو سے مطالبہ کیا کہ ورثاء سفیر کو کئی ملین ڈالر خون بہا ادا کرے،


کانگو کی حکومت سر پکڑ کر بیٹھ گئی خزانہ خالی تھا، ملک میں غربت و قحط سالی تھی، بہرحال کانگو کی حکومت نے فرانس کو ایک خط لکھا جس کی عبارت درج ذیل تھی.


"کانگو کی حکومت محترم سفیر کے ساتھ پیش آئے واقعے پر سخت نادم ہے، 

چونکہ ہمارا ملک خون بہا ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتا ہے لہذا غور و فکر کے بعد ہم آپ کے سامنے یہ تجویز رکھتے ہیں کہ ہمارا جو سفیر آپ کے پاس ہے آپ بدلے میں اسے کھا لیں"


مجھے نہیں معلوم کہ اس واقعے میں کتنی صداقت ہے


ہاں مگر میں سوچ رہا ہوں کہ ہماری حکومت آئی ایم ایف کو ایک خط لکھے جس کا مضمون یہ ہو کہ پچھلے ستر سالوں میں ہماری اشرافیہ بشمول سول و نان سول نے جو قرضے لئے ہیں وہ آپ ہی کے بینکوں میں پڑے ہیں،



لہذا تجویز ھے کہ ہماری اشرافیہ کے بنک بیلنس، اثاثے اور بچے مغربی ممالک میں ہیں بدلے میں آپ وہ کھا لیں 🤗


*شکریہ۔*

Jalal ud din khawarzam shah season 2 coming soon

Jalal ud din khawarzam shah season 2 coming soon 

Jalal ud din khawarzam shah season 2 coming soon 




خوشخبری 💥🤩

بوزکر ارسلانی ( شیر کا شکاری ) جلال الدین خوارزم سیریز کا دوسرا سیزن بہت جلد شروع ہونے والا ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق سیزن 1 کو بہت سراہا گیا جسکے دوسرے سیزن کی شوٹنگ کچھ ہی دنوں میں شروع کی جائے گی۔ بہت جلد تاریخ کا اعلان متوقع ہے۔! ❤️💥



Barbrosa baba urooj death scene

 

Barbrosa baba urooj death scene 


Barbrosa baba urooj death scene 



خیر الدین باربروس ڈرامہ سیریل میں بابا عروج کا کردار ادا کرنے والے(اینجل التان) قسط نمبر 31 میں شہید ہو گے یعنی ڈرامے سے باہر ہو گے...!!


ایک اچھا کردار جس نے  اسلام کے خلاف استعمال ہونے والی زمینوں کو دائرہ اسلام میں لایا اور اس پر اسلام کا پرچم بلند کیا، 

اور اسلام کا نفاذ کیا❤️


خیر ایک بہترین کردار اختتام کو پنچا البتہ مین کردار حضر ڈرامے میں موجود ہیں اور آئندہ وہ اپنی سلطنت کا اعلان کرئیں گے،


اسلام کو جس طرح پھیلایاا گیا اور دشمن کو نست و نابود کیا گیا بازور بازو،  تیر و تلوار کے زریعے وہ سب دیکھنے کو ملنے والا ہے



ویڈیو پوری دیکھیں، کیونکہ کردار کے جانے پر  بہت افسوس ہو رہا ہے، اینڈ بہت دکھی ہے

ابومنصور

What's app Invented new settings

What's app Invented new settings 

What's app Invented new settings 


واٹس ایپ پر 2GB تک کی فائل بھیجنا اور گروپ اراکین کی تعداد میں اضافہ ممکن ہوگیا



میٹا کی زیر ملکیت مقبول ترین میسنجر ایپ ’واٹس ایپ‘ نے ری ایکشنز کے ساتھ مزید 2 نئے فیچرز متعارف کرا دیے ہیں۔


واٹس ایپ پر ایموجی کے ساتھ پیغامات پر ردعمل کے ساتھ ساتھ اب زیادہ بڑی فائلز شیئر کی جاسکتی ہیں جبکہ گروپ چیٹ کے اراکین کی تعداد میں دگنا اضافہ بھی کیا جاسکے گا۔


ان فیچرز پر واٹس ایپ کی جانب سے کئی ماہ سے کام کیا جارہا تھا اور اب یہ تمام صارفین کو آنے والے ہفتوں میں دستیاب ہوں گے۔


*گروپ چیٹ کے فیچر کے تحت ایک گروپ چیٹ میں 256 کی جگہ اب 512 افراد کو شامل کرنا ممکن ہوگا۔*


اس بارے میں واٹس ایپ کا کہنا تھا کہ گروپ چیٹ کا فیچر آنے والے مہینوں میں دستیاب ہوگا ۔


دوسرا فیچر 100 ایم بی کی جگہ 2 جی بی تک کی فائل بھیجنے کا ہے۔


واٹس ایپ کے مطابق یہ فائلز اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ہوں گی اور اس سے کاروباری اداروں اور اسکول گروپس کو مدد مل سکے گی۔

What's app Invented new settings 

کمپنی نے بتایا کہ بڑی فائلز بھیجنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے وائی فائی کا استعمال بہتر ہوگا۔


یہ فیچر ایک ہفتے کے اندر تمام صارفین کو دستیاب ہوگا۔


Kurulus osman episode 94 in Urdu subtitles

 

Kurulus osman episode 94 in Urdu subtitles 

Kurulus osman episode 94 in Urdu subtitles




🔲 *┄┅════❁﷽❁════┅┄*🔲



 *🌐 ہزاروں سال پہلے کی بات* 🌀


 *فرعون ٹیکنالوجی اور سائنس میں ہم سے بہت آگے تھے*

*یہ سات ہزار سال قبل*

*سات سو کلو میٹر دور سے*

*ایک کروڑ پتھر مصر لائے*

ہر ایک پتھر 25 سے 28 سو ٹن وزنی تھا

یہ ون پیس تھا اور یہ پہاڑ سے چوڑائی میں کاٹا گیا تھا

یہ پتھر صحرا کے عین درمیان 170 میٹر کی بلندی پر لگائے گئے

‏قدیم مصری آرکیٹیک نے 8 ہزار قبل ایسا ڈیزائن بنایا

جو ہر طرف سے بند بھی تھا

لیکن بندش کے باوجود


Kurulus osman episode 94 in Urdu subtitles


اندر سورج کی روشنی بھی آتی تھی

اندر کا درجہ حرارت بھی باہر کے ٹمپریچر سے کم تھا

اُن لوگوں نے8 ہزار سال قبل لاشوں کو (محفوظ) کرنے کا طریقہ بھی ایجاد کر لیا

یہ خوراک کو ہزار سال ‏تک محفوظ رکھنے کا

طریقہ بھی جان گئے

قاہرہ کے علاقے جیزہ کے بڑے اہرام

میں 23 لاکھ بڑے پتھر ہیں

 ابوالہول دنیا کا سب سے بڑا ون پیس اسٹرکچر ہے

اور

یہ لوگ جانتے تھے

شہد دنیا کی واحد خوراک ہے

جو کبھی خراب نہیں ہوتی

اہراموں میں 5 ہزار سال پرانا شہد نکلا



Kurulus osman season 3 episode 94 in Urdu subtitles dekhny k ley yahan click kren

اور

یہ مکمل طور پر ‏استعمال کے قابل تھا

یہ لوگ کمال تھے

انتظار فرمائیں

پر

اُن میں یہ خرابی تھی

کہ

یہ تکبر کرتے تھے

اور

اِسی لئے اُن لوگوں نے اللّٰه کو

یکتا ماننے سے انکار کیا

 اللّٰه تعالیٰ کو تکبر پسند نہیں

چنانچہ

یہ پکڑ میں آ گئے

اور

عبرت کا یوں نشان بنے

کہ

آج تک نشان عبرت ہیں

جس نے رب کیلئے ‏جھکنا سیکھ لیا

وہی علم والا ہے

کیونکہ علم کی پہچان

عاجزی ہے

اور

جاہل کی پہچان تکبر ہے.....!!!

*=============================*

♻️💞♻️💞♻️💞♻️💞♻️💞♻️

Dastaan episode 23 in Urdu subtitles

 

Dastaan episode 23 in Urdu subtitles 

Dastaan episode 23 in Urdu subtitles



*پاکستانی روپیہ ہی نہیں پوری دنیا کی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں گر رہی ہیں کیونکہ امریکہ نے شرح سود بڑھا دیا ہے۔*


 برطانیہ کینیڈا آسٹریلیا انڈیا سب ملکوں کی کرنسی گری ہے اور مسلسل گررہی ہیں.

اگلے چند دنوں میں پوری دنیا میں 2008/2009 والی معاشی صورتحال ہوگی. مہنگائی، روزگار کی کمی، خوراک کی قلت، بارشیں کم یا پھر سیلاب اور طوفان. شدید گرمی اور شدید سردی.

اس زمین کی ایسی تیسی ہم زمین زاد خود کررہے ہیں.


ورلڈ بینک نے اسی لئے بیالیس بلین ڈالر مختص کئے ہیں کہ انتہائی غریب ممالک اور دھکا اسٹارٹ ملکوں کی معاش کو ٹیک لگ سکے.

ایسے میں نا عمران خان سنبھال سکتا تھا نا شھباز شریف سنبھال سکتا ہے.

ہم نے اپنے آپ کو خود سنبھالنا ہے.

آج سے شروع کریں اور اگلے دو سال تک عیاشی ختم کریں اور صرف ضرورت کی چیزیں خریدیں.

مہنگا اور امپورڈ فون نہ خریدیں نہ ہم ایلون مسک ہیں اور نہ ہی جنت مرزا کہ ہمارا کام دھندہ ہی موبائل سے ہے. 

بچوں کے ولایتی ڈائپرز بند کریں اور مقامی بنے ہوئے ڈائپرز استعمال کریں.

اندرون شہر موٹر سائیکل استعمال کریں ہمارا پیٹرول ہمارا نہیں ہے بلکہ باہر سے آتا ہے.

ائیر کنڈیشن 26 سے اوپر نہ جانے دیں.

ایک سال ماریہ بی، ثناء سفینہ، شنائر اور گل احمد وغیرہ کے کپڑے نہ خریدنے سے ہمارے تن کو کوئی فرق نہیں پڑے گا. 

کھانے پینے اوڑنے پہننے اور رہنے میں ہر ولایتی شے کا استعمال ترک کردیں اور مقامی اشیاء استعمال کریں.

بچت کا قومی مزاج بنانا ہوگا.


وزرا اور ممبران اسمبلی کا مفت پیٹرول، بجلی، سفر رہائش اور علاج نہ عمران خان نے ختم کیا نہ یہ حکومت ختم کرے گی.

اربوں پتی صنعتکاروں اور رئیل اسٹیٹ ٹائیکونز کو ٹیکس سبسڈی نہ عمران خان نے ختم کیا نہ یہ حکومت ختم کرے گی.

جی او آر کالونیوں، باتھ آئی لینڈ اور اسلام آباد کے پوش علاقوں میں بیوروکریسی اور ججز کے اللے تللے نہ عمران خان نے ختم کئے نہ یہ حکومت کرے گی.

ڈیفنس کا non-combat بجٹ کم کرنے کا تو سوچا بھی نہیں جاسکتا.

اگر حکومت کیطرف سے شہروں کے بیچوں بیچ جیم خانہ، گالف کلبز اور اشرافیہ کے چونچلے بازی کے لئے قائم سینکڑوں کلبز کو نیلام کردیا جائے، وزراء اور ممبران اسمبلی کی مراعات 75 فیصد کم کردی جائیں، جائیداد کی وراثت اور تحائف والی منتقلی پر بھی ٹیکس لگایا جائے، درآمدات آدھی کردی جائیں.

تو ملک معاشی ایمرجنسی سے بچ سکتا ہے. 

داستان قسط نمبر 23 اردو سبٹائٹل دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

اور

ہم سب انفرادی حیثیت میں وہ کام کرلیں جن سے اجتماعی طور پر ہمارے معاشی بحران کو حل کرنے میں کوئی مدد مل سکے تو یہ ملک کی اس سے بڑی خدمت ہوگی جو ہم چودہ اگست کو جھنڈے لگانے ، باجے بجانے اور تیئیس مارچ کی پریڈ دیکھنے کو سمجھتے ہیں.

ذاتی گناہ و کوتاہیاں معافی تلافی اور توبہ سے حل کردی جاتی ہیں.

اجتماعی حرامی پن کا علاج پھر بھوک، خوف، طوفان اور جنگوں سے ہی ہوتا ہے.

اپنی خیر ہے اگلی نسل کا سوچیں.

Alp Arslan episode 25 urdu subtitles

 Alp Arslan episode 25 urdu subtitles 

Alp Arslan episode 25 urdu subtitles




*.                     خواہشات کی غلامی مت کیجیے* 


 ایک دفعہ ایک چوہے کی دوستی ایک جن سے ہو گٸی ۔ چوہا دن بھر جن کے ساتھ مزے کیا کرتے مزے مزے کے کھانے بغیر محنت ہی مل جاتے ۔ زندگی بہت مزے سے گزر رہی تھے ۔ ایک دن چوہے نے جن سے پوچھا کیا ایسا ممکن نہیں تم مجھے اپنی طاقت سے بلی بنا دو ۔ جن نے کہا ایسا ممکن تو ہے مگر تم ایسا کیوں چاہتے ہو کیا میرے ساتھ دوستی کا لطف نہیں آ رہا ۔* 


نہیں نہیں ایسی بات نہیں اصل میں مجھے بلی سے ڈر لگتا ہے اس لیے خواہش ہے کہ خود ہی بلی بن جاوں ۔ جن نے کہا یہ بات ہے تو چلو آنکھیں بند کرو میں تمھیں بلی بنا دیتا ہوں ۔ جن نے پلک جھپکنے میں چوہے کو بلی بنا دیا ۔ اب چند دن گزرے کے چوہے نے کہا یار جن بلی بن کر مجھے لطف نہیں آیا تو جن کہنے لگا ٹھیک ہے میں تمھیں دوبارہ چوہا بنا دیتا ہوں ۔چوہا فورا بولا۔ او نہیں نہیں اصل میں میری خواہش ہے کتا بن جاوں ۔ وہ کیوں ۔ یار مجھے کتا گھورتا ہے تو میری خواہش ہے کتا بن کر ذرا اس کی طاقت کا لطف لوں ۔ جن نے کہا ٹھیک ہے اور چوہے کو بلی سے کتا بنا دیا ۔ 




پھر ابھی چند دن بھی نہ گزرے تھے کہ چوہے نے کہا یار جن ایک اور خواہش ہے اگر ناراض نہ ہو تو میرا وعدہ یہ آخری بات مان لو ۔ جن نے کہا وہ کیا ہے جناب ۔ یار میں نے سنا ہے کہ بھیڑیا کے دانت کتے سے زیادہ نوکیلے ہوتے ہیں اور اس سے سب ڈرتے ہیں ۔ *مجھے ایسا رعب دار بننا ہے جس کی زیادہ سے زیادہ جنگل میں مانی سنی جاۓ ۔جن نے کہا ٹھیک ہے کوشش کرتے ہیں مگر یہ تم کن چکروں میں پڑ گٸے ہو ۔تم نے تو خواہشات کی غلامی شروع کر دی ہے* جبکہ بنانے والے خدا نے تمھیں اگر چوہا بنایا ہے تو اس کی منشا میں بے شمار حکمتیں ہوں گی ۔ *اچھا نا یار اب تم تقریر کرنے لگے ہو کہا نا اس بار میری بات مان لو ۔ جن نے پلک جھپکنے میں جن نے چوہے کو کتے سے بھیڑیا بنا دیا ۔* اب چوہا جنگل میں رعب سے چلنے پھرنے لگا پھر کیا ایک دن شیر سے اس کا سامنا ہو گیا تو چوہے کو محسوس ہوا کہ جنگل کے جانور بھیڑیا سے زیادہ شیر سے ڈرتے ہیں اور تو اور اس کی چھاتی چوڑی اور پنجہ زور دار ہے۔۔




اس فکر نے اسے بے چین کیا ہوا تھا ۔ *اب دل ہی دل میں خواہش پیدا ہو رہی تھی کہ اس شیر جیسا کیوں نا بنا جاۓ ۔اب اس خواہش نے چوہے جناب کے دن رات کی نیندیں اڑاٸی ہوٸی تھی۔بالآخر ضبط ٹوٹا اور اپنے دوست جن کے پاس منہ بناۓ پہنچ گیا اور کہا یار بھیڑیا بنانے پر تیرا شکریہ مگر جنگل میں ایک شیر ہی باقی رہ گیا ہے سارا جنگل اسی کی بادشاہت میں ہے میری جیسے کوٸی عزت اور مقام ہی نہیں ۔* بس مجھے بھیڑیا سے شیر بننا ہے ۔ اب میں اور کچھ نہیں سنوں گا ۔ تجھے اس دوستی کی لاج رکھنی ہے ۔جن خاموشی سے چوہے کی گفتگو سنتا رہا اور کہا چلو آنکھیں بند کرو کچھ کرتے ہیں ۔چوہے نے خوشی سے پھولے نا سماتے جلدی سے آنکھیں بند کر لیں ۔ 


Watch Alp Arslan episode 25 in Urdu click this line

جن نے اپنی طاقت کا زور لگایا اور چوہے کو بھیڑیے سے دوبارہ چوہا بنا دیا اور کہا آنکھیں کھولو ۔ *چوہے نے آنکھیں کھولیں تو حیران رہ گیا یہ کیا۔میں پھر سے چوہا بنا دیا گیا ہوں ۔چوہے نے کہا تم کیسے دوست ہو طاقت ہونے کے باوجود تم نے مجھے چوہا بنا دیا حالانکہ تم میری یہ خواہش پوری کر سکتے تھے ۔ جن نے بڑے پیار سے اسے سمجھایا یار دیکھو میں تمھیں دنیا کی کچھ بھی چیز بنا دوں تمھارے جسم کو بدل دوں اس سے ذرا فرق نہیں پڑے گا* 



۔کیونکہ تمھارا جسم جو بھی ہو تم دنیا کی کسی نا کسی چیز سے خوفزدہ رہو گے اور ہر بار ایک نٸی خواہش کے پیچھے بھاگو گے کیونکہ تمھارا دل تو چوہے کا ہے ۔ *تم دنیا میں کسی بھی مقام و مرتبے کا حقیقی لطف لینا چاہتے ہو تو پہلے اپنے دل کو بدلنا ہوگا۔چوہے نے فورا سوال کیا، کیا تم میرا دل نہیں بدل سکتے؟ نہیں! دل بدلنا میرا کام نہیں ہے۔ وہ تب بدلے گا، جب وہ خود چاہے گا۔ جب تم دل سے چاہو گے تو تمہارا دل بدلے گا۔* پھر تمہیں خالق کی حکمت سمجھ میں آۓ گی اور چوہا ہونے کی وہ طاقت نظر آئے گی! جو بلی، کتے، بھیڑیے یا شیر کے پاس بھی نہیں ہے ۔ تب تم خالق کے بنائے اپنے وجود سے نفرت نہیں کرو گے، بلکہ اپنی طاقتوں کو پہچان کر کام میں لاؤ گے۔ سر تبسم نے اس کہانی کو لکھنے میں اگر اتنا وقت لگایا ہے تو سب سے بڑا مقصد آپ کو یہی سمجھانا ہے کہ خواہشات کی غلامی مت کیجیے ۔ *نفس کو کنٹرول کریں ایسے مت زندگی گزاریں کے نفس آپ کو کنٹرول کر رہا ہو ۔دل میں ذرا سی جو خواہش پیدا ہوٸی اس کے پورا کرنے کے لیے آپ جاٸز نا جاٸز دیکھے بغیر حلال حرام دیکھے بغیر کوشش شروع کر دیں ۔دل خواہشات کا مرکز ہے اگر اس پر قابو پا لیا جاۓ تو انسان عزت کماتا ہے انسان سکون پاتا ہے اور اگر اسے لگام نہ ڈالی تو یہ آپ کو ذلیل و رسوا کر دے گا ۔



چوہا تو ایک چھوٹی سی مثال ہے یاد رکھیں اس دنیا میں ہم سب بھی اپنی صلاحیتوں اور کمزوریوں کے ساتھ آئے ہیں۔ ہم میں سے کچھ دوسروں کی ظاہری طاقت سے مرعوب ہو کر ان جیسا بننا چاہتے ہیں۔* مگر بھول جاتے ہیں کہ جس خالق نے دوسروں کو بنایا ہے، اسی نے ہمیں بھی تخلیق کیا ہے۔ ہمیں خود کو عطاء کردہ صلاحیتوں کو پہچان کر انکا فائدہ اٹھانا چاہیئے نہ کہ کسی دوسرے کا بہروپ بن کر زندگی گزارنے کی خواہش رکھنا ۔ *خواہشات کی اندھی پیروی چھوڑ کر اپنے آپ کو پہچانیے کیونکہ من عرف نفسہ فقد عرف ربہ جس نے اپنے آپ کو پہچان لیا اس نے رب کو پہچان لیا*



Kurulush osman season 3 episode 94 trailer 1 in Urdu subtitles

 

Kurulush osman season 3 episode 94 trailer 1 in Urdu subtitles 

Kurulush osman season 3 episode 94 trailer 1 in Urdu subtitles



☘️☘️☘️ *تین ہمنام بھائی..* ☘️☘️☘️


کہتے ہیں کسی جگہ ایک شخص رہتا تھا جس کے تین بیٹے تھے۔ اس شخص نے اپنے ان تینوں بیٹوں کے نام "عبداللہ” رکھے ہوئے تھے۔ دن گزرتے رہے حتیٰ کہ اسے مرض الموت نے آن لیا۔ اس نے اپنے تینوں بیٹوں کو بلا کر وصیت کی کہ عبداللہ کو وراثت ملے گی، عبداللہ کو وراثت نہیں ملے گی اور عبداللہ کو وراثت ملے گی۔ اس کے ساتھ ہی اس کی روح قبض ہوگئی۔ یہ خود تو فوت ہو گیا مگر اپنے بیٹوں کو حیرت میں ڈال گیا کہ کیسے فیصلہ کریں کن دو عبداللہ کو وراثت ملے اور اور کس ایک کو نہیں ملے گی۔ تینوں نے فیصلہ کیا کہ شہر جا کر قاضی سے اپنا مسئلہ بیان کریں اور اس سے کوئی حل مانگیں۔


تینوں اپنے زاد راہ کے ساتھ شہر کیلئے عازم سفر ہوئے۔ راستے میں انہوں نے ایک ایسے شخص کو دیکھا جو اپنی کسی گم شدہ چیز کو تلاش کرتا پھرتا تھا۔ ان بھائیوں کے پوچھنے پر اس نے بتایا کہ اس کی اونٹنی گم ہو گئی ہے جسے وہ تلاش کرتا پھر رہا ہے۔


ایک عبداللہ نے پوچھا کیا تیری اونٹنی ایک آنکھ سے کانی تھی۔ اس آدمی نے کہا ہاں ہاں، ایسا ہی تھا۔


دوسرے عبداللہ نے پوچھا کیا تیری اونٹنی ایک ٹانگ سے لنگڑی تھی تو اس آدمی نے جلدی سے کہا، بالکل صحیح، میری اونٹنی واقعی ایک ٹانگ سے لنگڑی تھی۔


تیسرے عبداللہ نے اونٹنی کے مالک سے پوچھا کیا تیری اونٹنی کی دم کٹی ہوئی تھی تو اس نے خوشی سے کہا بالکل ٹھیک، میری اونٹنی کی دُم بھی کٹی ہوئی تھی۔ بس اب جلدی سے بتا دو میری اونٹنی کہاں ہے؟


تینوں عبداللہ نے مل کر جواب دیا؛ بخدا ہمیں آپ کی اونٹنی کے بارے میں کوئی علم نہیں، ہم نے اسے ہرگز نہیں دیکھا۔


اونٹنی کا مالک ان کی یہ بات سن کر غصے سے پاگل ہو گیا، اس نے فیصلہ کیا کہ اس تینوں کو کھینچ کر قاضی کے پاس لے جائیگا۔ اسے پورا یقین تھا کہ اس کی اونٹنی کو یہ تینوں ذبح کر کے کھا چکے ہیں اور اب اپنے جرم کو چھپانے کیلئے جھوٹ بول رہے ہیں۔۔ اونٹنی والے نے جب تینوں کو اپنا ارادہ بتایا تو انہوں نے کہا ہمیں کوئی اعتراض نہیں کیونکہ ہم خود بھی قاضی کے پاس ہی جا رہے ہیں


جب یہ چاروں قاضی کے پاس پہنچے تو اونٹنی والے نے قاضی سے اپنا قصہ بیان کیا۔ قاضی نے ان تینوں سے کہا جس طرح تم تینوں نے اونٹنی کی نشانیاں بتائی ہیں اس کا ایک ہی نتیجہ نکلتا ہے کہ اونٹنی تم تینوں کے پاس ہے، بہتر ہے کہ تم اپنے جرم کا اعتراف کر 

پہلے نے کہا؛ جناب عالی، ہم نے اونٹنی تو نہیں دیکھی تھی، ہاں البتہ اونٹنی کے آثار ضرور دیکھے تھے۔ جب میں نے اسے کہا تھا کہ تیری اونٹنی ایک آنکھ سے کانی ہے تو میں نے دیکھا تھا کہ راستے کے ایک طرف کا گھاس تو خوب چرا ہوا تھا مگر دوسری طرف کا ویسے ہی بآمان موجود تھا۔ اس کا ایک ہی مطلب تھا کہ اس شخص کی اونٹنی ایک آنکھ سے کانی رہی ہوگی۔


دوسرے عبداللہ نے کہا؛ میں نے دیکھا تھا کہ راستے میں تین قدم تو گہرے لگے ہوئے ہیں جبکہ چوتھا قدم زمین پر معمولی پڑا ہوا تھا جس کا مطلب بس اتنا ہی بنتا تھا کہ یہ جانور لنگڑا بھی تھا۔


تیسرے عبداللہ نے کہا؛ اونٹ جب راہ چلتے ہوئے اپنا گوبر گراتے ہیں تو دم سے ادھر اُدھر بکھیرتے ہیں۔ جبکہ ہم جس راہ سے آئے تھے وہاں پر گوبر ایک ہی لائن میں سیدھا گرا ہوا تھا جس کا ایک مطلب ہو سکتا تھا کہ اونٹنی کی دُم کٹی ہوئی ہے جو اپنا گوبر دائیں بائیں نہیں پھیلا پائی۔

کرولش عثمان سیزن 3 قسط نمبر 93 دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

قاضی نے بغیر کسی دیر کے اس آدمی کی طرف دیکھا اور کہا، تم جا سکتے ہو۔ تمہاری اونٹنی ان لوگوں کے پاس نہیں ہے اور ناں ہی انہوں نے اُسے دیکھا ہے۔


 اونٹنی والے شخص کے جانے کے ان تینوں بھائیوں نے قاضی سے اپنا قصہ بیان کیا جسے سُن کر قاضی بہت حیران ہوا۔ ان تینوں سے کہا تم آج کی رات مہمان خانے میں ٹھہرو، میں کل تمہیں سوچ کر کوئی حل بتاؤنگا۔


 یہ تینوں مہمان خانے میں جا کر ٹھہرے تو انہوں نے محسوس کیا کہ ان کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ کچھ دیر کے بعد ان کے لئے کھانا لایا گیا جو گوشت کے پکے ہوئے سالن اور روٹیوں پر مشتمل تھا۔


پہلے نے کھانے کو دیکھتے ہی کہا یہ سالن کتے کے گوشت کا بنا ہوا ہے۔


دوسرے نے کہا روٹیاں جس عورت نے پکائی ہیں وہ حمل کے ساتھ اور پورے دنوں سے ہے۔


تیسرے نے کہا یہ قاضی حرام کی اولاد ہے۔


بات قاضی تک پہنچ گئی، اُس نے تینوں کو دوسرے دن اپنی عدالت میں طلب کر لیا اور تینوں سے مخاطب ہو کر کہا؛ تم میں سے کس نے کہا تھا یہ کتے کا گوشت پکا ہوا ہے؟ پہلا بولا میں نے کہا تھا۔


قاضی نے باورچی کو بلوا کر پوچھا تو اس نے اعتراف کیا کہ پکانے کیلئے کچھ نہیں تھا تو اس کو شرارت سوجھی اور اس نے کتا مار کر اس کا گوشت پکایا اور ان کو کھانے کیلئے بھجوا دیا۔


قاضی نے پہلے سے پوچھا تمہیں کیسے پتہ چلا یہ گوشت کتے کا ہے تو اس نے بتایا گائے، بکری یا اونٹ کے گوشت کے نیچے چربی لگی ہوتی ہے جبکہ یہ سارا چربی نما تھا جس کے نیچے کہیں کہیں گوشت لگا ہوا تھا۔ 

قاضی نے کہا تم وہ عبداللہ ہو جس کو اپنے باپ کے مال سے وراثت ملے گی۔


قاضی نے دوبارہ ان سے مخاطب ہو کر پوچھا کس نے کہا یہ روٹیاں ایسی عورت نے بنائی ہیں جو نو ماہ کے حمل کے ساتھ اور اپنے پورے دنوں سے ہے؟ جواب میں دوسرے نے کہا میں ہوں جس نے یہ کہا تھا۔ قاضی نے پوچھا تمہیں کیونکر یہ لگا تو اس نے کہا میں نے دیکھا روٹیاں ایک طرف سے پھولی ہوئی اور خوب پکی ہوئی ہیں تو دوسری سے کچی اور موٹی رہ گئی ہیں۔ میں نے اس سے یہی اخذ کیا روٹیاں بنانے والی ایسی خاتون ہے جس سے تکلیف کے مارے زیادہ جھکا نہیں جا رہا اور وہ سامنے کی چیز بھی نہیں دیکھ پا رہی جس کا مطلب یہی بنتا تھا کہ عورت حاملہ ہے اور روٹیاں بنانے میں تکلیف محسوس کرتی رہی ہے۔ قاضی نے اس دوسرے سے بھی کہا کہ تم وہ عبداللہ ہو جسے اس کے باپ کے ترکہ سے وراثت میں حصہ ملے گا۔


پھر قاضی نے تینوں  سے مخاطب ہو کر پوچھا یہ کس نے کہا تھا میں ولد الحرام ہوں؟ تیسرے نے جواب دیا کہ یہ میں نے کہا تھا۔ قاضی اُٹھ کر اندر گیا اور اپنی ماں سے پوچھا کیا یہ سچ ہے کہ وہ حرامی ہے تو اُس کی ماں نے کہا یہ سچ ہے کہ تم حرام کے ہو۔


قاضی نے واپس آکر اس تیسرے عبداللہ سے پوچھا تمہیں کیونکر معلوم ہوا میں حرامی ہوں تو اُس نے جواب دیا؛ اگر تم حلالی ہوتے تو مہمان خانے میں ہم پر نگران نا مقرر کرتے، نا ہی کتے کا گوشت پکوا کر ہمیں کھانے کیلئے بھجواتے اور نا ہی کچی روٹیاں کسی مظلوم عورت سے بنوا کر ہمیں کھلواتے۔


قاضی نے اُسے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم وہ عبداللہ ہو جسے اُس کے باپ کے مال سے ورثہ نہیں ملے گا۔


تیسرے نے حیرت کے ساتھ قاضی کو دیکھا اور پوچھا مگر ایسا کیوں ہے؟


قاضی نے کہا؛ کیونکہ ایک حرامی ہی دوسرے ولد الحرام کو ٹھیک ٹھیک پہچان سکتا ہے اور تم بھی میری طرح حرام کی اولاد ہو۔


وراثت پانے والے دونوں عبداللہ اپنی ماں کی طرف لوٹے اور دریافت کیا کہ ہمارے تیسرے بھائی کا کیا ماجرا ہے تو اُن کی ماں نے کہا تمہارا باپ ایک بار صبح کی نماز پڑھنے مسجد گیا تو اسے دراوزے پر رکھا ہوا پایا تھا، اسے گھر لایا، اس کا نام بھی تم دونوں جیسا عبداللہ رکھا اور اس کی پرورش کی۔


جی، تو ایسی ہوتی ہیں عربوں کی حکایتیں جن میں حکمت کے درس بھی ہوتے ہیں۔ مضمون عربی سے لیکر آپ کیلئے ترجمہ کیا گیاہے۔



Barbrosa episode 30 Urdu subtitles

 

Barbrosa episode 30 in Urdu subtitles 

Barbrosa episode 30 Urdu subtitles





➖➖➖➖➖


➖➖➖➖➖➖➖


*محمد شاہ مکران کا ایک بادشاہ گزرا ہے ، ایک مرتبہ وہ اپنے سپاہیوں کے ساتھ شکار کو نکلا ۔*


*بادشاہ سلامت شکار کھیل رہے تھے ، سپاہیوں کے ہاتھ ایک بوڑھی عورت کی گائے آ گئی ۔*


*انہوں نے اسے ذبح کرکے اس کا گوشت بُھون کر کھالیا ۔*


*بڑھیا نے کہا کہ مجھے پیسے دے دو تا کہ میں کوئی اور گائے خرید لوں ، انہوں نے پیسے دینے سے انکار کر دیا ۔*


*اب وہ بڑی پریشان ہوئی ، اس نے کسی عالم کو بتایا کہ میرا تو روزی کا دار ومدار اسی گائے پر تھا ، یہ سپاہی اس کو بھی کھا گئے ہیں اور اب پیسے بھی نہیں دیتے ، اب میں کیا کروں ؟*


*انہوں نے کہا کہ بادشاہ نیک آدمی ہے ، لہٰذا تم سیدھی جا کر بادشاہ سے بات کرو ۔*


*اس نے کہا کہ مجھے یہ سپاہی آگے جانے بھی نہیں دیتے ۔*


*انہوں نے کہا کہ میں تجھے ایک طریقہ بتا دیتا ہوں کہ بادشاہ کو پرسوں اپنے گھر جانا ہے ، اس کے گھر کے راستہ میں ایک دریا ہے اور اس کا ایک ہی پُل ہے ، وہ اس پر سے لازمی گزرے گا ۔*


*تم اس پل پر پہنچ جانا اور جب بادشاہ کی سواری وہاں سے گزرنے لگے تو اس کی سواری ٹھہرا کر تم اپنی بات بیان کر دینا ۔*

کرولش عثمان سیزن 3 قسط نمبر 93 دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

*چنانچہ تیسرے دن بڑھیا وہاں پہنچ گئی ، بادشاہ کی سواری پل پر پہنچی تو بڑھیا تو پہلے ہی انتظار میں تھی ، اس نے کھڑے ہو کر بادشاہ کی سواری روک لی ۔*


*بادشاہ نے کہا : اماں ! آپ نے میری سواری کو کیوں روکا ہے ؟*


*بڑھیا کہنے لگی : محمد شاہ ! میرا اور تیرا ایک معاملہ ہے ، اتنا پوچھتی ہوں کہ تو وہ معاملہ اس پل پر حل کرنا چاہتا ہے یا قیامت کے دن پل صراط پر حل کرنا چاہتا ہے ؟*


*پل صراط کا نام سنتے ہی بادشاہ کی آنکھوں میں آنسو آ گئے ، وہ نیچے اترا اور کہنے لگا :*


*اماں میں اپنی پگڑی آپ کے پاؤں پر رکھنے کیلئے تیار ہوں ، آپ بتائیں کہ آپ کو کیا تکلیف پہنچی ہے ؟*


*مجھے معافی دے دو ، میں قیامت کے دن پل صراط پر کسی جھگڑے کا سامنا کرنے کے قابل نہیں ہوں ، چنانچہ اس بڑھیا نے اپنی بات بتادی ۔*

Click this link and watch Barbrosa episode 30 in urdu subtitles

*بادشاہ نے اسے ستر گایوں کے برابر قیمت بھی دے دی اور معافی مانگ کر اس بڑھیا کو راضی بھی کیا ، تاکہ قیامت کے دن پل صراط پر اس کا دامن نہ پکڑے ۔*


*اہل دل کے تڑپا دینے والے واقعات ، جلد دوم ، ص : 150*

Kurulus Osman Season 3 Episode 93 In Urdu Subtitles

 

Kurulus Osman Season 3 Episode 93 In Urdu Subtitles



The Kurulus Osman series has caused such a stir that everyone seems to be waiting impatiently for the same series. As soon as the new trailer is released, everyone's obsession has intensified We know very well that the curious story and action of the series is at its peak right now That's why fans are getting anxious for the next episode 


Well now that episode will be released soon And many secrets will be uncovered But the most important topic is the battle of Inegol and its major events Since this is a historical series, fans are aware of important events But when and how 



The long wait for the next events in the story makes them tired They look forward to great events And what if the series shows a break and the trailer is not released soon to test the patience of the fans Kurulus Osman's team probably likes to play this game with their fans and arouse their curiosity. This time too, for some reason, 



Kurulus Osman Season 3 Episode 93 In Urdu Subtitles



Will their testimony not be shown by changing the history of Gunduz Bey? Osman Bey can get into a lot of trouble because of Aktemur Bey How can Osman Bey make Nikola a disgrace? 



The Kurulus Osman series has caused such a stir that everyone seems to be waiting impatiently for the same series. As soon as the new trailer is released, everyone's obsession has intensified We know very well that the curious story and action of the series is at its peak right now That's why fans are getting anxious for the next episode 




The conquest of Inegol Fort is a major victory in the history of the Ottoman Empire Behind this victory was the nightmare of Osman Bey By winning this Inegol, Osman will clear his way towards Bursa We also saw this season that Osman Bey is very excited for victory of Bursa And they have a lot of interest in it By winning this goal



Kurulus Osman Season 3 Episode 93 In Urdu Subtitles دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

حج بہترین عبادت

حج - ایک روحانی سفر حج - ایک روحانی سفر حج اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے۔ ہر مسل...